صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر  ڈاکٹر  منسکھ مانڈویا نے داؤس میں منعقدہ عالمی  اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) کی  سالانہ میٹنگ میں ‘ڈیجیٹل صحت کی طاقت کی عقدہ کشائی’ اور  ‘ٹیکوں کی خلیج کو  پاٹنا’ کے موضوع پر منعقدہ سیشنز سے خطاب کیا


‘‘دنیا کی فارمیسی- بھارت نےقابل احترام  وزیراعظم کی قیادت میں ویکسین تحقیق وترقی، مینوفیکچرنگ اور  نفاذ  میں اپنی ہنر مندی کا  مظاہرہ کیا، جب ہم نے اندرون ملک کووڈ – 19 کے ٹیکے تیار کئے اور  1.92 بلین سے زیادہ ٹیکے کی خوراک  لگانے کا یادگار کارنامہ انجام دیا’’

ڈیجیٹل صحت ، ہمہ گیر صحت کوریج اور پائیدار ترقیاتی اہداف  کی حمایت کے لئے برابری لانے والا ایک عظیم عامل ہے اور یہ  صحت خدمات  کی فراہمی  کے لئے رسائی  اور  قوت خرید کو یقینی بنانے میں مدد کر سکتا ہے

مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، 5جی، نینو ٹیک جیسی  تکنیک کے ساتھ ہمیں  ٹیکنالوجی سے  حمایت یافتہ ایک ایسی  صحت دیکھ بھال خدمت دستیاب کرانے کی ضرورت ہے، جو لچیلی، بھروسہ مند اور  دور دراز تک پہنچنے کی اہل ہو

بھارت، افریقہ میں ٹیکے کے فرق کو دور کرنے کے کام میں تعاون کا منتظر ہے، ہم نے عالمی  عوامی بھلائی کے طور پر دنیا کو  اپنا کو-وِن پلیٹ فارم بھی دستیاب کرایا ہے: ڈاکٹر مانڈویا

Posted On: 25 MAY 2022 8:40PM by PIB Delhi

صحت وکنبہ بہبود ، کیمیا جات و کیمیاوی  کھادوں کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ  مانڈویا نے  داؤس  کے  کانگریس سینٹر میں  منعقدہ  عالمی  اقتصادی فورم کی  سالانہ  میٹنگ  کے دوران  اپنے  ایک  تاریخی خطاب میں ڈیجیٹل صحت نظام کو مضبوط کرنے اور  ٹیکوں کے تعلق سے موجود  خلیج  کو  پاٹنے کے لئے بھارت کی عہد بستگی کا اعادہ کیا۔ مرکزی وزیر  نے  ایکوی ٹیبل ویکسین مینوفیکچرنگ  کولیبوریٹو (ای وی ایم سی) کو مضبوط کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ڈیجیٹل صحت ہمہ گیر صحت کوریج اور  پائیدار  ترقیاتی اہداف  کی حمایت  میں  برابری  لانے والا  ایک بڑا  عامل ہے اور یہ  صحت خدمات  کی فراہمی کے لئے رسائی اور  قوت خرید کو یقینی بنانے میں مدد کرسکتا ہے’’۔  مرکزی وزیر صحت نے  آج  عالمی اقتصادی فورم  کی  سالانہ میٹنگ میں ‘‘ڈیجیٹل صحت کی طاقت کی عقدہ کشائی ’’ اور  ٹیکوں کی خلیج کو پاٹنا،  کے موضوع پر منعقدہ  سیشنز  سے خطاب کر رہے تھے۔

‘‘ڈیجیٹل صحت کی طاقت کی عقدہ کشائی’’  کے موضوع پر منعقدہ اجلاس میں مرکزی وزیر صحت کے خطاب کا مکمل متن حسب ذیل ہے:

