سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

‘‘علمی پبلیکیشنز پر ہینڈز آن ٹریننگ’’ کے موضوع پر قومی ورکشاپ کا تیسرا دن

Posted On: 15 MAY 2022 4:45PM by PIB Delhi

 

سی ایس آئی آر - نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونیکیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (این آئی ایس سی پی آر)، نئی دہلی کا ریسرچ جرنلز ڈویژن، 12-18 مئی 2022 کے دوران‘‘علمی اشاعتوں پر تربیت کے حوالے سے’’ ایک ہفتہ کے قومی ورکشاپ کا انعقاد کر رہا ہے۔ یہ قومی ورکشاپ سائنس اینڈ انجینئرنگ ریسرچ بورڈ (ایس ای آر بی)، محکمہ برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)، حکومت ہند کے تعاون سے ایکسیلیریٹ وگیان کاریہ شالا اسکیم کے تحت کیا جارہا ہے۔

کاریہ شالا کے آج تیسرے دن دو سیشن منعقد ہوئے۔ صبح دس بجے سے گیارہ بجے منعقدہ سیشن V میں نامور محقق ڈاکٹر ڈی این راؤ، اعزازی پروفیسر، بایو کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی)، بنگلورو نے ‘‘جائزہ لینے والے مضامین لکھنے کا فن’’ کے موضوع پر کافی معلوماتی لیکچر دیا۔ پروفیسر راؤ نے کہا ہے کہ سائنس لکھنے کے لیے پہلے سائنس کو گہرائی سے پڑھنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر تحقیقی مقالہ لکھنے کے ساتھ ساتھ سائنس میں جائزہ لینے کے لیے تصور/موضوع کی واضح سمجھ کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے معیاری مضمون لکھنے کے لیے ادب کے جائزے پر زور دیا، خواہ وہ مقالہ ہو یا جائزہ۔ انہوں نے شرکاء کو مشورہ دیا کہ وہ متعلقہ موضوعات پر اچھے جائزے کے مضامین تیار کریں اور نوجوان محققین کی حوصلہ افزائی کرنے والے ‘ریسوننس’ جیسے جرائد میں جمع کرائیں۔

ڈاکٹر جی مہیش، سینئر پرنسپل سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر، سائنس کمیونیکیشن کے اسکالر نے سیشن VI کا انعقاد کیا، جو کہ تقریباً 11.15 بجے شروع ہوا اور درمیان میں 40 منٹ کے کھانے کے وقفے کے ساتھ شام 4.00 بجے تک بڑھا۔ ڈاکٹر مہیش جنہوں نے ادب کے جائزے کی اہمیت پر پروفیسر راؤ کے زور سے رہنمائی لینا شروع کی تھی، عملی طور پر شرکاء کو ڈیجیٹل طور پر اپنے ساتھ لے گئے اور مرحلہ وار انداز میں ‘‘ادبی مجموعہ اور لیجر کی تیاری’’ کی وضاحت کی۔ انہوں نے اس ‘ورنہ مشکل کام’ کے لیے دستیاب جدید آلات اور ایپس کا مظاہرہ کیا تھا۔ آج کے دونوں سیشن طلباء کے ساتھ کافی انٹریکٹو تھے جنہوں نے ماہرین سے کچھ سوالات پوچھے۔

جناب آر ایس جیاسومو، اعلیٰ سائنٹسٹ اور سربراہ، ریسرچ جرنلز (بایولوجیکل سائنسز) اور سینئر سائنسداں ڈاکٹر این کے پرسنا نے تیسرے دن کے تمام دو سیشنز کو آسانی سے انجام دیا۔ اس پروگرام کا انعقاد سائنس میں علمی ابلاغ کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کیا گیا تھا تاکہ کیریئر کی ترقی کے لیے اور نوجوان ممکنہ محققین کو سائنسی تحقیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔ اس طرح کی ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد محققین کو سائنسی مواصلات کی بنیادی باتوں کو سمجھنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا، اس موضوع کے نامور اسکالرز سے بات چیت کرنے کا موقع انہیں فراہم کرنا اور اس طرح ان کے علم کو جدید تر کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AGVV.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002CB4A.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003634U.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0040F7Y.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 5394)



(Release ID: 1825608) Visitor Counter : 95


Read this release in: English , Hindi , Tamil