دیہی ترقیات کی وزارت

جناب گری راج سنگھ نے ریاستی حکومتوں کے ذریعہ دیہی سڑکوں کے ترقیاتی کاموں کے موثر نفاذ اور نگرانی کا مطالبہ کیا


دیہی ترقی کے وزیر کا کہنا ہے کہ بہتر دیہی سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے نے کووڈ بحران کے دوران ہندوستان کی مدد کی اور زرعی برآمدات نے ہندوستان کی کل برآمدات میں 23 فیصد سے زیادہ کا حصہ دیا

ریاستی وزراء جناب پھگن سنگھ کلستے، سادھوی نرنجن جیوتی اور جناب کپل موریشور پاٹل نے بھی دیہی سڑکوں میں نئی ٹیکنالوجی اور اختراعات پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کیا

دیہی سڑکوں کے انفراسٹرکچر کے لیے نیا ٹیکنالوجی وژن، 2022 دستاویز جاری کیا گیا، سڑکوں کے بچھانے میں فضلہ پلاسٹک کے بڑھتے استعمال   پر  زور دیا گیا

Posted On: 24 MAY 2022 5:32PM by PIB Delhi

دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے ریاستی حکومتوں کی طرف سے دیہی سڑکوں کے ترقیاتی کاموں کے زیادہ موثر نفاذ اور نگرانی پر زور دیا ہے۔ مختلف ریاستوں میں دیہی سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی غیر مساوی پیش رفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے جن بھاگیداری اور پردھان منتری گرام سڑک یوجنا (پی ایم جی ایس وائی) کے تحت مختلف پروجیکٹوں کے نفاذ میں مزید شفافیت پر زور دیا۔ وہ آج یہاں دیہی سڑکوں میں نئی ٹیکنالوجیز اور اختراعات پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔

 

جناب گری راج سنگھ نے دیہی سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ری فلنگ اور بائنڈنگ میٹریل کے شعبے میں اسٹارٹ اپ چیلنج شروع کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ 2070 تک صفر فیصد کاربن نیوٹرل اخراج کے عزم کو پورا کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی، اختراع اور ماحول دوست کلیدی محرکات ہوں گے۔

 

یہ بتاتے ہوئے کہ پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کنیکٹیوٹی کے بغیر کوئی ترقی نہیں ہو سکتی - سڑک یا ڈیجیٹل، جناب گریراج سنگھ نے کہا کہ 2014 سے اب تک سات لاکھ کلومیٹر سے زیادہ لمبائی  کی  سڑکیں  بچھائی جا چکی ہیں ۔ اس کے علاوہ، پچھلے تین سالوں کے دوران 3.25 لاکھ کلومیٹر سڑکوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا. پچھلے تین سالوں کے دوران ای مارگای ایم اے آر جی ( پی ایم جی ایس وائی کے تحت دیہی سڑکوں کی الیکٹرانک دیکھ بھال) پروجیکٹ کے تحت 45 لاکھ کلومیٹر سے زیادہ سڑک کی لمبائی کے لیے جی آئی ایس قابل ڈیٹا مرتب کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 73,000 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے گئے ہیں، جس سے 20- 2019 اور 22-2021 کی مدت کے دوران 66 کروڑ کام  کرنے کے ایام پیدا ہوئے۔

 

جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ دیہی سڑکوں کے بہتر انفراسٹرکچر نے کووڈ بحران کے دوران ہندوستان کی مدد کی اور زرعی برآمدات نے ہندوستان کی کل برآمدات میں تقریباً 23 فیصد حصہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ہماری 70 فیصد آبادی گاؤں میں رہتی ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر مملکت برائے  (اسٹیل اور دیہی ترقی) جناب پھگن سنگھ کلستے نے ہندوستان کے دیہی سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے دکھائے گئے راستے کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک روپیہ فیول سیس لگا کر اس پروجیکٹ کے لیے بھاری مالیات اکٹھا کرنا ان کا نیا خیال تھا۔ شری کلستے نے نائب صدرجمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو کے تعاون کا بھی تذکرہ کیا، جب وہ روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر تھے اور موجودہ وزیر جناب نتن گڈکری کا بھی تذکرہ   کیا ۔

 

اپنے خطاب میں، سادھوی نرنجن جیوتی، وزیر مملکت برائے  (امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم  دیہی ترقیاتی  کی وزارت) نے کہا کہ سڑکیں ایک ملک کے لیے اتنی ہی ضروری ہیں جیسے انسانی جسم کے لیے رگیں ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ یہ کانفرنس ایک مناسب وقت پر منعقد کی جا رہی ہے   جب ملک سال بھر جاری رہنے والے آزادی کا امرت مہوتسو (اے کے اے ایم) منا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے ہم وطنوں سے سڑکوں کا خیال رکھنے اور فضلہ  جیسے کہ  پولی تھین بیگس کو کار کی  کھڑکی سے  کچرے کی طرح  نہ پھینکنے کی تاکید کی ۔

 

اس موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے  (پنچایتی راج) جناب کپل موریشور پاٹل نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ڈرائیور یکساں طور پر بچھی ہوئی اور اچھی طرح سے دیکھ بھال کرنے والی شاہراہ سے گڑھوں والی گاؤں کی سڑکوں تک پہنچنے سے ہوشیار رہتا تھا، لیکن وزیر اعظم واجپئی کے بعد سے وقت بدل گیا ہے جب انہوں نے  25 دسمبر 2000 کو پی ایم جی ایس وائی  کا آغاز کیاتھا اور اب دیہی اور شہری سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے پر یکساں توجہ دی جارہی ہے۔

اپنے کلیدی خطاب میں، سکریٹری (دیہی ترقی) جناب ناگیندر ناتھ سنہا نے کہا کہ 1,10,000 کلومیٹر سے زیادہ کی سڑک کو نئی ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بچھانے کا منصوبہ ہے جس میں سے 70,000 کلومیٹر سے زیادہ کا کام مکمل ہو چکا ہے۔

افتتاحی سیشن کے دوران، معززین نے نیو ٹیکنالوجی وژن، 2022 سمیت متعدد دستاویزات جاری کیں۔ وژن دستاویز کے تحت، دیہی ترقی کی وزارت نے نئی ٹیکنالوجیز اور متبادل مواد کا استعمال کرتے ہوئے دیہی سڑکوں کی کم از کم نصف لمبائی تک  کی تعمیرکا تصور پیش کیا ہے۔ 2013 سے جب حکومت نے سڑکوں کی تعمیر میں پلاسٹک کے فضلہ کے استعمال کو نافذ کیا، نیو ٹیکنالوجی وژن دستاویز سڑکوں کی تعمیر میں اپنا حصہ بڑھا کر نئی ٹیکنالوجیز کے لیے مختص سڑکوں کی کل 50فیصد لمبائی میں سے 70فیصد تک کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

 

کانفرنس کے موقع پر ایک نمائش کا افتتاح بھی معززین نے کیا۔

 

 

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No. 5723



(Release ID: 1828154) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Hindi , Punjabi