عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  کہ مرکزعملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے تحت جموں و کشمیر حکومت کے 20,000 اہلکاروں کو شکایات کے ازالے کی تربیت دے گا


جموں و کشمیر میں ترقی وزیر اعظم کی اولین ترجیحات میں شامل ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

وزیرموصوف  نے ایس کے آئی سی سی سری نگر میں "شہریوں اور حکومت کو قریب لانا - انتظامی اصلاحات کے ذریعہ" کے موضوع پر دو روزہ علاقائی کانفرنس کا افتتاح کیا

प्रविष्टि तिथि: 16 MAY 2022 6:49PM by PIB Delhi

نئیدہلی۔16مئی    مرکز جموں و کشمیر حکومت کے 20,000 اہلکاروں کو شکایات کے ازالے کی تربیت دے گا اور یہ کام انتظامی اصلاحات کا محکمہ، مرکزی وزارتِ عملہ انجام دے گا۔

اس کا اعلان آج یہاں سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر مملکت برائے وزیر اعظم کا دفتر، عملے،شکایات عامہ اور پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایس کے آئی سی سی، سری نگر میں "شہریوں اور حکومت کو قریب لانا - انتظامی اصلاحات کے ذریعہ" کے موضوع پر دو روزہ علاقائی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کیا ۔

علاقائی کانفرنس کا اہتمام حکومت ہندکے محکمہ انتظامی اصلاحات اور شکایات عامہ (ڈی اے آر پی جی)،  مرکز کے زیر انتظام خطے جموں و کشمیر کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔ یہ کانفرنس مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں اچھی حکمرانی کے طریقوں کی مثال  کے پس منظر میں منعقد کی جا رہی ہے۔ 2 روزہ پروگرام میں 16 پی ایم ایوارڈ یافتہ افراد نے اپنی اختراعات پیش کیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/djs-1YETP.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں شکایات کے نظام کو پہلے ہی اکتوبر 2020 میں مرکزی شکایات پورٹل کے ساتھ ضم کر دیا گیا تھا، اس طرح یہ ہندوستان میں پہلا مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے جس کے ضلعی سطح کے شکایتی دفاترسی پی جی آر اے ایم ایس (مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کا نظام) کے مرکزی حکومت کے پورٹل کے ساتھ مربوط ہیں۔ ضلع  سطح کے پورٹل کو ریاست اور قومی سطح کے پورٹل کے ساتھ مربوط کرنے کے پہلے تجربے کی ایک کامیاب کہانی بتاتے ہوئے وزیر  موصوف نے امید ظاہر کی کہ مزید ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھی اس طریقہ کار کی تقلید کی جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، جموں و کشمیر ملک کا پہلامرکز کے زیر انتظام علاقہ بن گیا ہے ، جس کے پاس گڈ گورننس کاانڈیکس  ہے اور اس سال جنوری میں مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے 20 اضلاع کے لیے ضلع سطح کے گڈ گورننس انڈیکس شروع کرنے والا ملک کا پہلا مرکزی علاقہ ہے۔ انہوں نے کہا یہ انڈیکس ضلعی سطح پر گڈ گورننس کے معیارات میں ایک اہم انتظامی اصلاحات کی نمائندگی کرتا ہے اور ریاستی/ضلع کی سطح پر اعدادوشمار کے بروقت  اکٹھا کرنے  اور اشاعت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گورننس میں اصلاحات کو اگلی سطح پر لے جانا ضروری ہے اور انہوں نے 41 سائنسی طور پر تیار کردہ اشاریوں کی بنیاد پر خواہش مند اضلاع کی خطوط پر خواہش مند بلاک کا تصور پیش کیا اور اس کا مقصد بعض پیرامیٹر میں پیچھے رہنے والے اضلاع کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اضلاع کے برابر لانا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیرمیں مجموعی ترقی کو اولین ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی اصلاحات میں ڈیزائننگ، ڈھانچے اور منصوبہ بندی میں بھی وزیر اعظم کے معروضی سائنسی نقطہ نظر نے بہت فائدہ پہنچایا ہے کیونکہ یہ انتہائی معروضی پیرامیٹر پر مبنی ہے۔ بارہمولہ اور کپواڑہ کے خواہش مند ضلعی پروگرام(اے ڈی پی)کے تحت ہونے کی مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے مرکزی حکومت کے ایسے اقدام کی ستائش کی جسے انہوں نے بروقت تشخیص پر مبنی اپروچ میں متحرک قرار دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/djs-2SVSB.jpg

میٹنگ کے دوران بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنے شہریوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے اور سب کے لیے جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہاے ڈی پیترقیاتی معیشت میں مکمل طور پر حصہ لینے کے لیے لوگوں کی صلاحیت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

گورننس میں اصلاحات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ فرسودہ قوانین میں اصلاحات کرنا ناگزیر ہے۔ عصر حاضر کے ساتھ ہم آہنگ رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اصلاحات کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ گورننس نیز اصلاحات کی کارکردگی اور تبدیلی کے نعرے کی ایک مثال ہیں۔ یہ نہ صرف گورننس میں ایسی اصلاحات ہیں جن کے بارے میں باتیں کی جا رہی ہے بلکہ بہت بڑی سماجی اصلاحات بھی ہیں جن کا مقصد ہندوستان کوگلوبل ورلڈ کا ایک حصہ بننے کے راستے پر لے جانا ہے۔

دو روزہ پروگرام کے دوران، پرائم ایوارڈ فار ایکسیلنس ان پبلک ایڈمنسٹریشن، 2021 کے ترجیحی پروگراموں پر پریزنٹیشن دی جا رہی ہیں۔ ان میں"جن بھاگداری" یا پوشن ابھیان میں لوگوں کی شرکت کو فروغ دینا؛ کھیلوانڈیا اسکیم کے ذریعہ  کھیل اور تندرستی کو فروغ دینا؛ پی ایم سواندھی یوجنا میں ڈیجیٹل ادائیگی اور اچھی حکمرانی؛ ایک ضلع ایک پروڈکٹ اسکیم کے ذریعہ جامع ترقی؛ انسانی مداخلت (ضلع/دیگر) اور اختراعات (مرکز، ریاست اور اضلاع) کے بغیر ہموار خدمات کی فراہمی شامل ہے۔ ایک نشست "جموں و کشمیر میں ای سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانا" کے موضوع پر بھی ہے۔

اپنے خطاب میں ڈی اے آر پی جی سکریٹری جناب وی سرینواس نے کہا کہ یہ کانفرنس مرکز، ریاست اور ضلع کی سطح پر مختلف انتظامی اصلاحات کے ذریعہ حکومت اور شہریوں کو قریب لانے کی کوشش ہے۔ اس کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال سے، "زیادہ سے زیادہ گورننس، کم از کم حکومت" کی پالیسی کے مقصد کے ساتھ آئندہ نسل کی اصلاحات اور اختراعات کو آگے بڑھاتے ہوئے، حکومتی عمل ہ از سر مو انجینئرنگ، ای-سروسز تک عالمگیر رسائی، ضلعی سطح پر ڈیجیٹل اقدامات میں مہارت اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیکو اپنانے اور آئی سی ٹی مینجمنٹ کے استعمال میں برتری  حاصل کرنے کا اہل بنایا جا رہا ہے۔

مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر  کے چیف سکریٹری جناب ارون کمار مہتانے علاقائی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گڈ گورننس میں مختلف اصلاحات اور ماضی قریب میں اسکیموں اور اقدامات کے موثر نفاذ کے بارے میں بتایا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

U-5427

 


(रिलीज़ आईडी: 1825951) आगंतुक पटल : 138
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Punjabi