وزارتِ تعلیم
ہندوستانی علمی نظام میں پوری دنیا کے ان گنت مسائل کا حل مضمر ہے: جناب دھرمیندر پردھان
جناب دھرمیندر پردھان نے بدھ پورنیما کے موقع پر ‘انڈین نالج سسٹم’ پر کتاب کا اجراء کیا
Posted On:
16 MAY 2022 6:46PM by PIB Delhi
تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج ‘انڈین نالج سسٹم کا تعارف: تصورات اور طرز عمل’ پر ایک نصابی کتاب کا اجراء کیا۔ تعلیم کے وزیر مملکت جناب سبھاش سرکار، جناب کے سنجے مورتی، سکریٹری برائے اعلیٰ تعلیم؛ اے آئی سی ٹی ای کے صدر جناب اے ڈی سہسر بدھے اور اے آئی سی ٹی ای، آئی کے ایس ڈویژن اور وزارت تعلیم کے نمائندوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔
جناب دھرمیندر پردھان نے خوشی کا اظہار کیا کہ مصنفین نے اس کتاب میں ہندوستانی علمی نظام کو ایک علمی کردار دیا ہے۔ جناب پردھان نے عالمی سطح پر ہندوستانی علم، ثقافت، فلسفہ اور روحانیت کے بے پناہ اثرات کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے قدیم ہندوستانی تہذیب کے بارے میں بتایا اور یہ بھی بتایا کہ آخر اس نے پوری دنیا کو کس طرح مثبت طور پر متاثر کیا ہے۔ ویدوں، اپنشدوں اور دیگر ہندوستانی کتابوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا قدیم ورثہ شاندار تخلیقات سے بھرا ہوا ہے جس کو محفوظ کرنے، دستاویزی شکل دینے اور پھیلانے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے قدیم ہندوستان کے سائنس پر مبنی طریقوں اور علم کی مختلف مثالوں کے بارے میں بھی بات کی، جو ہم آج بھی جدید دنیا میں معنویت کا حامل پا سکتے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستانی تعلیمی نظام میں متبادل علمی نظام، فلسفے اور نقطہ نظر کی عکاسی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم اپنے قدیم ماضی کی اچھی چیزوں کو اپناتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنے معاشرے میں موجود مسائل سے بھی آگاہ ہونا چاہیے اور ایک ایسا مستقبل بنانا چاہیے جس کی بنیاد ماضی کے قدیم اور عصری مسائل کی مخصوص معلومات پر ہو۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے ان گنت مسائل کا حل ہندوستانی علمی نظام میں مضمر ہے۔
یہ کتاب حال ہی میں اے آئی سی ٹی ای کی طرف سے لازمی قرار دیے گئے ‘آئی کے ایس (انڈین نالج سسٹمز)’ پر ایک ضروری کورس پیش کرنے کی ضرورت کو پورا کرتی ہے۔ اس کے علاوہ نئی تعلیمی پالیسی (این ای پی) میں یہ بھی واضح ہدایت دی گئی ہے کہ اعلیٰ تعلیم سے متعلق نصاب میں آئی کے ایس کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی جائیں، تاکہ آنے والے دنوں میں ملک کے کئی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اس طرح کی مزید کتابیں ضروری ہوجائیں۔ اگرچہ یہ کتاب بنیادی طور پر انجینئرنگ اداروں کے استعمال کے لیے لکھی گئی ہے، لیکن اس میں موجود ساخت اور مواد ایسی کتاب کے لیے یونیورسٹی کے دیگر نظاموں (لبرل آرٹس، طب، سائنس اور انتظام) کی ضروریات کو آسانی سے پورا کرنے میں مدد کرتا ہے۔ 'آئی کے ایس' پر حال ہی میں جاری ہونے والی نصابی کتاب طلبہ کو ماضی سے دوبارہ جڑنے، ایک جامع سائنسی تفہیم تیار کرنے اور اسے کثیر الشعبہ تحقیق اور اختراع کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے، تاکہ طلبہ کو روایتی اور جدید تعلیمی نظام کے درمیان فرق کی سمجھ فراہم کی جا سکے۔
اس نصابی کتاب کا نصاب انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، بنگلور نے ویاس یوگ سنستھان، بنگلور اور چنمایا وشو ودیا پیٹھ، ایرناکولم کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ اسے پروفیسر بی مہادیون، آئی آئی ایم بنگلور اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ونائک رجت بھٹ، چانکیہ یونیورسٹی، بنگلور نے لکھا ہے۔ اور شریک تصنیف ناگیندر پون آر این چنمایا وشوا ودیا پیٹھ، ایرناکولم کے اسکول آف ویدک نالج سسٹم میں کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر سبھاش سرکار نے روایتی ہندوستانی علمی نظام کے بارے میں جاننے کی فوری ضرورت کا ذکر کیا۔ انہوں نے آیوروید، قدیم زمانے میں بحری جہازوں کی تعمیر، ہوابازی، وادی سندھ کے شہروں کے معمار اور قدیم ہندوستان میں موجود سیاسی سائنس کی مثالیں دیں۔ انہوں نے ‘انٹروڈکشن ٹو انڈین نالج سسٹم’ پر لکھی گئی کتاب کی تعریف کی جس کا مقصد ہندوستانی علمی نظام کی علمیات اور ستوا شاسترا کو زندگی کے تمام شعبوں پر لاگو کرنا ہے اور انہیں انجینئرنگ اور سائنس کے طلباء سے اس طرح متعارف کرانا ہے تاکہ وہ اس سے جڑے ہوئے محسوس کر سکیں۔ اس کی اہمیت کو سنجیدگی سے سمجھتے ہیں اور اس سمت میں مزید تلاش کرسکتے ہیں۔ جناب سرکار نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی شخص کی ترقی کے لیے اس کی جڑیں مضبوط ہونی چاہئیں اور ان جڑوں کو محفوظ رکھنے کے لیے روایتی ہندوستانی علمی نظام کے بارے میں علم ہونا چاہیے۔
اس پروگرام میں پروفیسر اے ڈی سہسر بدھے، صدر، اے آئی سی ٹی ای اور مصنف، ڈاکٹر بی۔ مہادیون، آئی آئی ایم، بنگلور اور دیگر افراد نے خیر مقدمی کلمات پیش کئے۔ اے آئی سی ٹی ای کے نائب صدر پروفیسر ایم پی پونیا نے شکریہ کی تجویز پیش کی۔
آئی کے ایس ڈویژن کے بارے میں:
اکتوبر 2020 میں قائم کیا گیا، انڈین نالج سسٹم (آئی کے ایس) ڈویژن اے آئی سی ٹی ای، نئی دہلی میں وزارت تعلیم (ایم او ای) کے تحت ایک اختراعی سیل ہے۔ اس کا مقصد آئی کے ایس کے تمام پہلوؤں پر بین الضابطہ تحقیق کو فروغ دینا، معاشرے میں مزید تحقیق اور وسیع تر استعمال کے لیے آئی کے ایس کو محفوظ کرنا اور پھیلانا نیز فن و ادب، زراعت، بنیادی علوم میں ہمارے ملک کے شاندار ورثے کو ترقی اور فروغ دینا ہے۔ اس کے علاوہ انجینئرنگ اور ٹکنالوجی، فن تعمیر، نظم و نسق، اقتصادیات وغیرہ کے شعبوں میں روایتی علم کو پھیلانے کے لیے سرگرم عمل ہونا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(U: 5428)
(Release ID: 1825917)
Visitor Counter : 214