نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے کروناندھی کو ایک مثالی لیڈر قرار دیا ہے ، جنہوں  نے ملک کے وفاقی کردار کو مستحکم کیا ہے

کروناندھی دور اندیش لیڈر تھے  ، جنہوں نے پسماندہ لوگوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی: جناب نائیڈو

 کروناندھی نے ایمرجنسی کی مخالفت کی اور اپنے سیاسی عزم پر مضبوطی سے قائم رہے:نائب صدر

نائب صدرِ جمہوریہ نے کروناندھی کی کثیر جہتی شخصیت کو گرانقدر خراج عقیدت پیش کیا

نائب صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ سیاسی لیڈروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیئے ، وہ دشمن نہیں بلکہ حریف  ہیں

کلائیگنار ریاست کی وسیع ثقافتی وراثت اور  تمل زبان اور ادب کے چیمپئن تھے : جناب نائیڈو نائب صدرِ جمہوریہ نے زندگی کے ہر شعبے میں
مادری زبان  کے فروغ اور تشہیر پر زور دیا

نائب صدر ِ جمہوریہ نے تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلیٰ کلائیگنار کرونا ندھی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی

Posted On: 28 MAY 2022 8:10PM by PIB Delhi

نائب صدرِ جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے کے لیڈر ڈاکٹر ایم کروناندھی کی  ایک مثالی لیڈر کے طور پر ستائش کی، جنہو ں نے ملک کے وفاقی کردار کو مستحکم کیا۔ چنئی کے اومن دورار  اسٹیٹ میں تمل ناڈو حکومت کے  ذریعہ منعقدہ ڈی ایم کے لیڈر کی 98ویں یوم پیدائش کی تقریبات کے موقع پر کلائیگنار کروناندھی کے مجسمہ کی نقاب کشائی کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کروناندھی کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا اور  اس بات کو اجاگر کیا کہ وہ ان لیڈروں میں سے تھے  ، جنہوں نے ملک کے وفاقی کردار کو مضبوط بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل میں ملک ’ ٹیم انڈیا ‘ کے طور پر مضبوط بن کر ابھرا ۔

         نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ کروناندھی ایسے غیر معمولی رہنماؤں میں سے تھے ، جنہوں نے عوام کو اپنے کام کے مرکز میں جگہ دی اور بھارت کو ایک متحرک، ترقی پسند جمہوریت کی شکل دینے میں مدد کی ، جو آئین کے دیباچے میں موجود ویژن کو برقرار رکھتی ہے۔ جناب نائیڈو نے مزید کہا کہ ’’ ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ 1947 ء میں آزادی کے بعد ہمارے ملک میں مثالی وزراء  اعظم اور وزراء اعلیٰ موجود رہے ہیں ، جنہوں نے ہمارے عظیم ملک کی ترقی کی رفتار کو شکل دی ہے  ۔ ‘‘  نائب صدر جمہوریہ نے ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی حکومت کی سطح پر لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کی خاطر  پالیسیوں کی تشکیل، پروگرام بنانے اور اداروں کی تعمیر کے لئے کلائیگنار کروناندھی سمیت ایسے رہنماؤں کی کوششوں کی ستائش کی۔ جناب نائیڈو نے کہاکہ ’’ ہمارے آئین سازوں کے ذریعے دکھائی گئی روشن  راہ کی رہنمائی میں ، ان لیڈروں نے  مختلف سطحوں پر ہمارے آئین کے الفاظ کو معنی دینے کی کوشش کی ہے۔ ‘‘

 

 

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جمہوریت میں ایک اہم ضرورت اختلاف پر اتفاق کا اصول ہے۔ سیاسی قائدین کو ایک دوسرے کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ انہیں ایک دوسرے کو دشمن نہیں ، حریف سمجھنا چاہیئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذات، نسل، مذہب یا سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر، ہم سب پہلے  بھارتی  ہیں اور ہمیں ملک کے فروغ اور ترقی کے لئے  کام کرنا چاہیئے۔

         نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہماری ریاستوں میں سے ہر ایک فعال  اور  منفرد معیار رکھتی ہے، جس میں لسانی وسعت، ادبی اور ثقافتی خزانے، دلکش فن تعمیر، قابل ذکر دستکاری، سائنسی، صنعتی اور زرعی کامیابیاں موجود ہیں۔ ’’ ہم، ایک ملک کے طور پر آگے بڑھے ہیں اور اس دلچسپ تنوع کو پہچان کر اور اس کا جشن منا کر اور ہر ریاست میں موجود  وراثتی قوت سے فائدہ اٹھا کر قابل قدر ترقی کی ہے۔ ہم نے اس بات کو محسوس کیا ہے کہ اگر ہم اپنی تمام ریاستوں میں اپنے شہریوں میں موجود ، اُس چھپی ہوئی توانائی کو رشن کر دیں تو ہم کمیاب تال میل کو حاصل کر سکتے ہیں اور یہی چیز کروناندھی جیسے غیر معمولی لیڈروں نے کرنے کی کوشش کی ہے ۔

         جناب نائیڈو نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت آگے بڑھ رہا ہے اور مختلف ریاستوں میں تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے  کام کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ریاستیں ترقی کریں گی تو بھارت ترقی کرے گا۔

         نائب صدر جمہوریہ نے کروناندھی کو ایک دور اندیش  لیڈر قرار دیا ، جنہوں نے پسماندہ  اور محروم لوگوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی۔  جناب نائیڈو نے کہا کہ ’’وہ ایک قابل وزیر اعلیٰ تھے ، جنہوں نے ترقی اور سماجی بہبود کی ایک دیرپا میراث چھوڑی ہے‘‘ ۔ انہوں نے یاد کیا کہ ’’ ’’ ازہاور سندھائی ‘‘ یا کسانوں کے اجتماعی بازار اور غریبوں کے لئے  ایک صحت انشورنس اسکیم  ، ان بہت سے اقدامات میں شامل  ہے ، جو کروناندھی کے دور اندیشانہ نقطہ ٔنظر کی عکاسی کرتے ہیں۔ کروناندھی کو بھارت کے سب سے فعال وزراء اعلیٰ میں سے ایک قرار دیتے ہوئے  ، نائب صدر نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ انہوں نے تمل ناڈو میں صنعتی ترقی، بنیادی ڈھانچے اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کو فروغ دیا۔

         جناب نائیڈو نے یاد کیا کہ عوامی زندگی میں اپنے طویل سفر کے دوران ، انہوں نے کئی دہائیوں کے دوران کلائیگنار کروناندھی کے ساتھ کافی قریبی گفتگو کی۔ نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ڈی ایم کے کے ممتاز لیڈر ایک ایسے لیڈر تھے ، جو اپنے سیاسی عزائم اور اپنے عقیدوں پر مضبوطی سے کھڑے رہے۔ اس تناظر میں، انہوں نے اجاگر کیا کہ کروناندھی نے ، اس وقت کی وزیر اعظم محترمہ اندرا گاندھی کی طرف سے ایمرجنسی کے نفاذ کی واضح اور صاف طور پر مخالفت کی تھی۔

کروناندھی کی ہمہ جہتی شخصیت کی تعریف کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے ڈی ایم کے لیڈر کو ایک ہمہ جہت شخصیت قرار دیا ، جو بہت سی منفرد صلاحیتوں کے مالک تھے ۔ نائب صدر جمہوریہ کے الفاظ میں، ’’کلائیگنار کروناندھی ایک ذہین سیاستداں تھے ، جنہوں نے ہر الیکشن میں کامیابی حاصل کی اور تقریباً پچاس سال تک اپنی پارٹی کی قیادت کی۔ ‘‘ جناب نائیڈو نے  ، اس بات کو دوہرایا کہ کروناندھی ایک باصلاحیت مقرر تھے ، جو سامعین کو اپنی ذہانت، ادبی ظرافت اور علم مبنی بیانات سے مسحور کر دیتے تھے۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ’’وہ ایک ممتاز قانون ساز تھے ، جنہوں نے تعمیری سیاسی بحث کے فن میں مہارت حاصل کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کروناندھی کے پاس فنکارانہ، ثقافتی اور صحافتی ذوق تھا ، جس کی وجہ سے انہیں ’کلائیگنار ‘ کے لقب سے نوازا گیا ۔ جناب نائیڈو نے کروناندھی کو ’’ ایک کثیر جہتی شخصیت قرار دیا ، جنہوں نے تمل ناڈو کے ترقیاتی منظر نامے پر ایک انمٹ نقش چھوڑا ہے ۔ ‘‘

