مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
ہندوستان میں آب و ہوا سے متعلق کارروائیاں کامیابی سے انجام دینے والے شہری پیشہ وروں کی مدد کرنے کے لئے جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آب و ہوا میں تبدیلی کے انتظامی کے لیڈرز نامی پروگرام کا آغاز کیا
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز اور ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ انڈیا نے مشق پر مبنی سیکھنے کے پروگرام کے لئے ہاتھ ملایا
میسور کا انتظامی تربیتی ادارہ آب و ہوا میں تبدیلی کے انتظامی کے لیڈرز (ایل سی سی ایم) کے رو بہ روسیکھنے کے ماڈیولز کی سہولت فراہم کرنے والا پہلا ڈیلیوری پارٹنر بن گیا
پروگرام کا مقصد 2027 تک موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگی اور اس کی مضرات میں تخفیف کیلئے 5,000 شہری رہنماؤں کے درمیان صلاحیت پیدا کرنا ہے
Posted On:
06 JUN 2022 3:01PM by PIB Delhi
عالمی یوم ماحولیات کے ساتھ جو5 جون کو منایا گیا، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز (این آئی یو اے) اور ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ (ڈبلیو آر آئی) انڈیا نے آج مشترکہ طور پر آب و ہوا میں تبدیلی کے انتظامی کے لیڈرز (ایل سی سی ایم) کا اعلان کیا جو کہ ایک پریکٹس پر مبنی تعلیمی پروگرام ہے۔ اس کا مقصد شہری پیشہ وروں کے درمیان ہندوستان میں تمام شعبوں اور جغرافیائی خطوں میں آب و ہوا کی کارروائی کی قیادت کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہے۔ رو بہ رو سیکھنے کے اس پروگرام کو آسان بنانے کے لئے ایڈمنسٹریٹو ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (اے ٹی آئی)، میسور نے بھی این آئی یو اے اور ڈبلیو آر آئی انڈیا کے ساتھ ایک سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کئے۔ اس طرح ایل سی سی ایم پروگرام کا اے ٹی آئی پہلا ڈیلیوری پارٹنر بن گیا۔
ایل سی سی ایم 5,000 پیشہ ور لوگوں کو قابل بنانا چاہتا ہے۔ ان میں درمیانے سے جونیئر سطح کے سرکاری افسران اور محاذی کارکنان شامل ہیں۔ انہیں آب و ہوا کے تعلق سے ہندوستان کے وعدوں کا پاس رکھنے کی خاطر مربوط کوششوں کے ذریعہ آبو ہوا میں تبدیلی سے ہم آہنگی اوراس کے مُضر اثرات کم کرنے کے لئے تیار کرنا ہے۔ یہ آغاز ہندوستان کے شہری آب و ہوا کے اہداف کی طرف ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی کامیابیوں کو بھی سامنے لاتا ہے۔
ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج ہندوستانی شہروں میں آب و ہوا کے رہنماؤں کے درمیان صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے سیکھنے کے پروگرام اور نصف روزہ ورکشاپ کا آغاز کیا۔
اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے کہا کہ ‘‘یہ انتہائی مناسب اور موزوں ہے کہ ہم کل عالمی یوم ماحولیات کی تقریب کے فوراً بعد آج (ایل سی سی ایم) پروگرام کا آغاز کر رہے ہیں۔یہ پروگرام نہ صرف آبو ہوا میں تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومتی اقدامات کے ایک طویل سلسلے میں ایک اور پہل ہے بلکہ اس سے پائیدار ترقی کی ایک نئی راہ کی تعمیر بھی ہو گی’’۔
جناب پوری نے کہاکہ ‘‘چھلے آٹھ برسوں میں مودی حکومت نے پائیداری کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے بہت سے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ گلاسگو میں کوپ26 میں وزیر اعظم نے پنچ امرت ایکشن پلان کے ذریعے آب و ہوا میں تبدیلی پر ہندوستان کے بھر پور ایجنڈے کا اعلان کیا جس میں ہندوستان 2070 تک مُضر اخراج سے پاک ملک بننے کا تصور کرتا ہے۔ آج شروع کیا گیا ایل سی سی ایم پروگرام نہ صرف سیکڑوں آب و ہوا کے رہنماؤں کی شناخت کرنا چاہتا ہے بلکہ اس بات پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے کہ یہ رہنما اپنی تربیت کے ساتھ کیسے آگے بڑھیں گے۔ حقیقتیہ ہے کہ یہ ایک انقلابی قدم ہے’’۔
گزشتہ سال کوپ26 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے 1.5 ڈگری سیلسیس کے اہداف کو پورا کرنے کے لئے ہندوستان کے تعاون کو بڑھاتے ہوئے عالمی رہنماؤں کے سامنے پانچ گنی حکمت عملی - پنچ امرت کی تجویز پیش کی تھی۔ ایل سی سی ایم پروگرام جو اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) اور انڈین اسکول آف بزنس (آئی ایس بی) کے ساتھ شراکت میں مرتب اور نافذ کیا گیا ہے اس کا مقصد ارادے کی تکمیل کے لئے ہندوستان کی افرادی قوت کو مضبوط کرنا ہے۔
ایل سی سی ایم اُن شہری پریکٹیشنروں کے لئے سیکھنے کا ایک بلینڈیڈ پروگرام ہے جو اعلیٰ مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں اور خود کو موثر آب و ہوا کے محاذ پر کارروائی کے لئے تیار کرتے ہیں۔ پروگرام کے چار مراحل ہیں: پہلا مرحلہ- ایک آن لائن لرننگ ماڈیول ہے جو آٹھ ہفتوں میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔ اگلے میں چار سے چھ دن تک کے رو بہ رو سیشن شامل ہیں۔ تیسرا مرحلہ شرکاء کو چھ سے آٹھ ماہ میں ایک پروجیکٹ مکمل کرنے اور نمائش کے دوروں میں شرکت کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ آخری مرحلے میں نیٹ ورکنگ اور پریکٹس کی کمیونٹی کا قیام شامل ہے۔
آن لائن سیکھنے کی میزبانی نیشنل اربن لرننگ پلیٹ فارم (اینیو ایل پی) پر کی جائے گی، جو این آئییو اے کی استعداد کار بڑھانے کا ادارہ ہے۔ اسے اے ٹی آئی، میسور کی میزبانی اور تائید بھی حاصل رہے گی۔ پروگرام کا مقصد اگلے چند مہینوں میں ہندوستان بھر میں اے ٹی آئی اداروں کے ساتھ اسی طرح کے مفاہمت ناموں پر دستخط کرنا ہے۔
جناب پوری نے شہری ماحولیات کے شعبے میں این آئییو اے کی جانب سے حاصل ایک اور سنگ میل کا جشن منانے کے لئے کلائمیٹ ڈیٹا آبزرویٹری 2.0 ویب سائٹ، پبلک اسپیس پر نالج پروڈکٹ، اربن آؤٹ کمز فریم ورک 2022 – ڈیٹا کلیکشن پورٹل اور شہری ٹرانسپورٹ کی مختصر لیکن مفصّل معلومات کے لئے شہریوں کو شامل کرنے کا بھی آغاز کیا۔ نیشنل کلائمیٹ فوٹوگرافی ایوارڈ کے فاتحین کے ناموں اور ٹرانسپورٹ فار آل انوویشن چیلنج کے لئے اسٹیج ون کوالیفائنگ شہروں کا بھی اعلان کیا گیا۔
ہاوسنگ اور شہری امور جوائنٹ سکریٹری جناب کنال کمار نے کہا کہ ہندوستان میں آب و ہوا میں تبدیلی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے، ہمیں اختراع، شراکت، ٹیکنالوجی، ارتباط اور صلاحیت کو موثر ترین بنانے کی ضرورت ہے۔ ہم حکومت ہند کے مختلف مشن بشمول اسمارٹ سیٹیز مشن کے ذریعے اس سفر کا آغاز کر چکے ہیں۔ ہاوسنگ اور شہری امور کی وزارت نے فرانسیسی ترقیاتی ایجنسی (اے ایف ڈی)، یورپییونین اور این آئییو اے کے ساتھ مل کر شہری اختراع کے طریقہ کار کے طور پر سٹی انویسٹمنٹ ٹو اینوویٹ، انٹیگریٹ اینڈ سسٹین کا آغاز کر دیا ہے۔
محترمہ وی منجولا، ایڈیشنل چیف سکریٹری، حکومت کرناٹک اور ڈی جی، اے ٹی آئی میسور نے کہا کہ کرناٹک میں ایک اعلیٰ تربیتی ادارے کے طور پر، پائیدار ترقی کے اہداف کے لئے ایک قائم مرکز کے ساتھ ہم اس تعاون سے فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جناب ہتیش ویدیا، ڈائریکٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز نے کہا کہ ہندوستان میں شہری شعبوں میں سرمایہ کاری کی شرح مثلاً اسمارٹ سٹیز پروگرام کے لئے 30 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کو دیکھتے ہوئے پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لئے موجودہ اور مستقبل کی سرمایہ کاری کے اندر ماحولیاتی کارروائی کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر او پی اگروال، سی ای او، ڈبلیو آر آئی انڈیا نے ایل سی سی ایم پروگرام، اس کی ساخت اور ہندوستان میں شہری آب و ہوا کی قیادت کو بہتر بنانے کے مقصد کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ صحیح قسم کی تدریس کا استعمال درمیانی کیریئر کے پیشہ ور لوگوں کے لئے صلاحیت سازی میںاہم چیلنج ہے۔ ایک ایسا تدریسی انداز جو صرف لیکچر سننے کے بجائے عمل کرکے سیکھنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ ایل سی سی ایم نے اس کو پوری طرح سے تسلیم کیا ہے اور اسی طرح کے تدریسی انداز کو اپنایا ہے۔
لانچ ایونٹ کے بعد آدھے دن کے ورکشاپ سے این آئی یو اے کے ڈائریکٹر مسٹر ہتیش ویدیا نے خطاب کیا۔ انہوں نے شہری شعبے میں صلاحیت سازی کی تربیت کو لنگر انداز کرنے میں ادارے کے کردار کے بارے میں بات کی۔ ہندوستانی شہروں میں آب و ہوا کی قیادت کی صلاحیتوں پر ایک پینل بحث میں صنعت کے ماہرین نے حصہ لیا۔ ان میں ڈاکٹر بی آر ممتا، جوائنٹ ٹی ڈائریکٹر جنرل، اے ٹی آئی، میسور؛ جناب ہتیش ویدیا، ڈائریکٹر، این آئییواے؛ جناباتل بگائی، اقوام متحدہ کے ماحولیات پروگرام کے ملکییعنی ہندستان کے سربراہ؛ جناب انشو بھردواج، سی ای او، شکتی سسٹین ایبل انرجی فاؤنڈیشن؛ ڈاکٹر سنجیو چڈھا، پروفیسر اور سربراہ، اربن ڈیولپمنٹ سینٹر اور لیڈرشپ ڈیولپمنٹ سینٹر، مہاتما گاندھی اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن اور محترمہ ریجیت میتھیوز، پروگرام ڈائریکٹر، شہری ترقی، ڈبلیو آر آئی انڈیا۔
آب و ہوا میں تبدیلی کے انتظام کے لیڈرز (ایل سی سی ایم) کی بابت:
آب و ہوا میں تبدیلی کے انتظام کے لیڈرز ایک صلاحیت سازی کا پروگرام ہے جو تمام شعبوں اور جغرافیائی خطوں میں آب و ہوا سے متعلق کارروائی کی قیادت کرنے کے لئے رہنماؤں کا ایک گروپ بنانا چاہتا ہے۔ پروگرام کو بنیادی شراکت داروں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز،ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ، اقوام متحدہ کے ماحولیات پروگرام اور انڈین اسکول آف بزنس شامل ہیں۔
این آئی یو اے کے بارے میں
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز (این آئییو اے) 1976 میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ شہری منصوبہ بندی اور ترقی پر ہندوستان کا سرکردہ قومی تھنک ٹینک ہے جو شہری شعبے میں جدید تحقیق کے فروغ اور فروغ کے ایک مرکز کے طور پر تیزی سے شہروں مین تبدیل ہوتے ہندوستان کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اختراعی حل فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہے اور مستقبل کے مزید جامع اور پائیدار شہروں کے لئے راہ ہموار کرتا ہے۔
ڈبلیو آر آئی انڈیا کے بارے میں
ڈبلیو آر آئی انڈیا، ایک آزاد امدادی ادارہ جو قانونی طور پر انڈیا ریسورس ٹرسٹ کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ عالمی تحقیقی ادارے ورلڈ ریسورسز انسٹی ٹیوٹ (ڈبلیو آر آئی) سے متاثر اور وابستہ یہ ادارہ ماحولیاتی طور پر درست اور سماجی طور پر مساوی ترقی کو فروغ دینے کے لئے معروضی معلومات اور عملی تجاویز فراہم کرتا ہے۔ اس کے کام کا رپخ پائیدار اور قابل رہائش شہروں کی تعمیر اور کم کاربن والی معیشت کی سمت کام کرنے پر مرکوز ہے۔ تحقیق، تجزیہ اور سفارشات کے ذریعے، ڈبلیو آر آئی انڈیا زمین کی حفاظت، معاش کے فروغ اور انسانی زندگی میں بہتری کا دائرہ وسیع کرنے کے لئے انقلابی حل تیار کرنے کے خیالات کو عملی شکل دیتا ہے۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1831656)
Visitor Counter : 157