کامرس اور صنعت کی وزارتہ

گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) اور سیوا نے مفاہمت نامے پر دستخط کیے تاکہ جی ای ایم پر فروخت کنندگان اور سروس فراہم کنندگان کے طور پر خواتین کی قیادت والے اداروں کی شمولیت کو ممکن بنایا جاسکے


گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) خواتین کی زیر قیادت مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں، خواتین کاروباریوں، خود امدادی گروپوں وغیرہ کو گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس کے عمل کے ساتھ مدد اور فعال کرنے کے لیے سیوا اراکین کو تربیت دے گا

Posted On: 19 MAY 2022 6:42PM by PIB Delhi

گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) اور خود روزگار خواتین کی تنظیم (سیوا) نے آخری میل تک خواتین کی قیادت میں مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں، خواتین کاروباریوں، خود امدادی گروپوں، ایسوسی ایشنز، کوآپریٹیو، اجتماعی، غیر منافع بخش سیکشن 8 کمپنیوں، اور مختلف رضاکارانہ تنظیموں [وی او] کے بطور فروخت کنندہ اور عوامی خریداری میں خدمات فراہم کرنے والے کے طور پر وکالت، رسائی، حرکت اور صلاحیت سازی کے لیے مفاہمت کی ایک اقرار نامے پر دستخط کیے ہیں۔ مفاہمت نامے پر 19 مئی 2022 کو نئی دہلی میں جی ای ایم کے سی ای او جناب پی کے سنگھ اور سیوا کی نائب صدر محترمہ ریحانہ ریا والا نے دستخط کیے تھے۔

گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) سیوا اراکین کو خواتین کی زیر قیادت مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں، خواتین کاروباریوں، خود امدادی گروپوں کے علاوہ دیگر کو فروخت کنندگان کے رجسٹریشن اور پلیٹ فارم پر آن بورڈنگ، پروڈکٹ/سروس کے کیٹلاگ کو اپ لوڈ/اپ ڈیٹ، قبولیت سے متعلق جی ای ایم کے عمل کے ساتھ آرڈرز، حکومتی خریداروں کی جانب سے پیش کی گئی بولیوں میں شرکت، آرڈرز کی تکمیل اور متحدہ آن لائن قومی سرکاری خریداری پلیٹ فارم کے ذریعے براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں ادائیگیاں وصول کرنے کے لیے انوائس جنریشن۔ کے عمل میں مدد کرنے اور ان کو فعال کرنے کے لیے تربیت دے گا۔

خواتین کاروباریوں اور ایس ایچ جی کے لیے پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا میں مقامی زبان پر مبنی تربیتی نصاب، شرکاء کی ضرورت پر مبنی جی ای ایم کے ذریعے سیوا کی مشاورت سے تیار کیا جائے گا۔ تربیتی سیشنز ضلع اور بلاک کی سطح پر سیوا ممبران کے لیے ذاتی اور ورچوئل ٹریننگ طریقوں کے ذریعے منعقد کیے جائیں گے، جو کہ بدلے میں آخری میل تک خواتین کاروباریوں اور خود امدادی گروپوں کو جی ای ایم پورٹل پر مختلف خریدار اور فروخت کنندگان کے کاموں کی تربیت دیں گے۔

جی ای ایم نے ایسے کم فروخت کنندگان گروپوں کے لیے جی ای ایم سہائے ایپلی کیشن کے ذریعے جی ای ایم آؤٹ لیٹ اسٹورز کے ذریعے ‘‘بازاروں تک رسائی’’ اور ‘’مالیات تک رسائی’’کے دو چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کی ہے۔ خواتین ایم ایس ای انٹرپرینیورز کے لیے پروڈکٹ ڈسپلے پیج پر مارکیٹ پلیس فلٹرز اور آئیکنز کو سرکاری خریداروں کو ایم ایس ایز کے لیے پبلک پروکیورمنٹ پالیسی [پی پی پی-ایم ایس سی]، خواتین کی قیادت میں مائیکرو، چھوٹے کاروباری اداروں کے فروغ کے لیے پورٹل پر فعال کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں جی ای ایم نے 200 سے زیادہ دستکاری، ہینڈ لوم اور دفتری لوازمات کی مصنوعات کی کیٹیگریز کے ساتھ ساتھ 8 وقف شدہ آؤٹ لیٹ اسٹورز بنائے ہیں تاکہ غیر رسمی شعبے سے تعلق رکھنے والی خواتین کاروباریوں کی طرف سے تیار کردہ مصنوعات کی نمائش اور تشہیر کی جاسکے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں خواتین کے لیے روزگار اور کاروبار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے تیار کردہ ‘‘سلائی اور ٹیلرنگ’’، ‘‘کینٹین اور کیٹرنگ’’،‘‘ہاؤس کیپنگ’’ کی خدمات کے زمرے بھی پورٹل پر دستیاب ہیں۔

سماجی شمولیت اس کی بنیادی اقدار میں سے ایک ہونے کی وجہ سے گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس [جی ای ایم] آخری میل تک خواتین کی زیر قیادت مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں، خواتین کاروباریوں اور خود امدادی گروپوں کی شرکت کو بڑھانے پر مرکوز ہے جنہیں سرکاری منڈیوں تک رسائی میں چیلنجوں کا سامنا ہے۔ دیہی علاقوں میں آخری میل سے کم بیچنے والے گروپس، یعنی خواتین کی زیر قیادت مائیکرو اور چھوٹے کاروباری ادارے، خواتین کاروباری، خود امدادی گروپوں اور دیگر جیسے کھادی اور قبائلی صنعت کار، کسان پروڈیوسر تنظیمیں [ایف پی او]، اسٹارٹ اپ، کاریگر اور بُنکر، دویانگ جن اور ہنر ہاٹ کاریگر، بانس کے پروڈیوسر، اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز جیسے کارپوریٹس، پرائیویٹ کمپنیوں کے کالج، سائنسی اور تکنیکی تحقیقی ادارے اور یونیورسٹیاں، پبلک پروکیورمنٹ میں شامل دیگر افراد اس مفاہمت نامے سے مستفید ہوں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جی ای ایم کے سی ای او، جناب پی کے سنگھ نے ذکر کیا کہ ‘‘جی ای ایم میں شمولیت ایک بنیادی قدر ہے، اور یہ شراکت داری سیوا کے ذریعے خواتین کاروباریوں کے وسیع نیٹ ورک کا فائدہ اٹھائے گی تاکہ آخری دور کی خواتین کاروباریوں اور خواتین کی شمولیت اور شمولیت کو یقینی بنایا جاسکے۔’’ فی الحال 1.31 لاکھ سے زیادہ خواتین ایم ایس ای کاروباری افراد جیم پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں اور انہوں نے مجموعی تجارتی قیمت میں تقریباً 10,752 کروڑ روپے کے 5.7 لاکھ سے زیادہ آرڈرز پورے کئے ہیں۔

محترمہ ریحانہ ریا والا، نائب صدر، سیوا نے کہا کہ ‘‘جی ای ایم کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط غیر رسمی شعبے سے تعلق رکھنے والی لاکھوں خواتین کاروباریوں کے لیے پبلک پروکیورمنٹ میں غیر استعمال شدہ مارکیٹ تک رسائی کا آغاز کریں گے’’۔ آخری میل تک خواتین کی قیادت میں مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں، مقامی اداروں کے ساتھ خود امدادی گروپوں، بلاک اور ضلع کی سطح پر واقع پنچایتی راج اداروں کی شمولیت سے سامان اور خدمات کی انتہائی مقامی خریداری کو فروغ ملے گا جس سے دیہی بھارت میں روزگار پیدا کرنے اور دولت پیدا کرنے کا باعث بنے گی۔

یہ مفاہمت نامہ دیہی ہندوستان میں آخری میل کے پروڈیوسروں اور خدمات فراہم کرنے والوں کی غیر استعمال شدہ کاروباری توانائی کو مقامی حکومت کے خریداروں کے ساتھ جوڑ دے گا۔ عوامی خریداری میں غیر رسمی شعبے سے خواتین کی قیادت والی مائیکرو اور چھوٹے کاروباری اداروں، خواتین کاروباریوں اور خود امدادی گروپوں کی سماجی اور اقتصادی شمولیت ‘‘ووکل فار لوکل’’ اور ‘‘میک ان انڈیا’’ اقدامات کے ذریعے مقامی ویلیو چینز کے انضمام کا باعث بنے گی۔ حکومت کی طرف سے اس طرح ایک خود انحصار ‘‘آتم نربھر بھارت’’ کو یقینی بنانے کے مقصد کو آگے بڑھانا ہے۔

ہمارے بارے میں:

گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس [جی ای ایم]

گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس ایک سیکشن 8 کمپنی کا سیٹ اپ ہے جو محکمہ تجارت، تجارت اور صنعت کی وزارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت ہے، جو مرکزی وزارتوں، ریاستی محکموں، پی ایس ایز اور خود مختار اداروں کے ذریعے سامان اور خدمات کی خریداری کے لیے ہے۔

خود روزگار خواتین تنظیم [سیوا]

سیوا بھارت میں خواتین کی ایک اعلیٰ تنظیم ہے جو خواتین کی تنظیموں کو حکومتی پروگراموں کے ساتھ ہم آہنگ کرتی ہے، غیر رسمی خواتین کارکنوں کے لیے اپنی روزی روٹی کو فروغ دینے کے لیے بازار کے رابطوں کی سہولت فراہم کرتی ہے اور خواتین کارکنوں کو معاش کے نئے مواقع فراہم کرکے ان کی اجتماعی سودے بازی کی طاقت کو مضبوط کرتی ہے۔

 

*****

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 5547)



(Release ID: 1826807) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Hindi