ہمہ گیر  صحت کوریج  اور پائیدار  ترقیاتی اہداف  کی حمایت  کے لئے ڈیجیٹل صحت برابری لانے والا ایک بڑا  عامل  ہے اور یہ  صحت خدمات کی  فراہمی  کے لئے رسائی اور  قوت  خرید کو یقینی بنانے  میں مدد کر سکتا ہے۔ ڈیجیٹل صحت کے لئے بھارت علیحدگی (سائلو) سے  ایکو سسٹم  کی جانب  بڑھنے پر اپنی خاص توجہ دینے کے ساتھ ساتھ  ڈیجیٹل صحت کے لئے ایک قومی ڈھانچہ تیار کر رہا ہے۔ بھارت نے  آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے تحت  بھارت میں صحت خدمات  کو ڈیجیٹل شکل دینے  کی شروعات کی ہے۔ بھارت کے  130 کروڑ  سے زیادہ لوگوں کے لئے  ایک لونگی ٹیوڈینل (طول البلدی) الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈ بنانے پر توجہ مرکوز ہے۔ ہم پہلے ہی  صحت  سہولیات اور  سہولت کار رجسٹری (ہیلتھ فیسلٹیز اینڈ پرووائڈر جسٹری) کے ساتھ  220 ملین  یونک ہیلتھ آئی  ڈی  جاری کر چکے ہیں۔ بھارت پہلے ہی  اپنے قومی  پروگرام  بندو بست  کے لئے  ڈیجیٹل  صحت  اقدامات کا  استعمال  کر چکا ہے۔ ری پروڈکٹیو اینڈ چائلڈ ہیلتھ کیئر آئی ٹی پلیٹ فارم یعنی  تولیدی  و  اطفال حفظان صحت  آئی  ٹی پلیٹ فارم 12  کروڑ  سے زیادہ  حاملہ خواتین کو ان  کے اے این سی ، پی این سی  چیک اپ ، ڈیلیویری پلاننگ  (ژچگی کی منصوبہ بندی) اور 90 ملین   سے زیادہ بچوں کی   ٹیکہ کاری  کی  نگرانی  کرتا ہے۔ صحت بند وبست  اطلاعاتی نظام  مستقل طور پر 2 لاکھ سے زیادہ صحت  سہولیات  کے سلسلے میں  اعداد وشمار  کا  ملان کرتا ہے۔

این سی ڈی  ایپلی کیشن کے ذریعہ ہم نے  ذیابیطس،  ہائپرٹینشن اور  کینسر کے لئے 80  ملین سے زیادہ  لوگوں کی  جانچ  کی ہے اور  بھارت کی  ایک پاپولیشن پروفائل تیار کی ہے۔ ٹیلی – میڈیسین پلیٹ فارم ای- سنجیونی  نے  کووڈ  - 19  کی وبا کے دوران  ویڈیو  کنسلٹیشن کے ذریعہ 39  کروڑ سے زیادہ استفادہ کنندگان کو  مستفید کیا ہے۔ جس نے اسے  اپنی نوعیت کا دنیا کا  سب سے بڑا  پلیٹ فارم بنادیا ہے۔

کو-وِن پلیٹ فارم، نام پر مبنی ٹیکہ کاری کی نگرانی کرتا ہے اور  1.92  بلین  سے زیادہ ٹیکے کی خوراک  لگانے کی  اس نے نگرانی کی تھی، جن میں استفادہ کنندہ کا  رجسٹریشن ، اے ای ایف آئی  نگرانی  اور  ایک  کیو آر  کوڈ پر  مبنی ڈیجیٹل  سرٹیفکٹ شامل ہیں۔  عالمی ڈیجیٹل صحت شراکت داری  (گلوبل ڈیجیٹل ہیلتھ پارٹنر شپ) میں  بطور  صدر  بھارت  نے   عالمی سطح پر ڈیجیٹل صحت  کے ایجنڈے کو بڑھا وا دیا ہے۔ یہ بھارت ہی تھا ، جس نے ڈیجیٹل صحت کے لئے عالمی فریم ورک کو ترجیح دینے  کے مقصد سے  ڈبلیو ایچ او میں  ڈیجیٹل صحت عزم(ریزولیوشن) کو آگے بڑھایا تھا۔ ہم نے  ‘‘وسودھیو کٹم بکم’’ یعنی  دنیا ایک خاندان ہے ، کے روایتی فلسفے  کے تئیں بھارت کی  عہد بستگی کے مطابق  دیگر ممالک کو ٹیکہ کاری کی  ان کی کوششوں میں تعاون کے لئے ڈیجیٹل  عوامی بہبود کی شکل میں کو- ون  کی پیش کش کی ہے۔ ڈیجیٹل صحت اقدام  دور دراز کے علاقوں تک  صحت خدمات کی  فراہمی میں مدد کرسکتے ہیں، تاکہ  صحت  خدمات کی  مساوی  فراہمی  یقینی بنائی جاسکے۔ مصنوعی  ذہانت ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، 5 جی  اور نینو ٹیک  جیسی  تکنیکوں کے ساتھ ہمیں ایک ایسی  تکنیک سے حمایت یافتہ صحت سروس  فراہم کرنے کی ضرورت ہے، جو لچیلی، بھروسے مند اور دور دراز  کے علاقے تک  قابل رسائی ہو۔

