وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

آئی جی آئی ائر پورٹ پر دہلی کسٹمز نے دو روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا جس کا موضوع ہے ’’جنگلی جانوروں سے متعلق غیر قانونی دھندے کی روک تھام‘‘

Posted On: 31 MAY 2022 3:05PM by PIB Delhi

 

 

اندرا گاندھی انٹر نیشنل ائر پورٹ پر دہلی کسٹمز کی جانب سے دو روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع تھا’’ جنگلی جانوروں سے متعلق غیر قانونی دھندے کی روک تھام‘‘۔ یہ ورکشاپ 30 اور 31 مئی 2022 کو ٹرمنل -3، آئی جی آئی ائرپورٹ پر وائلڈ لائف کرائم کنٹرول بیورو (ڈبلیو سی سی بی) ، نئی دہلی کے  اشتراک سے منعقد کی گئی۔

ورکشاپ کا افتتاح کل ایک پینل مباحثے کے ساتھ ہوا جس میں حصہ لینے والے تھے۔ جناب ایس پی یادو، آئی ایف او ایس، ممبر سکریٹری، نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی، جناب سرجیت بھجبل، آئی آر ایس، چیف کمشنر آف کسٹمز، دہلی کسٹم زون، محترمہ تلوتما ورما، آئی پی ایس ، ایڈیشنل ڈائرکٹر، ڈبلیو سی سی بی، اور جناب زبیر ریاض ، آئی آر ایس کمشنر آف کسٹمز (ائرپورٹ اور جنرل)۔

 

 

افتتاحی اجلاس میں شریک اکابرین میں ڈی آئی جی، سی آئی ایس ایف جناب سچن بادشاہ، ڈی ڈی جی، بی سی اے ایس جناب انکت گرگ، ڈپٹی منیجنگ ڈائرکٹر ، جی ایم آر گروپ جناب کے نرائن راؤ، ایف آر آر او، دہلی جناب دیپک یادو، ڈپٹی سی او او جی ایم آر گروپ کے علاوہ ائر انڈیا انڈگو، اسپائس جیٹ، ایمریٹ جیسی ہوائی کمپنیوں کے نمائندے شامل تھے۔

 

  

 

جناب زبیر ریاض نے اکابرین اور دیگر شرکاء کا خیر مقدم کیا اور ہندوستانی طرززندگی میں جنگلی جانوروں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اس ضمن میں دیوی درگا /پاروتی کے ’’واہن‘‘شیر کا ذکر کیا۔

مہمان اعزازی محترمہ تلوتما ورما نے کلیدی خطبہ پیش کیا اور جنگلاتی زندگی سے متعلق غیر قانونی دھندے سے نمٹنے میں قانون کا نفاذ کرنے والی ایجنسیوں کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں بتایا۔

جناب سرجیت بھجبل نے جنگلاتی زندگی کے ساتھ عوام کے گہرے رشتوں کو اجاگر کیا کہ کس طرح جنگلی جانوروں کے غیر قانونی کاروبار سے ماحولیات کا معیار خراب ہورہا ہے۔

اجلاس کے مہمان خصوصی جناب ایس پی یادو نے حاضرین کو ہندوستان میں شیروں کے تحفظ کی تاریخ سے آگاہ کرایا اور بتایا کہ جنگلاتی زندگی کا تحفظ  کیوں قومی معیشت اور ثقافتی خوشحالی کے لئے ضروری ہے۔ انھوں نے شرکاء کو بتایا کہ موجودہ حکومت ایک نیا قانون وضع کررہی ہے جس میں قانون کا نفاذ کرنے والی تمام ایجنسیوں کو خاطر خواہ اختیارات دیئے جائیں گے اور یہ قانون اس لعنت سے نمٹنے میں بہت مؤثر ثابت ہوگا۔

افتتاحی اجلاس کے بعد تین اجلاس منعقد ہوئے۔ (1) جنگلی جانوروں سے متعلق غیر قانونی دھندے کا عالمی جائزہ، موجودہ قوانین کے ذریعہ مہیا کردہ قانونی خاکہ عمل اور کسٹمز، سی آئی ایس ایف اور ہوائی کمپنیوں کا رول۔ پورے اجلاس کو ریکارڈ کیا جارہاہے اور لوگوں کو ورچوئل طریقے سے اس میں شامل کرنے کے لئے ریلے  بھی کیا جارہا ہے۔

 

 

ہوا بازی کا سیکٹر کاروبار اور کامرس کے لئے انتہائی اہم وسیلہ ہے اور وائلڈ لائف سے متعلق غیر قانونی کاروبار اور اسمگلنگ کرنے والے اس کا غلط استعمال کرسکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہوابازی کے دیگر فریقوں کو یہ ذمہ داری بھی سونپی جاتی ہے کہ وہ اس طرح کے جرائم کی روک تھام کریں ۔

کسٹم افسران ان مصنوعات اور اشیاء کی اسمگلنگ کو روکنے میں سب سے اہم رول انجام دیتے ہیں، جن سے جنگلاتی زندگی اور ایکوسسٹم کو خطرہ ہے۔ اس ورکشاپ کا مقصد انٹلجنس، مہارت اور ڈومین نالج کے عالمی پیمانوں پر پوری اترنے والی صلاحیتوں کے ساتھ  انھیں باا ختیار بنانا ہے۔ اس کا اہم مقصد جنگلی جانوروں کی اسمگلنگ کا خاتمہ یا نایاب نسلوں کا تحفظ اور فطرت کے ساتھ مثبت تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

ورکشاپ کا بنیادی مقصد تمام فریقوں کو اس بات کے لئے یاد دہانی کرانا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ وہ وائلڈ لائف جرائم اور انسانوں کی وجہ سے جنگلاتی جانوروں کے معدوم ہونے پر غور کریں کیونکہ ان سے اقتصادی، ماحولیاتی اور ثقافتی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کسٹمز جنگلاتی زندگی کے تحفظ اور اس کی حفاظت کرنے کا پابند ہے۔ اقتصادی مجاز پر پیش پیش نگراں کے طور پر کسٹمز اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پوری کوشش کرتا ہے کہ ہے کہ لوگوں کے داخلے باہر جانے کے مقامات پر سخت جانچ پڑتال ہو تاکہ جنگلاتی زندگی کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کو پکڑا جاسکے۔ انھیں اس کام کے لئے رقومات کہاں سے ملتی ہیں اس کا پتہ لگایا جائے اور جنگلاتی زندگی سے متعلق قوانین کو مؤثر ڈھنگ سے لاگو کیا جاسکے۔

****

U.No:5939

ش ح۔رف۔س ا

 


(Release ID: 1829847) Visitor Counter : 123


Read this release in: English , Hindi , Telugu