وزارت سیاحت
azadi ka amrit mahotsav

سیاحت کی وزارت نے پائیدار سیاحت اور ذمہ دار ٹریولر مہم کے لیے قومی حکمت عملی کا آغاز کیا


پائیدار اور ذمہ دار سیاحتی عوامل،سودیش درشن 2.0 کے ذریعے مختلف پروجیکٹوں اور اقدامات  میں نافذ کئے جائیں گے :جناب اروند سنگھ

Posted On: 04 JUN 2022 5:19PM by PIB Delhi

وزارت سیاحت نے متحد ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) اور ہندوستان کی ذمہ دار سیاحتی سوسائٹی (آر ٹی ایس او آئی) کے ساتھ شراکت داری میں آج نئی دلّی میں ترقی پذیر پائیدار اور ذمہ دار سیاحتی منزلوں سے متعلق قومی سربراہ کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر سیاحت کی وزارت نے پائیدار سیاحت اور ذمہ دار ٹریولر مہم کے لیے قومی حکمت عملی کا آغاز کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PZUU.jpg

حکمت عملی کے دستاویزمیں ماحولیاتی پائیداری کو فروغ دینے، حیاتیاتی تنوع کو تحفظ فراہم کرنے، اقتصادی پائیداری کو فروغ دینے، سماجی-ثقافتی پائیداری کو فروغ دینے، پائیدار سیاحت کی سرٹیفکیشن کے لیے اسکیم آئی ای سی اور صلاحیت سازی اور حکمرانی جیسے پائیدار سیاحت کی فروغ کے لیے جامع ستونوں کی شناخت کی گئی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002N8RL.jpg

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیاحت کے سکریٹری جناب اروند سنگھ نے کہا کہ سیاحت اور ماحولیات کے درمیان ایک خصوصی تعلق ہے۔ ایک دوسرےکے ساتھ ان کا تبادلہ ایک دو طرفی عمل ہے۔ ایک جانب تو ماحولیاتی وسائل سیاحت کا ایک بنیادی جزو تیار کرتے ہیں ۔ اس میں سیاحتی مصنوعات میں سے قدرتی اور انسان کی قائم کردہ عوامل ہیں جن سے سیاح لطف اندوز ہوتے ہیں، ان میں رہتے ہیں اور آرام کرتے ہیں۔ دوسری جانب دورہ کرنے والوں، میزبان کمیونٹیوں اور مقامی ماحول کے درمیان براہ راست تعلق ایک حساس صورتحال وضع کرتا ہے جس میں سیاحت بہت زیادہ نقصان دہ ہوسکتی ہے البتہ یہ پائیدار ترقی کے لیے بہت زیادہ مثبت بھی ہوسکتی ہے۔ کووڈ-19 وبا نے سیاحتی شعبے کو اپنی توجہ لچک، پائیداری اور بین رابطہ جاتی معاملات پر توجہ مرکوز کرنے پر مجبور کردیا ہے جو اسے اس شعبےمیں متنوع شراکت داروں کے مابین پیدا کرنی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MF9O.jpg

جناب اروند سنگھ نے مزید کہا کہ ہمیں صاف تر ایندھنوں کے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے بھی اعلان کیا ہے کہ ہندوستان غیر روایتی توانائی کی اپنی صلاحیت کو 500 گیگا واٹ تک لے جائے گا اور 2030 تک اپنی توانائی کی ضروریات کو قابل تجدید توانائی کے ذریعے حاصل کرے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ریاستی کی سیاحتی پالیسیوں کو پائیداری کے اصولوں اور پائیدار ترقیاتی اہداف کو اپنے وژن اور سیاحت کے لیے جامع سمت میں تسلیم کرنا چاہئے۔ سیاحت کے وزیر ایک پائیدار مستقبل وضع کرنے کے وژن کے ساتھ ، سیاحت کی وزارت نے اس سمت میں مختلف اقدامات کئے ہیں‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0048S8W.jpg

جناب اروند نے کہا کہ سیاحت کی وزارت نے سیاحوں کو تجربہ فراہم کرنے کے مقصد کے لیے سودیش درشن اسکیم شروع کی ہے اور ابھی تک 76 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ اس اسکیم کے نتائج کے ساتھ ہم نے سودیش درشن اسکیم کی از سر نو احیا کرکے اسے سودیش درشن 2.0 کا نام دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’سودیش درشن 2.0 کا نظریہ پائیدار اور ذمہ دار سیاحتی منزلوں کو تیار کرنے کے وژن کے ساتھ ایک جامع فروغ حاصل کرناہے۔ ایس ڈی 2 کے لیے رہنما خطوط کی تشکیل کرتے ہوئے ہم نے منزل کی ترقی کو پائیدار اور ذمہ دار طریقے پر پورا کرنے کے لیے مختلف عناصر کو اپنے ذہن میں رکھا ہے۔ سودیش درشن 2.0 کے ذریعے پائیدار اور ذمہ دار سیاحتی عوامل کو مختلف پروجیکٹوں اور اقدامات میں نافذ کیا جائے گا۔ یہ اسکیم ماحولیات، سماجی-ثقافتی اور اقتصادی پائیداری سمیت پائیدار سیاحت کے اصولوں کو اختیار کرنے کی حوصلہ افزائی کرے گی‘‘۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0056DWV.jpg

سیاحت کی وزارت میں سکریٹری جناب اروند سنگھ کے علاوہ ہندوستان میں یو این کے سربراہ جناب شومبی شارپ اور آر ٹی ایس او آئی کے صدر جناب راکیش ماتھر پائیدار سیاحت اور ذمہ دار ٹریول کے شعبے میں کام کر رہے مختلف سرکردہ مقررین اور ریاستی سرکاروں کے مقررین نے اس ایک روزہ قومی سربراہ کانفرنس کے دوران مختلف اجلاسوں میں شرکا سے خطاب کیا۔ اس سربراہ کانفرنس میں مختلف مرکزی وزارتوں، ریاستی سرکاروں نیز مرکز کے زیر انتظام  انتظامیہ  کے سینئر عہدیداران اور مختلف سیاحتی اور میزبانی کی صنعت کی ایسوسی ایشنوں نے شرکت کی۔

سیاحت کی وزارت میں سکریٹری جناب اروند سنگھ نے ، ذمہ دار ٹریولر بننے اور ذمہ دار سیاحت کی وکالت کرنے والا بننے کا  شراکت داروں کو عہد بھی دلایا۔

*****

U.No.6114

(ش ح - اع - ر ا) 


(Release ID: 1831230) Visitor Counter : 174


Read this release in: English , Hindi , Marathi