جناب نائیڈو نے کہا کہ کروناندھی کے کثیر جہتی کام کا تمل ناڈو کے سماجی و سیاسی منظر نامے پر دیرپا اثر پڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’’اپنے اسکرپٹ اور مکالموں کے ذریعے، کلائیگنار کروناندھی نے تمل سینما میں ایک نئی راہ کو روشن کیا۔ حالات حاضرہ پر ایک بصیرت مند مبصر اور سیاسی تجزیہ کار کے طور پر، کلائیگنار نے اپنی پارٹی کی اشاعت مورا سولی میں وسیع طور پر مضامین لکھ کر قلم کی طاقت کو اجاگر کیا  ۔ ‘‘  نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اگر کلائیگنار کروناندھی کے کاموں  میں مشترکہ خصوصیات کے بارے میں کہا جائے تو وہ ایک ایڈمنسٹریٹر ، سماجی کارکن ، سیاسی مصلح، اسکرپٹ رائٹر، شاعر، پلے رائٹر ، صحافی اور مصنف ہے اور یہ ان کی سماجی اور شمولیت والی ترقی کا معیار ہے ۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ کلائیگنار کروناندھی تمل ناڈو کے شاندار ثقافتی ورثے، تمل زبان اور ادب کے عظیم چیمپئن تھے۔ جناب نائیڈو نے ، کروناندھی کو ایک ایسا رہنما قرار دیا ، جس نے اپنے مادر وطن اور مادری زبان سے محبت کی اور دنیا کو ریاست کے ثقافتی ورثے اور تمل کی کلاسیکی زبان میں ادبی کاموں کے بارے میں جاننے میں مدد کی۔ نائب صدر جمہوریہ نے  کہا کہ ’’ یہ کلائیگنار ہی تھے ، جنہوں نے 1970 ء میں تمل ناڈو کے لئے  دعائیہ گیت ’ تامل تھائی وازو تھو ‘ کا اعلان کیا ، جس کے ساتھ  ہی ہم ریاست میں تمام تقریبات  کا آغاز کرتے ہیں ۔ ‘‘

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے اپنی مادری زبان کی ترویج و اشاعت پر بھی زور دیا۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ کسی بھی زبان پر کوئی مسلط یا کوئی مخالفت نہیں ہونی چاہیئے ، انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ بھارت کے گونا گوں ثقافتی اور لسانی تنوع کو محفوظ رکھا جائے۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’’کثرت میں وحدت بھارتی کلچر کی ایک منفرد خصوصیت ہے ۔ ‘‘

         جناب نائیڈو نے امید ظاہر کی کہ تمل ناڈو تمام محاذوں پر تیزی سے ترقی کرے گا اور مرکزی حکومت کے ساتھ حقیقی  امدادِ باہمی پر مبنی وفاقیت کے جذبے اور مسابقتی وفاقیت کے جذبے کے ساتھ کام کرے گا اور بھارت کو آنے والے برسوں میں اپنی حقیقی صلاحیت کو حاصل کرنے میں مدد کرے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ یہ بھی امید کرتے ہیں کہ موجودہ وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن اپنے مثالی والد کلائیگنار کرونا ندھی کے ویژن اور کام سے رہنمائی حاصل کریں گے ۔

         اس موقع پر تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ جناب ایم کے اسٹالن، تمل ناڈو کے آبی وسائل کے وزیر جناب دورائی مروگن، تمل ناڈو حکومت کے چیف سکریٹری ڈاکٹر وی  ارائینبو  اور ریاست کی دیگر ممتاز سیاسی و ثقافتی شخصیات موجود تھیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   ) 

U. No. 5849



(Release ID: 1829163) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil