وزارات ثقافت

میوزیم کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے نئی دلّی میں جدید فن کی نیشنل گیلری میں دو بڑی نمائشوں کا افتتاح کیا


ہستانترن اور کشیترانجنا گیلری ، جن کا جدید فن کی قومی گیلری میں افتتاح کیا گیا تھا، جدید نمائش ہیں، جن میں  11آئیکونک قومی فنکاروں کے کام کو نمایاں کیا گیا ہے

مرکزی وزیر نے ملک بھر میں پینٹنگ، فوٹوگرافی اور میوزیم سے کی گئی تقاریر اور کہانیاں دیکھنے اور سننے کے لیے بھارت کے موبائل ایپ کے میوزیم کا بھی آغاز کیا

میوزیم کا عالمی دن منانے کے لیے ثقافت کی وزارت پورے ہفتے اپنے دائرہ کار کے اندر بہت سی میوزیمس کے لیے مفت داخلے کی اجازت دے گی: جی کشن ریڈی

ہماری وراثت کے نقطہ نظر میں تغیراتی تبدیلی آئی ہے اور یہ اِس کے تحفظ اور فروغ کے لیے ہماری اپروچ میں دیکھا جاسکتا ہے: جی کشن ریڈی

Posted On: 18 MAY 2022 9:50PM by PIB Delhi

میوزیم  کے عالمی دن کے موقع پر ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج نئی دلّی میں جدید فن کی قومی گیلری میں  کستانترن اور کشیترانجنا گیلریز نمائشوں کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ثقافت کی وزارت کے سکریٹری جناب گووند موہن، نیشنل گیلری آف موڈرن آرٹ کے ڈی جی جناب گڈانایک اور جوائنٹ سکریٹری للی پانڈے بھی موجود تھے۔

اس موقع پر مرکزی وزیر نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ ہم یہاں میوزیم کے عالمی دن منانے کے لیے آج  یہاں جمع ہوئے ہیں۔ میوزیم کی بین الاقوامی کونسل کی ایک پہل یہ ہے کہ میوزیمس کی صلاحیت کا پتہ لگایا جائے تاکہ  طبقوں میں مثبت تبدیلی لائی جاسکے۔ یہ ایک ایسے وقت  میں منعقد ہو رہی ہے جب ملک  آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ ہندوستان اب ایک آزاد ملک بن گیا ہے اور  یہ آزادی کا 75واں سال ہے۔ اس جدید دنیا میں وہ اپنی شناخت بنا رہا ہے۔ہم سلسلے وار تقریبات اور سرگرمیوں کے ساتھ ترقی  کے ان 75 سال کا جشن منا رہے ہیں۔ یہی جذبہ آج ہمارے جشن کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ جبکہ ہم نے میوزیمس کی طاقت کے ساتھ کو پھر ڈھونڈ لیا ہے۔

ثقافت کی وزارت نے آج دو نئی پہل کا بھی آغاز کیا، جس میں  میوزیم ہیکاتھون کا اعلان اور  میوزیم آ ف انڈیا موبائل ایپ کا آغاز شامل ہے۔ ان نمائشوں کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ میں بہت خوش قسمت ہوں کہ آج مجھے دو بڑی نمائشوں ہستانترن اور کیشتراگیہ کا افتتاح کرنے کا موقع ملا ہے اور  میوزیم آف انڈیا موبائل ایپ کے آغاز کا بھی موقع حاصل ہوا ہے۔ یہ ایپ ہم سب کو داستانوں، پینٹنگ، فوٹوگرافی اور ملک بھر کے میوزیم میں رکھی گئی تقاریر کو سننے ، سنانے اور دیکھنے کا موقع فراہم کرے گا۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ یہ بڑے ہی فخر کی بات ہے کہ آج نیشنل گیلری آف موڈرن آرٹ میں بولنے کا موقع مل رہا ہے جو کہ ہندوستان کا ایک بہترین فن کا ادارہ ہے۔ یہ 1954 میں قائم کیا گیا تھا جو اُس وقت صرف اپنی نوعیت کا واحد میوزیم تھا اور آرٹ آف موڈرن انڈیا کو وقف کیا گیا تھا۔ این جی ایم اے آرٹ گیلری 11 ائیکونک نیشنلسٹ آرٹس نیز سری نندلال بوس، کو وقف کیا گیا ہے۔ نندلال بوس جی کی والدہ کیشترامنی دیوی مٹی کے کھلونے بناتی تھیں اور نندلال بوس اس سے تحریک لیا کرتے تھے۔

حکومت نہ صرف نئے میوزیم قائم کر رہی ہے بلکہ موجودہ میوزیمس کو بھی اپ گریڈ کر رہی ہے اور انھیں دیکھنے والوں کے لیے زیادہ دلچسپ اور پرکشش بنا رہی ہے۔ ان میوزیمس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ انھوں نے ہر ایک سے اپیل کی کہ وہ  حال ہی میں تعمیر کئے گئے جدید پردھان منتری سنگرالیہ کو دیکھنے جائیں ، جس کا افتتاح وزیر اعظم میں حال ہی میں کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ میوزیمس کو اپ گریڈ کرنے کے لیے سی ایس آئی آر کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط بھی کئے گئے ہیں۔

یہ تقریب ہفتہ طویل تک چلنے والی تقریبات کا ایک حصہ تھی جس کا اہتمام میوزیم کے عالمی دن کے موقع پر کیا گیا تھا جو پورے ملک کے مختلف حصوں میں 16 سے 20 مئی 2022 تک ثقافت کی وزارت کی طرف سے منایا جارہاہے۔ یہ میوزیمس ہیں:

  • نیشنل میوزیم نئی دلّی
  • نیشنل گیلری مورڈ آرٹ نئی دلی اور بینگلورو
  • الہ آباد میوزیز، پریاگ راج
  • انڈین میوزیم، کولکاتہ
  • وکٹوریا میموریل ہال ، کولکاتہ
  • سالار جنگ میوزیم حیدرآباد
  • نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم (ہندوستان بھر میں 24 مقامات پر)

اس ہفتے مختلف تقریبات منعقد ہو رہی ہیں جس میں ایک ویبینار، خصوصی نمائش، پروجیکشن میپنگ شوز، میوزیم کے توسیع شدہ اوقات، ہفتے کے دوران مفت داخلہ، میوزک اور ڈانس پرفارمنس نیز پلیش مو اور میوزیمس میں بچوں کے لیے آؤٹ ریچ کوششیں وغیرہ شامل ہیں۔

اس سے پہلے دن میں وزیر موصوف نے ایک سرکردہ روزنامے میں ایک آرٹیکل لکھا تھا جس میں میوزیمس کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا تھا اور ملک بھر میں میوزیمس کی امیج کو دوبارہ بنانے میں کی جارہی ٹھوس کوششوں کا بھی ذکر کیا گیا تھا۔ وزیر موصوف نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے اسے ٹوئٹ کیا تھا۔

In the last 8 years, there has been a transformational shift in our perspectives of our heritage and this can be seen in our approach to preserve & promote it.

On International Museum Day, I write in @the_hindu on the concerted effort being made in re-imagining our museums pic.twitter.com/pIzLRitrN0

— G Kishan Reddy (@kishanreddybjp) May 18, 2022

مرکزی وزیر نے لکھا تھا کہ، ’’میوزیم کے عالمی دن کا موقع ہمیں ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اُس ترقی کی طرف نظر ڈالیں جو ہم نے اپنے میوزیمس اور ثقافتی مقامات کی امیج کو دوبارہ بحال کرنے میں کی ہے۔ ہماری وراثت کے نقطہ نظر میں تغیراتی تبدیلی آئی ہے اور یہ اِس کے تحفظ اور فروغ کے لیے ہماری اپروچ میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ہم  عام مقصد کے میوزیمس پر انحصار کرنے کے بجائے خاص مقصد کے لیے میوزیم بناپائے ہیں اور حتمی طور پر ہم نے  حکومت کے اپروچ کے ساتھ میوزیمس میں نظر ڈالی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ میوزیمس ہمیں تجربہ فراہم کرتے ہیں۔

جناب جی کشن ریڈی نے اس سال فروری میں ہندوستان میں  میوزیمس کی تصویر نو سے متعلق اپنی نوعیت کی پہلی عالمی سربراہ کانفرنس کے بارے میں بھی لکھا تھا۔ نئے میوزیمس کی جدید کاری اپ گریڈیشن اور قیام کے  سلسلے میں ہم 21ویں صدی میں اپنے اداروں کو میوزولوجی کے بین الاقوامی معیارات کے قریب لا رہے ہیں۔ اس سمت میں ایک مضبوط قدم کے طور پر ثقافت کی وزارت نے اس سال فروری میں ہندوستان میں میوزیم کی از سر نو امیج سے متعلق اپنی نوعیت کی پہلی عالمی سربراہ کانفرنس کا اہتمام کیا۔

مورخہ 24 اپریل کو من کی بات کے اپنے حالیہ خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے ، جہاں وزیر اعظم نے  سننے والوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ میوزیم کا دورہ کریں اور # میوزیم میموریز بنائیں جو دوسروں کے ذہنوں میں تجسس پیدا کرے گا۔ ملک میں مختلف مقامات پر خصوصی پروگراموں کے علاوہ وزارت قومی سطح پر حسب ذیل پروگرام شروع کرے گی:

ہندوستان میں ایک ہزار سے زیادہ میوزیم ہیں جن کا انتظام حکومت ہند کی مختلف وزارتوں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ مرکزی سطح پر وزارتیں، جو میوزیم کا انتظام چلاتی ہیں، ان میں ثقافت کی وزارت، ریلوے کی وزارت ، قبائلی امور کی وزارت، دفاع کی وزارت، خارجی امور کی وزارت، ٹیکسٹائل کی وزارت اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.04PMMSWN.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.04PM(1)CMVN.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.05PMOAIF.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.05PM(1)25AD.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.05PM(2)13QQ.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.06PMBRZI.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.06PM(1)41QW.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.07PMFMM5.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.07PM(1)JBOA.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.07PM(2)5VJ8.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.08PMCI1L.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.08PM(1)4RLI.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-05-18at9.49.08PM(2)1IVP.jpeg

****

ش ح۔ح ا ۔ را

U. No. 5524



(Release ID: 1826599) Visitor Counter : 145


Read this release in: English , Hindi , Marathi