صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے) نے آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے ٹیکنالوجی پارٹنرز کے کنونشن کا انعقاد کیا
معروف ہیلتھ ٹیک تنظیموں کے نمائندے بھارت کے ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے پر بحث کے لیے اے بی ڈی ایم پارٹنرز کنونشن میں شامل ہوئے
Posted On:
13 MAY 2022 6:28PM by PIB Delhi
قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے) نے 13 مئی 2022 کو نئی دہلی میں آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے ٹیکنالوجی پارٹنرز کے لیے ایک خصوصی کنونشن کا انعقاد کیا۔ اس تقریب میں حکومت اور نجی شعبے کی 40 سے زیادہ ہیلتھ ٹیک تنظیموں کے نمائندوں کو ایک ساتھ لایا گیا تاکہ اس پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ مختلف طریقوں سے بھارت کے ڈیجیٹل ہیلتھ ایکو سسٹم کو مزید مضبوط کیا جاسکتا ہے۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر آر ایس شرما، سی ای او، این ایچ اے نے کہا – “اے بی ڈی ایم کا بنیادی مقصد ملک کے دور دراز علاقوں تک صحت کی خدمات کی فراہمی کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانا ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی کمی اور ڈاکٹروں تک رسائی کو دور کرنے کے لیے اے بی ڈی ایم صحت کی دیکھ بھال سے متعلق تمام سرگرمیوں کو آن لائن منتقل کرنے کا تصور کرتا ہے۔ اس کے لیے، یہ ضروری ہے کہ ہم اے بی ڈی ایم کے ذریعے بنائے جانے والے ہیلتھ کیئر پروفیشنلس رجسٹری (ایچ پی آر) اورہیلتھ فسیلیٹی رجسٹری (ایچ ایف آر)کی قومی رجسٹریوں میں صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد اور صحت کی سہولیات کی آن بورڈنگ کا کام لیں۔ ہیلتھ ٹیک کھلاڑی شائع شدہ اوپن اے پی آئی کا استعمال کرتے ہوئے آن بورڈ پیشہ ور افراد اور سہولیات کے لیے کم اقدامات کے ساتھ اختراعی حل لا سکتے ہیں۔ وہ دوسرے چھوٹے کھلاڑیوں کو اے بی ڈی ایم آن بورڈ کے عمل پر مزید تربیت دے سکتے ہیں اور ایچ پی آر/ ایچ ایف آر میں رجسٹر ہونے کے فوائد کے بارے میں آگاہی پھیلا سکتے ہیں۔
ڈاکٹر شرما نے مزید کہا کہ ‘‘ہم ہیلتھ ٹیک پارٹنرز سے بھی معلومات حاصل کرتے ہیں کہ کس طرح ہم ڈیجیٹل پبلک گڈز (ڈی پی جی) کی تعمیر کے لیے ایکوسسٹم کو چالو کر سکتے ہیں، ڈی پی جیز کے دائرہ کار کو بڑھا سکتے ہیں جیسے این آئی سی کے ذریعے تخلیق کردہ آن لائن ریزرویشن سسٹم (او آر ایس) ، این آئی سی / سی ڈی اے سی کے ذریعے بلڈ بینک، ہمہ گیر ٹیکہ کاری، نوٹو، اور ان کو زیادہ منظم اور آسانی سے موافقت پذیر انداز میں آخری صارفین تک لے جانا۔’’
اے بی ڈی ایم کی ٹیم نے اسکیم کی تازہ کاریوں، اے بی ڈی ایم کے تحت آنے والی خصوصیات اور راستے میں درپیش چیلنجوں پر چند معلوماتی سیشنز کا اہتمام کیا۔ ہر سیشن کے درمیان ایک کھلے مباحثے اور تاثرات کے سیشن کے لیے کھلا چھوڑ دیا گیا تھا۔ شرکاء نے اپنے زمینی تجربے اور مارکیٹ کی گہری سمجھ کے ساتھ ساتھ صارف کے رویے کی بنیاد پر اہم سیکھنے اور تجاویز کا اشتراک کیا۔
قومی صحت اتھارٹی ٹیم نے اے بی ڈی ایم کے ساتھ مربوط 40 ڈیجیٹل ہیلتھ سالوشنز کے ڈویلپرز کو سرٹیفیکیٹس کے ساتھ بھی نوازا۔ کنونشن کے شرکاء نے ذیل میں اے بی ڈی ایم مربوط حل کی نمائندگی کی (کسی خاص ترتیب میں زمرہ وار درج نہیں):
- ایچ ایم آئی ایس حل جیسے این آئی سی کے ذریعہ ای-ہسپتال، ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ (سی-ڈیک) نوئیڈا کے سینٹر فار ڈیولپمنٹ (سی-ڈی اے سی) کے ذریعہ ای-سشرت، اپولو اسپتالوں کے ذریعہ میڈ منتر، پلس 91 ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعہ میڈیکسیل، اوربی ہیلتھ کے ذریعہ ایکا کیئر، تھیٹ ورکس کے ذریعہ بہمنی، ڈو ٹکنالوجی کے ذریعہ ڈاک آن ٹیکنالوجیز، ڈاکٹروں کے لیے بجاج فنسرو ہیلتھ اور بجاج فنسرو ہیلتھ ایپ بجاج فنسرو ہیلتھ لمیٹیڈ ، ، ڈروکیئر پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ذریعے ڈرو کیئر،نارائنا ہیلتھ لمیٹیڈ کے ذریعے اتھما اورپیرامل سواستھ مینجمنٹ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے امرت۔
- ایل ایم آئی ایس حل جیسے ڈاکٹر لال پیتھ لیب لمیٹیڈ کی طرف سے مریض کی رجسٹریشن کی درخواست، ایس آر ایل لمیٹیڈ کی طرف سے سنٹرلائزڈ لیبارٹری انفارمیشن مینجمنٹ سسٹمز (سی ایل آئی ایم ایس) اورسریلیو ہیلتھ سافٹ ویئر کی طرف سے سریلیو ہیلتھ۔
- ہیلتھ ٹیک سالوشنز جیسے پریکٹو بائی پریکٹو ٹیکنالوجیز، ویراٹن ہیلتھ از ویراٹن ہیلتھ پرائیویٹ۔ لمیٹڈ، مارشا ہیلتھ کیئر کی طرف سے مارشا ہیلتھ کلینیکل ڈیسیژن سپورٹ سسٹم (سی ڈی ایس ایس)، این ای سی سافٹ ویئر سلوشنز انڈیا کی طرف سے انڈین جوائنٹ رجسٹری (آئی جے آر)، ون 97 کمیونیکیشنز لمیٹڈ کی طرف سے پے ٹی ایم، ریلائنس ڈیجیٹل ہیلتھ لمیٹڈ کی طرف سے جیو ہیلتھ ہب،ریکسا کی طرف سے ریکسا ہیلتھ انفارمیشن سروسز پرائیویٹ لمیٹیڈلیپر لیپر انفارم ڈی ایس ٹیکنالوجی پرائیویٹ لمیٹیڈ، ایم ای ڈی پلیٹ کی طرف سے ارگو سفارٹ انڈیا لمیٹیڈ ،جی ایچ وی اڈوانسڈ کیئر پرائیویٹ لمیٹیڈ کی طرف سے پرسٹین کیئر،اے ایل اے کیئرکی طرف سے الافائیڈ سولوشن پرائیویٹ لمیٹیڈ اور کیولنک کی طرف سے کیورلنک پرائیویٹ لمیٹیڈ۔
- پرسنل ہیلتھ ریکارڈز (پی ایچ آر) ایپ جیسے نیشنل انفارمیٹکس سنٹر (این آئی سی) کی طرف سے آروگیا سیٹو، نیشنل ای گورننس ڈویژن کی طرف سے ڈیجی لاکر،ڈرائیف کیس ہیلتھ ٹیک پرائیویٹ لمیٹیڈ اور ڈوک پرائم ٹیکنالوجیز کی طرف سے ڈوک پرائم۔
- مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ تیار کردہ دیگر ہیلتھ ٹیک حل جیسے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعہ کو کون، مرکزی ٹی بی ڈویژن کے ذریعہ نکشے، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، محکمہ صحت ڈی این ایچ اور ڈی ڈی کی طرف سے ای آروگیہ، آندھرا پردیش کے طبی عملے کے لئے اے این ایم اے پی ہیلتھ ایپ اور آندھرا پردیش کے محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے ذریعہ ای ایچ آر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر (این آئی ایچ ایف ڈبلیو) کی طرف سے سی پی ایچ سی-این سی ڈی سافٹ ویئر، ٹرانزیکشن مینجمنٹ سسٹم (ٹی ایم ایس) اور پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم- جے اے وائی) کا فائدہ کنندہ شناختی نظام (بی آئی ایس) نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) کے ذریعے نیشنل وائرل ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام (این وی ایچ سی پی)، مغربی بنگال ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر کے ذریعے مربوط ہیلتھ مینجمنٹ سسٹم، ری پروڈکٹیو اینڈ چائلڈ ہیلتھ (آر سی ایچ) پورٹل اور ای آئی سی کے ذریعے نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کی انمول ایپلیکیشن اور سی۔ ڈیک موہالی کی طرف سے ای سنجیوانی۔
اے بی ڈی ایم کے شراکت داروں سے موصول ہونے والے تاثرات پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر پروین گیڈم، ایڈیشنل سی ای او اور مشن ڈائریکٹر، اے بی ڈی ایم نے کہا – ‘‘انٹیگریٹرز کے ساتھ بات چیت بہت نتیجہ خیز رہی۔ ہمیں مختلف ایچ ایم آئی ایس،ایل ایم آئی ایس، ہیلتھ ٹیک، ہیلتھ لاکر اور دیگر حل فراہم کرنے والوں کو مریضوں کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں کی آن بورڈنگ میں درپیش تکنیکی مسائل پر اچھی رائے ملی۔ عملی چیلنجوں کے بارے میں ان کے نقطہ نظر اور عمل میں بہتری کے بارے میں تجاویز کو اے بی ڈی ایم ٹیم نے مناسب طریقے سے نوٹ کیا ہے۔ ہم ان کو شامل کرنے اور ایک زیادہ مضبوط ایکوسسٹم تیار کرنے کے منتظر ہیں۔’’
***************
ش ح۔م ع۔ع ن
(U: 5351)
(Release ID: 1825283)
Visitor Counter : 168