جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

توانائی کے مرکزی وزیر نے جرمنی کی بڑی توانائی کمپنیوں کے ساتھ گول میز میٹنگ کی


وزیر توانائی نے جرمنی کی توانائی کمپنیوں کو بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی

بھارت اپنے مقاصد اور برآمد کے لیے بیٹری اسٹوریج، گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا میں کچھ سب سے بڑی صلاحیتوں کو شامل کرے گا: جناب آر کے سنگھ

آف شور ہوا میں اہم مواقع؛ بھارت 30,000 میگاواٹ آف شور ہوا کی صلاحیت رکھنے کا منصوبہ بنا رہا ہے

بھارت آر ای سرمایہ کاری کے لیے سب سے بڑا اور پرکشش مقام رہے گا: جناب آر کے سنگھ

Posted On: 03 MAY 2022 7:03PM by PIB Delhi

بجلی، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج جرمنی کی بڑی توانائی کمپنیوں کے ساتھ بھارت میں اپنی توسیع کے بارے میں ایک ورچوئل گول میز میٹنگ کی۔ انہوں نے تمام بڑی جرمن کمپنیوں کو بھارت میں آنے اور سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔ مرکزی سکریٹری برائے بجلی جناب آلوک کمار، جوائنٹ سکریٹری ایم این آر ای ڈاکٹر وندنا کمار اور بھارت اور جرمنی کے دیگر سینئر عہدیداران بھی میٹنگ میں شامل ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1MP0X.jpg

جناب سنگھ نے روشنی ڈالی کہ بھارت قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کے لیے سب سے پرکشش مقام کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے صلاحیت میں اضافے اور توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے پروگراموں پر توجہ مرکوز کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2YLUY.jpg

وزیر موصوف نے مطلع کیا کہ بھارت کے پاس پہلے سے ہی دنیا کی سب سے بڑی قابل تجدید توانائی صلاحیتوں میں سے ایک ہے اور بھارت میں قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں اضافے کی تیز ترین شرح بھی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/38D4R.jpg

جناب سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اپنے استعمال کے لیے بیٹری سٹوریج، گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا میں کچھ بڑی صلاحیتوں کو بھی شامل کرے گا اور بڑھتی ہوئی عالمی مانگ کو بھی پورا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا میں گرین ہائیڈروجن پیدا کرنے والے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہوگا۔ انہوں نے جرمن کمپنیوں کو آگاہ کیا کہ ہم انتہائی مسابقتی قیمتوں پر گرین ہائیڈروجن تیار کریں گے۔

وزیر موصوف نے جرمن کمپنیوں کو بتایا کہ بھارت کے منصوبے آف شور ہوا میں اہم مواقع پیدا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک میں 30,000 میگاواٹ آف شور ہوا کی صلاحیت رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرمن کمپنیوں کو اعلی کارکردگی والے شمسی سیل اور ماڈیولز کی تیاری میں حصہ لینے اور مقابلہ کرنے کا خیرمقدم ہے جس کے بھارت 50,000 میگاواٹ کی صلاحیت قائم کرنے جا رہا ہے۔

جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ بھارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اختراع کا خیرمقدم کرتا ہے۔ انہوں نے متعدد ابھرتے ہوئے مواقع پر روشنی ڈالی اور کمپنیوں کو بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے پاس مکمل طور پر قابل رسائی بازار ہے، سہولت کاری کی پالیسیاں اور ایک قابل عمل ریگولیٹری ماحولی نظام ہے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ جرمنی کو توانائی کی منتقلی کے راستے میں بڑی مقدار میں گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا درآمد کرنے کی ضرورت ہوگی اور انہیں بھارت سے اپنی ضروریات پوری کرنے کی دعوت دی ہے۔ جناب آر کے سنگھ اور جرمنی کے اقتصادی امور اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر نے کل ہند-جرمن ہائیڈروجن ٹاسک فورس کے ارادے کے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک گرین ہائیڈروجن کی پیداوار، استعمال، ذخیرہ اور تقسیم میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک بھارت-جرمن گرین ہائیڈروجن ٹاسک فورس قائم کریں گے تاکہ منصوبوں، قواعد و ضوابط اور معیارات، تجارت اور مشترکہ تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی) کے لیے فریم ورک کو فعال بنایا جا سکے۔

 

*****

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 4997)



(Release ID: 1822573) Visitor Counter : 108


Read this release in: English , Hindi