کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے ہندوستانی پروجیکٹ کے برآمدکنندگان کوترقی پذیر دنیا میں  منڈیاں تلاش کرنے کی  اپیل کی


جناب پیوش گوئل نے قدامت  پسندی کو ترک کرنے  اور خطرہ مول لینے کے لئے  بینکروں  کو تیار رہنے  پر زور دیا

پروجیکٹ کی برآمدات  میں ایک عالمی کھلاڑی بننے کے لئے ہندوستان کے پاس تما م ضروری آلات  ہیں : جناب پیوش گوئل

Posted On: 05 MAY 2022 9:48PM by PIB Delhi

وزارت وصنعت  ، امورصارفین ، خوراک  اور سرکاری نظا م تقسیم  اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے  پروجیکٹ کے برآمد کنندگان  کو  ترقی پذیر دنیا کی منڈیوں میں داخل ہونے اور وہاں  تنوع  پید ا کرنے  کی اپیل کی اور  انہوں نے ترقی پذیر دنیا میں  سرکاری لائن آف کریڈٹ  پروجیکٹس   اور پروجیکٹس  کے لئے  اپنے آپ کو دور نہ رکھنے پر زور دیا۔

وہ آج نئی  دلی میں ایگزم بینک کے زیر اہتمام ‘‘ ہندوستانی پروجیکٹ کے برآمدکنندگان کے لئے  عالمی مواقع بڑھانے سے متعلق اجلاس ’’ میٹنگ  میں  کلیدی خطبہ  پیش کررہے تھے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ  ترقی یافتہ ممالک،  پروجیکٹ کی اعلیٰ ترین  کریڈٹ  درجہ بندی  کے ساتھ  کم خطرے  اور کم سے کم سرمایہ کی ضروریات کے فوائد کو بہت اچھی  طرح  پیش کرسکتے ہیں، جوکہ زیادہ سے زیادہ  کریڈٹ   کی حد کے لئے  کمپنیوں کو اہل بنائیں گے۔

انہوں نے  برآمدکنندگان کی مددکرنے  ،  بین الاقوامی شراکت داروں کے ذریعہ اجلا س کا انعقاد کرانے  اور ہندوستانی پروجیکٹ  کی برآمدات سے متعلق مطالعہ   کا انعقاد کرنے کے لئے  ہندوستانی ایگزم  بینک کی ستائش کی ۔

2022 کی شروعا ت کے بعد سے  درپیش  عالمی معیشت  کے چیلنجز جیسے  اومی کرون لہر  ،عالمی سپلائی چین میں خلل، خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ، کنٹینر کی قلت ،  عالمی مالیاتی بازار میں اتار چڑھاؤ اور جغرافیائی  سیاسی صورتحال   پر اپنی بات رکھتے ہوئے وزیر موصوف  نے کہا کہ ایسے حالات میں سمٹ  کا انعقاد کافی اہمیت کا حامل ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ  حکومتوں  کے متعددسربراہان اور  وزرا ء  نے کووڈ کے بعد ہندوستان کو اپنے پہلے مقام  کے طورپر  منتخب  کیا ،جس سے ان کی زبردست دلچسپی کا اشارہ ملتا ہے۔ آج دنیا میں  ہندوستان کے چرچے ہیں۔ یہ ہر شہری  کی کوششوں کا نتیجہ ہے اور  ملک کے روشن مستقبل  کی طرف اشارہ ہے۔

وزیر موصوف نے کووڈ وبا جیسی  بیماریوں   کے باوجود بھی  22-2021  میں  تقریباََ  675 امریکی بلین ڈالر  کی برآمد کی شاندار کارکردگی   اور 254 بلین  امریکی ڈالر  کی خدمات کی برآمدات کے لئے  تمام اسٹیک ہولڈرس کو مبارکباد  پیش کی ۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اپریل  2022 میں  برآمدات  تقریباََ  38  بلین امریکی ڈالر کی رہی ، جو کہ تاریخی ہے۔

 جناب گوئل نے کہا کہ  وبا کے دوران  آئی ٹی شعبے کی کارکردگی خصوصی  طورپر  قابل ذکر ہے ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ وبا کے دوران  ہندوستان  ایک بھی بین الاقوامی وعدے سے  پیچھے نہیں  ہٹا ۔ انہوں نے وضاحت کی  کہ  ڈجیٹل انڈیا جیسے  وژنری  پہل کی بدولت  ملک نے   کووڈ کے دوران کاروبار کے لئے   بہت اچھی  طرح سے اپنے آپ کو ڈھال لیاہے اور  کووڈ کے  اوقات میں  ریکارڈ سطح  پرخدمات کی برآمدات کو ممکن بنایا  ہے۔