‘ٹیکے سے متعلق خلیج کو  دور کرنا’ کے موضوع پر منعقدہ اجلاس کے دوران  مرکزی وزیر صحت  کے خطاب کا مکمل متن حسب ذیل ہے:

بھارت کو دنیا کی فارمیسی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ بھارت نے  ٹیکہ تحقیقی وترقی، مینوفیکچرنگ اور نفاذ میں اپنی  ہنر مندی کا  اس وقت  مظاہرہ کیا ، جب ہم نے  ملک میں ہی  کووڈ – 19  کے ٹیکے تیار کئے اور 1.92  بلین  سے زیادہ  ٹیکوں کی خوراک  لگانے تک اہم  کام انجام دیا۔

آبادی ، تنوع ، ٹیکے لگوانے کے تعلق سے تردد  اور  ٹیکے کے تئیں  خواہشمندی  اور کمزور طبقات  کی ٹیکہ کاری   جیسے بڑے  چیلنجوں کے ساتھ  ہم نے  دیگر ممالک سے  بہت پہلے  قابل احترام وزیراعظم مودی  کی  بحیثیت مجموعی قیادت میں بے حدمحتاط منصوبہ بندی  اور  جدید ترین  تحقیق کا کام  شروع کیا اور  کئی لوگوں کی زندگی بچانے میں کامیاب رہے۔ بھارت افریقہ کے ساتھ  اپنے موجودہ  تعلقات  کو  مزید  حمایت  دینا اور  مضبوط کرنا  چاہتا ہے۔ بھارت  طبی اقدامات  کے تعلق سے  افریقی ممالک  کی  تحقیق و ترقی   سے متعلق  صلاحیتوں میں اضافے  کے کام میں  تعاون کی پیش کش کرتا ہے۔

بھارت ٹیکے کی دستیابی  سے لے کر  ٹیکہ کاری  تک کے سفر میں افریقہ   سے اپنی حمایت دینا چاہتا ہے، جس میں پہلی خوراک کے ساتھ بھارت کی  96  فیصد  آبادی  اور  دونوں خوراک کے ساتھ 86  فیصد ٹیکہ کاری کے تجربے کی بنیاد پر   نفاذ کے تعلق سے  توجہ  مرکوز کی گئی۔

‘ون ارتھ ون ہیلتھ’ یعنی ایک زمین ، ایک صحت کے  قابل احترام وزیراعظم کے تصور کے ساتھ بھارت نے ہمیشہ دنیا کی مدد کی ہے۔ ویکسین  میتری  کے تحت  ہم نے  100 ممالک کو ٹیکے کی سپلائی کی اور 150  ممالک کو کووڈ کے دوران دوائیں دستیاب کرائیں۔

ہم نے  عالمی  عوامی   بھلائی  کے طور پر دنیا کو  اپنا  کو-ون پلیٹ فارم بھی دستیاب کرایا ہے۔ ٹیکے کے تعلق سے موجود خلیج کو دور کرنےکے موضوع پر منعقدہ اس اجلاس میں عالمی بہترین طور طریقوں کو سیکھنے کا تصور کرتا ہوں او رمجھے  یقین ہے کہ یہ اجلاس  کم  و  اوسط آمدنی والے ممالک میں ویکسین  مینوفیکچرنگ ویلیو  چین  میں نجی -  سرکاری  شعبے کی شراکت داری کو مضبوط کرنے کے لئے  ڈیزائن کئے گئے  ایکوی ٹیبل ویکسین مینوفیکچرنگ کولیبریٹو (ای وی ایم سی) کے تعلق سے کارروائی کا  ایک پروگرام  پیش کرے گا۔ بھارت افریقہ میں  ٹیکے کے تعلق سے موجود خلیج کو پاٹنے میں تعاون کا منتظر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح-م م- ق ر)

U-5764


(Release ID: 1828429) Visitor Counter : 178


Read this release in: English , Hindi , Telugu