وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

ہیریٹیج  قواعد و قوانین بنانے میں این ایم اے کی بڑی کامیابی


مارتنڈ مندر، قطب مینار، تاج محل کے لیے مزید ایچ بی ایلز  بنیں گے

Posted On: 24 MAY 2022 6:31PM by PIB Delhi

قدیم عمارتوں سے متعلق قومی اتھارٹی (این ایم اے) نے کووڈ کے دوران (2019 کے بعد سے)  ریکارڈ تعداد میں 101 ہیریٹیج قواعد و قوانین بنائے ، جس میں مجموعی طور پر 126 محفوظ شدہ قدیم عمارتوں  کا احاطہ کیا گیا ہے۔  جبکہ اس کے مقابلے پچھلے دس سال میں 31 مرکزی محفوظ شدہ قدیم عمارتوں کا احاطہ کرنے کے لئے پانچ ہیریٹیج بائی لاز (ایچ بی ایلز) بنائے گئے۔ یہ پچھلے دو برسوں میں ایچ بی ایلز کی تعداد میں 20 گنا اضافے کو ظاہر  کرتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001FOKK.jpg

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ، اے ایم اے ایس آر ایکٹ اور این ایم اے  کو دیے گئے مینڈیٹ کے مطابق، ایچ بی ایلز کا کام 2012 تک مکمل ہونا تھا، جس میں پورے بھارت میں 3600 سے زیادہ مرکزی طور پر محفوظ یادگاروں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ این ایم اے کے چیئرمین، ترون وجے نے کہا کہ وزیر اعظم کے وژن اور قیادت میں ایچ بی ایل بنانے کے کام  میں کافی تیزی آئی ہےاور چار ماہرین  کے ساتھ ایک علیحدہ ایچ بی ایل محکمہ قائم کیا گیا ہے جس کی سربراہی ایک کنزرویشن آرکیٹیکٹ کر رہے ہیں۔ ایچ بی ایل کی میٹنگ  ہفتے میں تین بارہونے لگی ہے ۔ ان میٹنگوں میں ملک کے ہر حصے سے ڈی جی اے ایس آئی  اور مختلف دیگر علاقائی ڈائریکٹروں اور سرویئر آثار قدیمہ کے ماہرین کو مدعوکیا جارہا ہے، جس کے نتیجے میں اے ایس آئی ، خاص طور پر وسطی، مشرقی اور شمالی ہندوستان سے سروے کے نقشوں اور اے ایس آئی کی طرف سے  ڈرافٹ ایچ بی ایلز کی کسی روک ٹوک کے بغیر  منتقلی ہوئی۔

این ایم اے کے چیئرمین نے کہا، ’’این ایم اے میں سب سے بڑی خوشی اور اطمینان اس وقت محسوس ہوا جب ہم نے منی پور میں 14ویں صدی کے بشنو مندر،پوری میں جگناتھ مندر؛  جبل پور میں چوسٹھ یوگنی، ، جگتگرام اشوامیدھ مقام اور اتراکھنڈ میں شیو مندروں کا لاکھ منڈل گروپ کے لیے ایچ بی ایل کو حتمی شکل دی۔

مودی حکومت کے تحت ایچ بی ایل کے کام اور این او سی دینے  میں کافی تیزی آئی ۔

لوگوں کی رائے اور تجاویز حاصل کرنے کے بعد، ان پر 30 دن کی مدت کے بعد تبادلہ خیال کیا جاتا ہے اور اگر مفید پایا جاتا ہے تو ایچ بی ایلز میں ترمیم کی جاتی ہے، اور ان کی توثیق کے لیے وزارت ثقافت کو بھیجا جاتا ہے اور پھر اسے حتمی منظوری کے طور پر پارلیمنٹ سے منظور کرایا جاتا ہے۔

جناب ترون وجے نے یہ بھی کہا کہ این ایم اے کی صلاحیت کو کافی حد تک بڑھا دیا گیا ہے کیونکہ اب ایچ بی ایل بنانے کے لیے این ایم اے پینل میں کل 41 نئے اعلیٰ درجے کے ہیریٹیج اداروں کو شامل کیا گیا ہے۔ چیئرمین نے وضاحت کی کہ ’’  وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن اور مشن  کے تحریک حاصل کرنے والا ایک انقلابی قدم جو کہ  این ایم اے کا ہیریٹیج کے تحفظ  کا ناگزیر ایجنڈا ہے۔‘‘ اس  حقیقت سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ مودی حکومت کے تحت  ایچ بی ایل بنانے کےپینل کے پاس اب 42 ہیریٹیج ادارے ہیں ، اس سے قبل محض یہ چار تھے ۔

فی الحال، اے ایس آئی  سے جن ایچ بی ایل کا انتظار ہےاور جنہیں پارلیمنٹ کی منظوری کے لیے بھیجا جاناہے، ان قدیم عمارتوں میں تاج محل، قطب مینار؛ دوارکادھیش مندر دوارکا؛ ہیمس گومپا، لیہہ اور مارتنڈ مندر، کشمیر شامل ہیں۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ ان اہداف کو آگے بڑھانے کے ساتھ  این ایم اے ایچ بی ایل کے تمام بقایا کام کو ایک ہی سال میں مکمل کرنے کا اہل ہو جائے گا اور اس طرح سے وزارت پارلیمنٹ کو دی گئی  یقین دہانی کو پورا کر سکے گی۔

 

 

************

 

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:5712)


(Release ID: 1828093) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi