زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیراعظم جناب نریندرمودی نےمرکزی حکومت کے 8سال مکمل ہونے کے موقع پرشملہ میں ‘غریب کلیان سمیلن ’سے خطاب کیا


عوامی جلسہ کے دوران ، پی ایم –کسان قسط کے ایک حصے کے طورپر 10کروڑسے زیادہ کسانوں کو 21ہزارکروڑروپے ٹرانسفرکئے گئے

وزیرزراعت جناب نریندرسنگھ تومرنے کہاہے کہ وزیراعظم نے غریبوں کی بہتری کے لئے کام کرکے نابرابری کو ختم کردیاہے

مودی جی  کی کوششوں کی وجہ سے ، 8سالوں میں کسانوں کی فلاح وبہبود ہوئی ہے اور عام آدمی کا معیارزندگی بہترہواہے

Posted On: 31 MAY 2022 7:56PM by PIB Delhi

وزیراعظم ،جناب نریندرمودی نے آج ہماچل پردیش ، شملہ میں‘ غریب کلیان سمیلن’ سے خطاب کیا۔ یہ  منفردعوامی تقریب وزیراعظم جناب نریندرمودی کی قیادت والی حکومت کے 8سال مکمل ہونے کے موقع پر ،  ملک بھرکی ریاستی راجدھانیوں ، ضلع ہیڈکوارٹرس اور کرشی وگیان کیندروں میں منعقد ہوئی ۔ اس پروگرام کا مقصد منتخبہ عوامی نمائندوں  کے ذریعہ ملک بھرکے لوگوں کے ساتھ براہ راست با ت چیت کرناتھاتاکہ حکومت کے ذریعہ چلائی جارہی مختلف فلاحی اسکیموں کے بارے میں ان کے تاثرات معلوم کئے جاسکیں ۔

اس موقع پر وزیراعظم جناب نریندرمودی نے پردھان منتری کسان سمّان ندھی (پی ایم –کسان )اسکیم کی 11ویں قسط بھی جاری کی ۔ 10کروڑسے زیادہ مستفید کسان کنبوں کو 21ہزارکروڑروپے سے زیادہ کی رقم ٹرانسفرکی گئی ۔ وزیراعظم نے ملک بھرمیں  مختلف سرکاری فلاحی اسکیموں سے مستفید ہونے  والے افراد کے ساتھ بات چیت بھی کی ۔

زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندرسنگھ تومر اور کامرس اورصنعت ، ٹیکسٹائلز، خوراک اورصارفین کے امور اور سرکاری نظام تقسیم کے وزیر جناب پیوش گوئل نے دہلی سے اس پروگرام میں شرکت کی ۔ جس میں زرعی سائنسدانوں کے علاوہ بڑی تعداد میں کسان بھی موجود تھے۔اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے ، جناب تومرنے کہا  کہ ایک وقت وہ بھی تھا کہ جب بھارت کے مقام کو بین الاقوامی فورمس میں تسلیم نہیں کیاجاتاتھا، لیکن آج مودی جی کے ساتھ ، ملک کے 140کروڑافراد کو بااختیاربنایاگیاہے ۔مودی جی نے   عالمی سیاسی اسٹیج پر کچھ  اس طرح طاقت کامظاہرہ کیا ہے کہ کرہ ٔ ارض پرکوئی بھی سیاسی پلیٹ فارم بھارت کو نظرانداز نہیں کرسکتاہے ۔ ہم ان کے 8سالہ سفرپریقینا فخرمحسوس کرسکتے ہیں ۔  جہاں تک دیہی آبادی کا تعلق ہے ، غریب افراد اورکسانوں کا تعلق ہے ، ہرشخص اچھی طرح جانتاہے کہ حکومت نے ہمیشہ خودکو ان طبقات کے تئیں وقف کیاہے ۔ ایک وقت ایسابھی تھا کہ جب گاوؤں میں بنیادی ڈھانچے کی شدید ضرورت تھی اور ایک گاوں سے دوسرے گاوں تک کا سفرکرنے میں  ہفتوں لگ جاتے تھے ۔ جب اٹل جی وزیراعظم بنے ، انھوں نے پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا کا آغاز کیالیکن وہ اس اہم کا م کو پورانہیں کرسکے ۔ آج وزیراعظم جناب نریندرمودی نے اسی کام کو تیزی سے آگے بڑھایاہے اورگاؤوں میں لاکھوں کی تعداد میں سڑکیں تعمیر کی جاچکی ہیں اورگاوں کوقصبات کے ساتھ منسلک کرنے کی کوششیں جاری ہیں ۔گذشتہ برس سڑکوں سے متعلق شعبے کے لئے  بجٹ میں 15ہزارکروڑروپے مختص کئے گئے تھے اوراس مرتبہ وزیراعظم نے گاؤوں کی سڑکوں کے لئے 19ہزارکروڑروپے کا بجٹ مختص کیاہے ۔

