الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سیمی کنڈکٹر کانفرینس 2022 نے سیمی کنڈکٹر ایکوسسٹم کو تیز کرنے کا روڈ میپ تیار کیا


ہندوستان کو تیز رفتار سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے وزیر اعظم کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کئی مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔

ہندوستان کے مائیکرو پروسیسر ماحولیاتی نظام کے لیے بڑا قدم، ہندوستان کے ڈیجیٹل انڈیا ( آر آئی ایس سی۔وی) پروگرام (ڈی آئی آر۔وی) نے مختلف اطلاقات اور ڈیزائن کے لیے سونی، بی ای ایل، اسرو اور انسٹی ٹیوٹ آف اٹامک انرجی کے ساتھ متعدد مفاہمت ناموں پر دستخط کیے

ڈی آئی آر۔ وی پروسیسرز شکتی اور ویگا کی قیادت میں انڈیا پروسیسر اور چپ ڈیزائن کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے

Posted On: 30 APR 2022 6:11PM by PIB Delhi

ہندوستان کو تیز رفتار سیمی کنڈکٹر ہب بنانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے خواب کی تعبیر حکومت، سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے سرکردہ  فریقوں اور صنعت کی تنظیموں کے درمیان مختلف مفاہمت ناموں پر دستخط کے ساتھ شروع ہو گئی ہے۔

ہندوستان کے سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو تیز کرنے کی شروعات آج سے ہوچکی ہے، آج سیمی کون انڈیا 2022 میں کئی ڈیزائن اور معاون ترقیات معاہدوں کااعلان کیا گیا ہے۔ حال ہی میں، ہندوستان نے ڈی آئی آر۔ وی پروگرام کا اعلان کیا، جو شکتی اور  ویگا آر آئی ایس سی ۔ وی پروسیسر زپر مبنی ہے، تاکہ مستقبل کے ڈیزائنوں کو حاصل کیا جا سکے اور سلکان کے مستقبل کو مستحکم کیا جا سکے۔

پروفیسر کاما کوٹی، ڈائریکٹر، آئی آئی ٹی مدراس، ڈی آر آئی۔ وی پروگرام کے مرکزی معمار ہیں، جبکہ جناب کرشنا کمار راؤ پروگرام منیجر ہیں۔ یہ پروگرام شروع کیا گیا ہے تاکہ ہندوستان کو نہ صرف آر آئی ایس سی۔ وی میں دنیا کا صلاحیت کامرکز بنایا جا سکے بلکہ ڈی آئی آر۔ وی کے سرورز، موبائل آلات، آٹوموٹیو، آئی او ٹی اور مائیکرو کنٹرولرز کے لیے ڈی آئی آر۔ وی کے حل پروڈکٹس کے ذریعے دنیا میں سپلائر بنایاجاسکے۔

 ڈی آئی آر۔وی نے ہندوستان کے تیار کردہ آر آئی ایس سی۔وی پروسیسر شکتی اور ویگا کے استعمال کے لیے پانچ مفاہمت ناموں کااعلان کیا ۔

  1. سونی انڈیا انڈیا اور ڈی آئی آر۔ وی شکتی پروسیسر (آئی آئی ٹی مدراس) کے درمیان سونی کے تیار کردہ سسٹمز/پروڈکٹس کے درمیان مفاہمت کی یادداشت۔
  2. اسرو انرشیل سسٹمس یونٹ (آئی آئی ایس یو)، ترواننت پورم اور ڈی آئی آر۔ وی شکتی پروسیسر (آئی آئی ٹی مدراس) کے درمیان اعلیٰ کارکردگی والے ایس او سی ایس (سسٹم آن چپ) اور فالٹ ٹولرنٹ کمپیوٹر سسٹمز کے لیے مفاہمت نامے۔
  3. اندرا گاندھی سینٹر فار اٹامک ریسرچ (آئی جی سی اے آر) ، محکمہ جوہری توانائی اور ڈی آئی آر۔ وی شکتی پروسیسر (آئی آئی ٹی مدراس) کے درمیان آئی جی سی اے آر کے ذریعہ تیار کردہ سسٹمز/پروڈکٹس کے درمیان مفاہمت کی یادداشت۔
  4. بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ(بی ای ایل) اور ڈی آئی آر۔ وی ویگا پروسیسر (سی۔ ڈی اے سی) کے درمیان رودر سرور بورڈ، سائبر سیکیورٹی، اورلینگویج سالوشنس کے لیے مفاہمت نامے
  5. سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ٹیلی میٹکس (سی۔ڈی او ٹی) اور ڈی آئی آر۔ وی ویگا پروسیسر (سی۔ڈی اے سی)  کے درمیان 4 جی/ 5 جی، براڈ بینڈ، آئی او ٹی / ایم2 ایم حل کے لیے مفاہمت نامے

