الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے احمد آباد میں اسٹارٹ اپ، کاروباری افراد اور طلبہ کے ساتھ وزیر اعظم کے نئے بھارت کے وژن کو ساجھا کیا
وزیر اعظم نریندر مودی کے 8 سال بعد اب بھارت کی کمزور اور رساؤوالی جمہوریت کا پرانا بیانیہ بکھر چکا ہے: راجیو چندر شیکھر
وزیر اعظم نریندر مودی جی کے نئے بھارت میں سب کے لیے مواقع موجود ہیں: راجیو چندر شیکھر
ڈیجیٹل انڈیا اسٹارٹ اپ ہب جلد ہی شروع کیا جائے گا
Posted On:
22 MAY 2022 6:52PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 22 مئی 2022:
"بھارت میں کامیابی کے لیے اب ضروری نہیں ہے کہ آپ کے نام کا آخری جز مشہور ہو۔ اب کامیابی کا تعین محنت، عزم، جدت طرازی کی بنیاد پر ہوگا۔ جب میں نے اپنا کاروباری سفر شروع کیا تھا تب ایسا نہیں تھا۔ یہ نیا بھارت ہے جو نریندر مودی جی بنا رہے ہیں۔ 2014 سے پہلے آنٹرپرینیورشپ محض ایک قاعدہ یا اصول کی بجائے استثنیٰ ہوا کرتا تھا۔ نوجوان بھارتیوں کے لیے اب سے زیادہ کامیاب ہونے کا مناسب موقع کبھی نہیں رہا۔ یہ سب نریندر مودی حکومت اور گجرات حکومت کی فعال پالیسیوں کی بدولت ممکن ہوا۔ الیکٹرانکس اور آئی ٹی اور ہنر مندی کی ترقی اور صنعت کاری مرکزی وزیر مملکت گجرات یونیورسٹی میں 'نیو انڈیا فار ینگ انڈیا: ٹیکاڈ آف اوپرچیونیٹیز' کے موضوع پر خطاب کر رہے تھے۔
وزیر موصوف نے ینگ اسٹارٹ اپ، آنٹرپرینیورز، طلبہ اور یونیورسٹی فیکلٹی سے کھچا کھچ بھرے ہوئے آڈیٹوریم میں زبردست پریزینٹیشن دی۔ وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح مودی حکومت کے 8 سالوں نے بھارت کے بارے میں روایتی بیانیے کو توڑ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بہت پہلے بھارتی جمہوریت کا تعلق بدعنوانی اور نظام کے رساؤ سے تھا۔ 80 کی دہائی میں ایک وزیر اعظم تھا جس نے ایک بدنام بیان دیا تھا کہ دہلی سے مستفیدین کو بھیجے جانے والے ہر 100 پیسے میں سے صرف 15 پیسے ہی اصل میں پہنچتے ہیں۔ نام نہاد کمزور اور رساؤ کے حامل نظام کا ایسا ہی حال تھا۔ لیکن اب وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے 2015 میں شروع کئے گئے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کی بدولت ہر روپیہ براہ راست ملک کے دور دراز کونوں میں رہنے والے مستفیدین کے کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ راجیو چندر شیکھر نے کہا کہ ہم نے جمہوریت کے کمزور اور رساؤ والے اس بیانیے کو پلٹ کر رکھ دیا ہے۔
اسٹارٹ اپ کے لیے حکومت کے مستقبل کے پالیسی اقدامات کے بارے میں متجسس نوجوان اسٹارٹ اپ کے ساتھ بات کرتے ہوئے راجیو چندر شیکھر نے بتایا، "جلد ہی ڈیجیٹل انڈیا اسٹارٹ اپ ہب، ایک ادارہ جاتی فریم ورک، اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مزید فروغ دینے اور قومی سطح پر اسٹارٹ اپ اقدامات کو مرکزی طور پر مربوط کرنے کے لیے قائم کیا جائے گا۔ حکومت اسٹارٹ اپ کو سرکاری ایکو سسٹم سے جوڑنے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ اسٹارٹ اپ کے ذریعہ حکومت کی خریداری کی ضروریات کو اختراعی حل کے ساتھ پورا کیا جاسکے۔
طلبہ اور اسٹارٹ اپ کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں میں مہارت حاصل کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے اور بھارت کی پھیلتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت کے لیے ڈیجیٹل مہارتیں سیکھنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انھوں نے مزید کہا کہ "اختراع، اختراع اور اختراع ہی آگے بڑھنے کا منتر ہے۔ اختراع ہمارے مستقبل کو آگے بڑھائے گی۔ ہمارے اسٹارٹ اپ اور کاروباری افراد بھارتی معیشت کو 5 ٹریلین ڈالر اور ڈیجیٹل معیشت کو 1 ٹریلین ڈالر کی طرف لے جائیں گے۔
اس پریزںٹیشن کے بعد ایک دلچسپ سوال و جواب کا دور شروع ہوا جس میں طلبہ اور اسٹارٹ اپ نے بلاک چین، کرپٹو کرنسی، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، مشین لرننگ، میٹاورس وغیرہ جیسے موضوعات پر متعدد سوالات کیے۔ وزیر موصوف نے ان سوالات کے جوابات ان کے اطمینان بخش طریقے سے دیئے اور ڈرون ٹیکنالوجی، خلائی شعبے جیسے کچھ آنے والے شعبوں کے بارے میں نئی بصیرت فراہم کی۔
اس بات چیت کو سامعین نے بہت پسند کیا اور اسٹارٹ اپ اور طلبہ اس موضوع پر وزیر موصوف کے وسیع علم سے متاثر ہوئے۔
بعد ازاں وزیر موصوف نے پنڈت دین دیال انرجی یونیورسٹی کا بھی دورہ کیا جہاں توانائی کے شعبے میں اسٹارٹ اپس نے اپنی اختراعات کی نمائش کی۔
بات چیت کے دوران گجرات حکومت کے کابینہ وزیر تعلیم و سائنس و ٹیکنالوجی جناب جیتو بھائی واگھانی اور گجرات حکومت میں وزیر مملکت ڈاکٹر کوبر بھائی دینڈور، پرنسپل سکریٹری اعلیٰ و تکنیکی تعلیم جناب حیدر، ہائر کمشنر نیز تکنیکی تعلیم، حکومت گجرات بھی موجود تھے۔
***
U. No. 5732
(ش ح - ع ا- ع ر)
(Release ID: 1827469)
Visitor Counter : 169