جناب تومرنے کہاکہ آج شہری اوردیہی علاقوں میں رہنے والے غریب افراد خود اپنی چھت کے نیچے قیام کررہے ہیں ، پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت پورے ملک میں کام جاری ہے ۔ نہ صرف یہ بلکہ بیت الخلاء ، باورچی خانے اور بجلی کے کنکشن  بھی فراہم کئے گئےہیں ۔ مودی جی کوششوں کی وجہ سے ان آٹھ سالوں میں اچھے کام کئے گئے ہیں  اور کسانوں کی فلاح وبہبود سے متعلق بھی کام ہواہے ۔ اوراس دوران غریب افراد کے تئیں نابرابری ختم کی گئی ہے جس کی وجہ سے عام آدمی کا معیارزندگی یقینابہترہواہے ۔

زراعت کے وزیرنے کہاکہ زراعت کے شعبے میں  پیداواراور کسانوں کی پیداواریت میں اضافہ کرنے ، ٹکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے اور اس بات کو یقینی بنانے کی غرض سے کہ کسانوں کوان کی فصل کی مناسب قیمت مل سکے ، کافی ٹھوس کام کیاگیاہے ۔ اس سے پہلے گیہوں اوردھان کی  کم از کم امدادی قیمت ایم ایس پی پر سرکاری خرید کی جاتی تھی ، مودی جی نے موٹے اناج سمیت دوسری زرعی پیداوار کی سرکاری خرید بھی شروع کردی ۔ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ کسان آگے بڑھیں ،ان کی آمدنی دوگنی ہواور یہ کسان فصلیں اگانے میں تنوع لائیں ، اورکھاد  اورپانی کا کم سے کم  استعمال کریں اور کاشت کاری پرآنے والی لاگت میں کمی آنی چاہیئے ۔ اس لئے اس سلسلے میں ایک مہم کا آغاز کیاگیاہے اور کروڑوں کسان اس سے مستفید ہورہے ہیں۔وزیراعظم نے 38لاکھ ہیکٹئرآراضی کو نامیاتی کاشت کاری کے تحت لانے کا ہدف طے کرکے نامیاتی کاشتکاری پرزوردیاہے ۔ اس مرتبہ ہم نے 3.75لاکھ کروڑروپے کے بقدربرآمدات کا نشانہ حاصل کیاہے ۔وزیراعظم نے قدرتی طریقے سے کی جانے والی کاشتکاری پرزوردیاہے ۔ ایک مدت کے دوران ہمیں کیمیاوی کھاد پر انحصارمیں کمی لانی چاہیئے ، قدرتی طریقے پر زراعت کو فروغ دیاجاناچاہیئے ، صحت  بخش خوراک پیداکرنی چاہیئے تاکہ لوگ صحت مند رہ سکیں اور ہماری پیداوارکی بھی اچھی قیمت مل سکے اور زرعی پیداوار کا معیار ایسا ہوناچاہیئے کہ وہ عالمی معیارات کا مقابلہ کرسکے ۔اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، ہم سبھی کو زراعت کے شعبے میں آگے بڑھنا ہوگا ۔

دہلی میں منعقد ہونے والے  اس پروگرام میں  زرعی تحقیق سے متعلق  بھارتی کونسل آئی سی اے آر کے ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹرترلوچن موہا پاترا اور ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹراے کے سنگھ بھی موجودتھے ۔ زرعی تحقیق سے متعلق  بھارتی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر  ڈاکٹراشوک کمارسنگھ نے شکریے کی تحریک پیش کی ۔

*********

)ش ح ۔ ع م۔ ع آ)

u-5963

 



(Release ID: 1830016) Visitor Counter : 103


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu