امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ، 2013 کے تحت مناسب قیمت کی دکانوں کے ڈیلروں کو دیے جانے والے اناج کی ہینڈلنگ اور اس کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے مرکز ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ادا کی جانے والی مرکزی امداد کے ضابطوں پر نظر ثانی کی
Posted On:
25 MAY 2022 6:19PM by PIB Delhi
خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمے نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دی جانے والی مرکزی امداد کےضابطوں پر نظرثانی کی ہے تاکہ ریاست کے اندر نقل و حمل، غذائی اجناس کی ہینڈلنگ اور مناسب قیمت کے دکانداروں کو نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ، 2013 کے مورخہ23 مئی 2022 کےنوٹیفکیشن کے تحت دیے جانے والے مارجن کو پورا کیا جا سکے۔
مرکزی امداد کے نظرثانی شدہ ضابطوں کی تفصیلات نیچے جدول میں دی گئی ہے اور یہ یکم اپریل 2022 سے ان ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر نافذ ہوں گے جو سیکشن l2 میں بیان کردہ اصلاحات اور مرکزی حکومت کی طرف سے وقتاً فوقتاً دی گئی ہدایات کی تعمیل کرتی ہیں۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا زمرہ
|
اخراجات کے ضابطے (روپے فی کوئنٹل شرح میں )
|
مرکزی حصہ (فیصد میں)
|
ریاست کے اندر نقل و حمل اور ہینڈلنگ
|
فیئر پرائس شاپ ڈیلرز مارجن
|
بیسک
|
پوائنٹ آف سیل ڈیوائس کے ذریعے فروخت کے لیے اضافی مارجن
|
جنرل
|
70
|
90
|
21
|
50
|
اسپیشل
|
105
|
180
|
26
|
75
|
سابقہ ضابطوں اور نظر ثانی شدہ ضابطوں کا موازنہ مندرجہ ذیل میں دیا گیا ہے:
|
ریاستوں کا زمرہ
|
پیشگی ضابطہ (روپے فی کوئنٹل شرح میں )
|
نظر ثانی شدہ ضابطہ (روپے فی کوئنٹل شرح میں )
|
درون ریاست نقل و حمل
|
عام زمرہ کی ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں
|
65
|
70
|
ایف پی ایس ڈیلرز مارجن
|
70
|
90
|
ایڈیشنل مارجن
|
17
|
21
|
درون ریاست نقل و حمل
|
شمال مشرقی
ریاستیں، ہمالیائی
ریاستیں اورجزیرائی ریاستوں
|
100
|
105
|
ایف پی ایس ڈیلرز مارجن
|
143
|
180
|
ایڈیشنل مارجن
|
17
|
26
|
نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ، 2013 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کودرون ریاست ٹرانسپورٹیشن اورمناسب قیمت کی دکانوں کے ڈیلرز کے مارجن پر مرکزی امداد فراہم کرتا ہے تاکہ یہ اخراجات زیادہ قیمتوں کی شکل میں مستفیضین پر بوجھ نہ بنیں اور ایکٹ کے تحت طے شدہ قیمتوں میں یکسانیت برقرار رہے۔ یہ ضابطےپہلی بار 2015 میں طے کیے گئے تھے۔
این ایف ایس اے ایکٹ 2013 کے شروع ہونے کے تین سال بعد مرکزی امداد کے ضابطوں پر نظر ثانی کی جانی تھی۔ اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کی منظوری سے ضابطوں پر نظر ثانی کی گئی ہے۔
مرکزی امداد جاری کرنے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دو زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے یعنی عام زمرہ کی ریاستیں اور خصوصی زمرہ والی ریاستیں۔ شمال مشرقی خطہ، پہاڑی اور جزیرائی ریاستیں خصوصی زمرہ کی ریاستوں کے تحت آتی ہیں جبکہ باقی ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے جنرل زمرہ کی ریاستوں کے تحت آتے ہیں۔اناج کی فراہمی کے عمل میں شمال مشرقی، پہاڑی اور جزیرائی علاقوں کو مشکل حالات کی وجہ سے اس کے مقابلے میں جنرل زمرے کی ریاستو اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مقابلے شرح میں اضافے کے تعلق سے خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔ مرکزی امداد کی اضافی شرح سے ملک بھر میں 5 لاکھ سے زیادہ مناسب قیمت کی دکانوں کی عملداری میں بہتری آئی ہے۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U:5748)
(Release ID: 1828381)
Visitor Counter : 185