زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر زراعت نے آزادی کا امرت مہوتسو کے جزو کے طور پر ’’سیڈ چین ڈیولپمنٹ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ قومی ویبنار کی صدارت کی


کاشتکاروں تک بیجوں کی سپلائی کے لیے ایک منصوبہ وضع کریں: جناب تومر

Posted On: 24 MAY 2022 7:15PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 24 مئی 2022:

زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر، جناب نریندر سنگھ توم نے آج یہاں، آزادی کا امرت مہوتسو کی ایک سالہ تقریبات کے جزو کے طور پر’’سیڈ چین ڈیولپمنٹ‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک قومی ویبنار کی صدارت کی۔ جناب تومر نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ساتھ مشاورت میں ریاستی حکومتوں کو کاشتکاروں کے فائدے کے لیے 10۔15 برس کے لیے ایک منصوبہ وضع کرنا چاہئے۔ جناب تومر نے کہا کہ اس امر کو یقینی بنانا ہوگا کہ کاشتکاروں کو معیاری بیجوں کی بروقت سپلائی ملتی رہے۔ ریاستی حکومتوں کو کالا بازاری اور فرضی بیجوں کی فروخت پر سختی کے ساتھ قابو پانا چاہئے۔

جناب تومر نے کہا کہ ہم سب بیجوں کی اہمیت سے واقف ہیں۔ اگر بیج اچھا ہے، تو پیداوار بھی اچھی ہوگی، خواہ یہ انفرادی ہوں یا کھیتی کے بیج ہوں۔ کھیتی کے لیے اچھے بیجوں کی دستیابی  پیداوار اور پیداواریت میں اضافہ کرتی ہے، جس کے نتیجے میں کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے اور ساتھ ہی جی ڈی پی میں زراعت کی حصہ داری بھی بڑھتی ہے، نیز ہماری زرعی اور قومی معیشت کو فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، مرکزی حکومت کی کوشش یہ ہے کہ زراعت کی مضبوط فصیل ملک کی محفوظ بنیاد بنے۔ ہمیں مل جل کر بقیہ کام مکمل کرنا ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ مکمل سیڈ چین کو ہموار بنایا جانا چاہئے تاکہ کاشتکاروں کو کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس کے ساتھ ساتھ، وہ فصلیں جن کے بیجوں کی، مخصوص علاقوں میں قلت ہے، ان فصلوں کے لیے بیج فراہم کرائے جانے چاہئیں تاکہ پیداواریت میں اضافہ کیا جا سکے۔ دالوں- تلہنوں، کپاس، وغیرہ جیسی فصلوں کے بیجوں کی مناسب سپلائی کے لیے منصوبہ بندی کی جانی چاہئے۔

جناب تومر نے کہا کہ بیجوں کی تلاش کے لیے ریاستی حکومتوں کا تعاون بھی ضروری ہے، تاکہ ملک بھر کے کاشتکاروں کے درمیان بیداری پیدا کی جا سکے اور وہ حسب ضرورت بیجوں کی بوائی کے تعلق سے صحیح فیصلہ لے سکیں۔ جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب مودی کا زور، زراعت میں پیداواریت میں اضافہ اور لاگت میں تخفیف پر بھی ہے۔ ہمیں اس بات کے لیے منصوبہ بندی کرنی ہوگی کہ کاشتکار واجبی قیمت پر معیاری بیج کیسے حاصل کر سکتے ہیں ، اور نجی و سرکاری ایجنسیوں کی قیمتوں کے درمیان فرق کو کیسے ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کے امرت مہوتسو کے موقع پر، ہر کسی کو خوداحتسابی کی ضرورت ہے۔ اگر ہمارا ملک بیجوں کی دستیابی کے معاملے میں آتم نربھر بن جاتا ہے، تو صرف ہم ہی دیگر ممالک کو بڑی مقدار میں رسدات بہم پہنچانے میں کامیاب ہوں گے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے کہا کہ اس امر کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ انڈین کونسل آف ایگری کلچر ریسرچ کے ذریعہ تیارکردہ بیجوں کی اقسام کی رسائی زمینی سطح پر کاشتکاروں تک ہو۔ اس کے علاوہ، ریاستی حکومتوں کو  زرعی شعبہ سے متعلق تمام تر پہلوؤں پر ضلعی سطح پر منصوبہ بندی کے ساتھ کام کرنا چاہئے تاکہ کاشتکاروں کو کسی طرح کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے، یونین ایگری کلچر  سکریٹری جناب منوج آہوجا نے کہا کہ کاشتکاروں کو پنچایت کی سطح پر معیاری بیج فراہم کرانے کے لیے انتظامات کیے جانے چاہئیں، جبکہ بیج کی کوالٹی کی جانچ کے بارے میں کاشتکاروں کے درمیان بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی مرکزی وزارت کے ایڈشنل سکریٹری، جناب ابھیلکش لیکھی  اور دیگر  افسران بھی اس پروگرام کے دوران موجود تھے۔ ریاستوں کے زرعی محکمہ کے سینئر افسران  اور مرکز و ریاستوں کی سیڈ کارپوریشنوں کے نمائندگان نے ورچووَل طریقے سے ویبنار میں شرکت کی۔ ویبنار کا اہتمام جناب اشونی کمار ، جوائنٹ سکریٹری (سیڈس) کے ذریعہ کیا گیا۔ انہوں نے مطلع کیا کہ حکومت پنچایت کی سطح پر بیجوں کی جانچ کے لیے تجربہ گاہیں قائم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5713



(Release ID: 1828090) Visitor Counter : 108


Read this release in: English , Hindi , Punjabi