2030 تک اشیا اور خدمات کی برآمدات کو ایک ٹریلین  امریکی ڈالر کا ہدف  طے کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ   یہ ہدف صرف  ہر واحد  اسٹیک ہولڈر کی بھرپور شرکت کے ساتھ حاصل  کیا جاسکتا ہے۔

وزیرموصوف نے  بینکنگ   کے شعبے  کو قدامت  پسندی  کی ذہنیت   کو ترک کرنے  اور کچھ خطرات  مو ل لینے کے لئے  تیار رہنے  پر بھی زور دیا ہے اور مزید کہا کہ خطرہ مول لینا کاروبار کا ایک لازمی حصہ ہے۔

انہوں نے مزید  کہا کہ پروجیکٹ کی برآمدات میں  ایک عالمی  کھلاڑی بننے کے لئے ہندوستان کے پاس تمام ضروری آلات  موجودہیں۔ دنیا نے  احساس کیا ہے کہ  بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کتنی ضروری ہے ۔ پروجیکٹ کی برآمدات   ، ہماری خدمات اور اشیا کی برآمدات  کو  بڑھانے میں  بھی مدد کرے گی۔  انہوں نے پروجیکٹ  برآمد کرنے کے شعبے کو  کریڈٹ  بڑھانے کی اسکیموں  پر غور کرنے اور  پروجیکٹ کی فائنانسنگ  میں   پرائیویٹ بینکوں کو آگے آنے کے لئے پس پردہ  بندوبست  کی  اپیل کی ۔

سرکارکی لائن آف کریڈٹ  ( ایل او سی ) پروگرام  پر روشنی ڈالتے ہوئے  ،  جو  خاص  طورپر ہندوستانی  پروجیکٹ کے برآمد کنندگان کے لئے  مواقع  پیدا کرنے میں اہم  عنصر ہے ،  وزیر موصوف نے کہا کہ رعایتی  مالیاتی اسکیم ( سی ایس ایف )  کے ذریعہ  حکومت   بین الاقوامی منڈیوں میں  اسٹریٹجک بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لئے  بولی  لگانے والی ہندوستانی کمپنیز  کی مدد کررہی ہے۔

انہوں نے کاروبار بڑھانے کی ضرورت کی وضاحت کی اورکہا کہ یہ حکومت کی آزاد مد د ہے  اور اس  طرح کے کاروبار کے ساتھ  ترقی پذیر دنیا کی منڈیوں  میں   ترقی  اور کاروبار بڑھانے کی خاطر  ہمارے لئے ایک بہترین موقع ہے۔انہوں نے ایگزم  بینک کو مطالعے کے ذریعہ  برآمدکنندگان کی مدد کی  اپیل کی کہ کس  طرح ترقی پذیر عالمی منڈیاں   ان ضروریات کو پورا کرنے کے لئے   ہماریےبنیادی  ڈھانچے کی کمپنیوں کی رہنمائی کرکے ترقی میں مدد کرسکتی ہیں ۔

انہوں نے پروجیکٹ کی برآمد کےشعبے کو حکومت  کے  ایف ٹی اے کے مذاکرات میں سرگرمی سے شامل ہونے کی اپیل کی تاکہ وہ ایف ٹی اے ممالک کے ساتھ درپیش  مارکیٹ تک رسائی کے مسائل   یا  امتیازی سلوک کے تعلق سے جانکاری  اور رائے دے سکیں ۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان خدشات کو  ہندوستان کے ایف ٹی اے مذاکرات میں   پیش کیا جائے گا۔

وزیراعظم جناب نریندرمودی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے  کہا کہ  دنیا  کو   اکیسویں  صدی کے ہندوستان سے  بڑی توقع ہے ۔ ہماری تکنیک ونیا کو سامنےسے  راہ دکھارہی ہیں ۔  ہمارے کسان اب دنیا کو کھانا کھلارہے ہیں۔ انہوں نے آگے کہا کہ  یہ ہمارے انجنئیروں اور پروجیکٹ منیجرز کا وقت ہے ، جو دنیا کی ترقی میں  ہاتھ  بٹارہے ہیں ۔ انہوں نے ہندوستانی  پروجیکٹ  کے برآمد کنندگان کو  مکمل تعاون اور  پروجیکٹ کی برآمدات میں آرہی دشواریوں   پر غوروخوض کرنے میں  مدد کی   بھی  یقین دہانی کرائی ۔

*************

 

ش ح۔ع ح  ۔رم

(06-05-2021)

U-5082

 



(Release ID: 1823180) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Hindi