کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ڈیووس میں عالمی اقتصادی  فورم  میں ہندوستان نے خود کو ایک قابل اعتماد شراکت دار، مستحکم معیشت اور سرمایہ کاری کی ایک پرکشش منزل کے طور پر پیش کیا  ہے


جناب پیوش گوئل نے ہندوستان کی کہانی کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف ممالک کے وزرائے تجارت، سی ای اوز اور لیڈروں کے ساتھ تین دنوں میں 50 سے زیادہ میٹنگیں کیں

Posted On: 25 MAY 2022 9:10PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر،  جناب پیوش گوئل، جنہوں نے 25-23 مئی 2022 کو ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) میں ٹیم انڈیا کی قیادت کی، نے کئی اعلیٰ سطحی مصروفیات کے ساتھ اپنا سفر ختم کیا۔ جس  کا مقصد ہندوستان کو ایک قابل اعتماد پارٹنر، ایک مستحکم معیشت اور سرمایہ کاری کی ایک پرکشش منزل کے طور پر پیش کرنا تھا۔ جناب گوئل، جن کے ساتھ دو مرکزی وزراء یعنی صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب منسکھ مانڈویا اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ پوری بھی تھے، نے عالمی بیانیے کی تشکیل میں ایک اہم اسٹیک ہولڈر کے طور پر اس کی  پوزیشن کو مزید مضبوط کرنے میں مدد کرنے کے لیے عالمی اقتصادی فورم کے پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھایا۔

وزیر موصوف نے جناب خالد الفالح، وزیر سرمایہ کاری، سعودی عرب، سید محمد احمد الصقری، وزیر اقتصادیات، عمان اور ثانی احمد الزیودی، وزیر مملکت برائے خارجہ تجارت، متحدہ عرب امارات کے علاوہ خلیج تعاون کونسل(جی سی سی)  کے سیکریٹری جنرل نائف الحجراف، ، ڈی پی ورلڈ سلطان احمد بن سلیم کے سی ای اوز، اور خلدون المبارک سی ای او اور ایم ڈی، مبادلہ انوسٹمنٹ کمپنی سے ملاقاتیں کیں۔ اور موجودہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کا جائزہ لیا اور قریبی ارتباط کی ضرورت پر زور دیا۔

جناب گوئل نے سی ای او زسے بھی ملاقات کی جن میں اروند کرشنا، سی ای او آئی بی ایم، الیگزینڈر آر وائنینڈٹس (چیئرمین منتخب، ڈوئچے بینک، بل ونٹرز، گروپ سی ای او، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک، بروس فلیٹ، سی ای او، بروک فیلڈ ایسٹ مینجمنٹ انکارپوریشن، سنجے مہروترا، صدر اور سی ای او مائیکرون، پیٹ گیلسنجر، سی ای او، انٹیل، ایلن جوپ۔ سی ای او، یونی لیور، بینوئٹ بازن، سی ای او، سینٹ گوبین، انیل اگروال، ایگزیکٹیو چیئرمین، ویدانتا ریسورسز شامل ہیں۔  جس میں انہوں نے متعدد حکومتی اقدامات کے ساتھ ہندوستان کو سرمایہ کاری کی ایک عظیم منزل کے طور پر اجاگر کیا۔ جس میں گتی شکتی، اثاثہ مونیٹائزیشن پروگرام، اسٹارٹ اپ انڈیا، نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن اور سرمایہ کاری کوریڈور شامل ہیں۔

جناب گوئل نے مختلف ممالک کے رہنماؤں، علاقائی اور کثیر جہتی اداروں کے ساتھ ملاقاتیں کیں جن میں جان ایف کیری، خصوصی صدارتی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی، قومی سلامتی کونسل، یو ایس اے، جینا ریمنڈو، سکریٹری آف کامرس، یو ایس ڈپارٹمنٹ آف کامرس، سائمن کولرپ، وزیر صنعت وتجارت اور مالی امور ڈینمارک، نگوزی اوکونجو- آئیویلا، ڈی جی ڈبلیو ٹی او، محمد لطفی، وزیر تجارت، انڈونیشیا، فاتح بیرول، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، بین لاقوامی توانائی ایجنسی  نیدرلینڈ کی کوین میگزیما، گائی پارمیلن، امور اقتصادیات کا فیڈرل محکمہ ،   سوئٹزرلینڈ کے تعلیم اور تحقیق، کلاؤس شواب، بانی اور چیئرمین، ڈبلیو ای ایف، ویلڈیس ڈومبروسک، ایگزیکٹو نائب صدر، یورپی کمیشن شامل ہیں۔جہاں انہوں نے   ہندستان کی کہانی کو پیش کیا اور کاروبار میں آسانی کو بہتر بنانے  سرمایہ کاری کا ماحول  پیدا کرنے کےلیے حکومت کی طرف سے کی جانے والی اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔

جناب گوئل نے کئی سیشنز سے بھی خطاب کیا، جن میں تجارت 4.0 پر ناشتہ سیشن ڈسکشن، انڈیا میں سرمایہ کاری پر انوسٹ انڈیا راؤنڈ ٹیبل، 75 پر انڈیا: اسٹریٹجک آؤٹ لک، 2030 انڈسٹریل ڈیولپمنٹ ایجنڈا اور 'ابھی تجارت: کیا' شامل ہیں۔ اپنے خطاب میں وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی کہانی کووڈ 19، چپس کی قلت، تنازعات، اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، کنٹینر کی قلت اور اہم شپنگ اور لاجسٹکس کے مسائل جس سے  زبردست سپلائی چین  میں خلل  واقع ہوا ہے اور جس  نےعالمی اقتصاد کو توازن سے ہٹا دیا ہے ، جیسی رکاوٹوں کے باوجود پوری دنیا میں کافی جوش و خروش حاصل کر رہی ہے۔ حالیہ گندم کے برآمدی ضابطے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی گندم کی برآمدات عالمی تجارت کے 1فیصد  سے کم ہیں اور ہمارے برآمدی ضابطے کو عالمی منڈیوں پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کمزور ممالک اور پڑوسیوں کو برآمدات جاری رکھے گا۔

اپنے دو روزہ دورے کے اگلے مرحلے میں، شری گوئل کل برطانیہ  پہنچ رہے ہیں، جہاں وہ ایف ٹی اے مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت اور آگے بڑھنے کے راستے پر برطانیہ حکومت اور کاروباری اداروں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ ہندوستان اور برطانیہ کے وزرائے اعظم کے درمیان سربراہی اجلاس کے دوران، دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان ایف ٹی اے کو حتمی شکل دینے کے لیے دیوالی 2022 کی ٹائم لائن طے کی تھی۔

 

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(


U. No. 5762



(Release ID: 1828422) Visitor Counter : 138


Read this release in: English