مزید برآں، آئی آئی ایس سی بنگلور اورای ای ایم آئی، یو ایس اے کے درمیان کوانٹم ٹیکنالوجیز - ملٹی کوبٹ سپر کنڈکٹنگ کوانٹم پروسیسرز، فوٹوونک پروسیسرز، ڈائمنڈ پر مبنی میگنیٹومیٹر، لیب لیول کوانٹم سیکیورڈ کمیونیکیشن نیٹ ورک وغیرہ کی بنیادی اہلیت کی تعمیر کے لیے مفاہمت نامے کے ارادے کا اعلان کیا گیا۔

ایس ای ایم آئی ، یو ایس اے اور آئی ای ایس اے نے ہندوستان میں الیکٹرانکس اور سیمی کنڈکٹر صنعت کی ترقی کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے ایک مفاہمت نامے کا بھی اعلان کیا اور اس طرح ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو متحرک کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے سیمی کنڈکٹر میں عالمی بڑے فریقوں کو لایا۔ آئی ای ایس اے نے انڈیا سیمی کنڈکٹر مارکیٹ ڈیمانڈ پر ایک انڈسٹری رپورٹ بھی جاری کی –

وزیرمملکت برائے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی اور ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا، ’’ہندوستان میں الیکٹرانکس کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس شعبے نے ملکی طلب کو پورا کرنے اور عالمی سطح پر برآمد کرنے کے لیے ترقی کی ہے۔ یہ مائکرو پروسیسرز اور چپس کی مانگ کو بڑھا رہا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ ہندوستان اٹھے اور اس چیلنج   کا سامنا کرے۔

ہمارا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام ٹیکنالوجی میں کچھ بہترین ذہنوں سے بھرا ہوا ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہمارے اسٹارٹ اپ ہندوستان کی ڈیجیٹل معیشت کی قیادت کرتے ہوئے اختراع کی اگلی لہر کو آگے بڑھائیں گے۔ ہمارا ڈیزائن اور اختراعی ماحولیاتی نظام مضبوط اور فروغ پزیر ہے اور مجھے یقین ہے کہ یونیکارنس کی ہماری اگلی لہر اسی شعبے سے ہوگی۔

کانفرنس کے دوسرے دن عالمی اور ہندوستانی ٹیکنوکریٹس کے ساتھ پرجوش سیشنز اور مباحثے بھی ہوئے۔ مسٹر سیوا سیوارام، صدر - ویسٹرن ڈیجیٹل نے پرجوش سامعین سے خطاب کیا اور سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کے لیے ہندوستان کی لچک پر بات کی۔ راجہ کوڈوری، چیف آرکیٹیکٹ اور سینئر نائب صدر، انٹیل کے آئی اے جی ایس ڈویژن نے ’’ آنگسٹروم  سےزیٹااسکیل تک:  ہندوستان میں سیلیکون سسٹمز اور سافٹ ویئر ‘‘پر گفتگو کی۔ اس سیشن میں ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے لیے مصنوعی ذہانت ، سسٹم ڈیزائن اور مڈل ویئر میں حقیقی صلاحیت کا احاطہ کیا گیا۔ مسٹر آکرش ہیبر، ایم ڈی، اوانسٹریٹ نے انٹیگریٹڈ سیمی کنڈکٹر اور ڈسپلے میں ہندوستانی مواقع پر ایک سیشن پیش کیا۔ انہوں نے سیمی کنڈکٹر سیکٹر کے کردار پر زور دیا جس کی وجہ سے طلب میں اضافہ اور آنے والے سالوں میں اس شعبے میں ترقی کی پیش گوئی کی گئی۔ 5  جی جیسی آنے والی ٹیکنالوجیز کی مانگ کو مزید فروغ دیں گی اور یہ ہندوستان کو ایک ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے مکمل طور پر تیار کرتا ہے جو مقامی طلب کو پورا کر سکتا ہے اور پوری دنیا میں ہندوستانی چپس اور مائکرو پروسیسرز کو بھی پہنچا سکتا ہے۔

 

 

 

*************

 

 

ش ح- ا ک– ف ر

 

U. No.5045


(Release ID: 1822896) Visitor Counter : 225


Read this release in: English , Hindi , Kannada