نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
کے آئی یو جی 2021 گولڈ میڈل کے بعد، ہریانہ کے ریسلر آشیش کی نظریں کامن ویلتھ کھیلوں میں نمایاں مقام حاصل کرنے پر
کروکشیتر یونیورسٹی کے آشیش نے 97 کلوگرام فری اسٹائل ریسلنگ کے زمرے میں گولڈ میڈل جیتا
Posted On:
02 MAY 2022 5:10PM by PIB Delhi
آشیش اس وقت 10 برس کا ہی تھا جب اس کے والد اسے ریسلنگ زبردستی ریسلنگ کے کھیل میں لائے تھے۔ اس وقت آشیش کو اس کھیل کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں تھا اور اس نے پہلے کبھی اسے دیکھا بھی نہیں تھا۔ لیکن اس کے والد، جو ہریانہ کے سونی پت ضلع کے جوشی جاٹ گاؤں میں ایک کسان کے طور پر کام کرتے تھے، نے اپنے گاؤں میں چاروں طرف ریسلنگ کو دیکھا تھا اور انہیں یقین تھا کہ یہی ک کھیل ہے جو اپنے ان کے بیٹے کی زندگی میں ڈسپلن لا سکتا ہے۔
آشیش نے کہا ’’کیونکہ اس کھیل میں جیتنا یا ہارپوری طور پر ایک شخص پر منحصر ہے، اس لئے میرے والد کو یقین تھا ا کہ یہ کھیل حقیقت میں مجھے زندگی کے اہم سبق سکھائئے گا‘‘۔
ابتدائی طور پر کھیل میں دلچسپی نہ ہونے کے باوجود 2017 میں آشیش کو ریسلنگ سے محبت ہو گئی جب انہوں نے سب 97 کلوگرام زمرے میں جونیئر نیشنلز میں اپنا پہلا تمغہ جیتا تھا۔ انہوں نے کہا ’’آہستہ آہستہ اور استحکام کے ساتھ میں نے تمغے جیتنا شروع کیااور میرے کھیل میں بہتری آنے لگی۔ جب آندھرا پردیش میں سب جونیئر نیشنلز میں مجھے جیت حاصل ہوئی تو مجھے بہت اچھا لگا۔ مجھے اپنی سخت محنت پر فخر محسوس کیا اور مجھے اس کھیل میں لطف آنے لگا‘‘۔
آشیش نے اپنے کیریئر میں کامیابیاں حاصل ہوتی رہی جب انہوں نے اسی زمرے میں جونیئر نیشنلز میں مزید تین تمغے جیتے، اور 2021 میں، نوئیڈا میں سینئر نیشنلز میں، 97 کلوگرام وزن کے زمرے میں انہوں نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔
اس کے بعد آشیش نے آل انڈیا یونیورسٹی گیمز میں گولڈ میڈل جیتا اور کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز 2021 میں، بنگلورو، کرناٹک میں، اتوار کو، آشیش نے فائنل میں 97 کلوگرام فری اسٹائل ریسلنگ میں اپنی تکنیکی برتری کے لحاظ سے مہارشی دیانند یونیورسٹی کے اجے کو شکست دے کر ایک اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔
کے آئی یو جی 2021 میں اپنا گولڈ میڈل حاصل کرنے کے بعد پرجوش آشیش نے کاہ’’کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز میں یہ میرا پہلا گولڈ میڈل ہے۔ اب میری توجہ پوری طرح کامن ویلتھ گیمز پر ہے۔ میں نے یہاں مقابلہ دیکھنے اور ملٹی اسپورٹس مقابلے کی تیاری کے لیے مقابلہ کیا۔ سی ڈبلیو جی کے لیے منتخب ہونے کے واسط ٹرائلز ہوں گے، اور میں ابھی اسی کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہوں‘‘۔
جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کامن ویلتھ گیمز کے لیے ان کی ٹریننگ کیسی چل رہی ہے تو آشیش نے کہا کہ ان کا بڑا فوکس کسی بڑی چوٹ سے بچنے پر ہے کیونکہ وہ واقعی ایک پہلوان کے کیریئر کو پٹڑی سے اتار سکتی ہے۔
انہوں نے کہا ’’میں اپنے والد کے ساتھ ٹریننگ کر رہا ہوں۔ ہم کمدے مارتے ہیں، ڈنڈ لگاتے ہیں... ٹریننگ واقعی مضبوط سے چل رہی ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم چوٹوں سے بچنے کے لیے بہت زیادہ احتیاط برت رہے ہیں اور انہوں نے ہنستے ہوئے بتایا کہ مجھے کبھی کوئی بڑی چوٹ نہیں لگی اور میں کبھی بھی بڑی چوٹ برداشت نہیں کرنا چاہتا‘‘۔
مقابلہ کی سطح اور کے آئی یو جی 2021 کے اہتمام کی تعریف کرتے ہوئے آشیش نے کہا: ’’کھیلو انڈیا گیمز حیرت انگیز تھے۔ مقابلہ بہت اچھا تھا۔ میں نے اچھا مقابلہ اور اب میں خود پر اعتماد محسوس کر رہا ہوں‘‘۔
لیکن ایسی صورت میں جب کہ کے آئی یو جی 2021 ککے بہت سے ایتھلیٹس کی نظر پیرس اولمپکس 2024 میں ایک موقع ملنے پرر ہے، آشیش نے کہا کہ ان کی پوری توجہ آئندہ کیلنڈر سال پر ہے اور سی ڈبلیو جی اور ایشیائی گیمز 2022 کے لیے کوالیفائی کرنے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’اس سال میرا فوکس آنے والے کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز پر ہے۔ میں اس وقت پیرس سے زیادہ آگے نہیں سوچ رہا ہوں، کیونکہ میں اس سال دو بڑے بین الاقوامی مقابلوں میں پرفارم کرنے پر پوری طرح فوکس کر رہا ہوں‘‘۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U- 4935
(Release ID: 1822085)
Visitor Counter : 125