کامرس اور صنعت کی وزارتہ
اے پی ای ڈی اے ، نے سبھی عمرکے افراد کے لئے کفایتی دروں پرلحمیات کے مرکب سے مبّرا باجرہ اورموٹے اناج سے بنی اشیاء پیش کی ہیں
اُپما ، پونگل ، کھچڑی ، نوڈلس اور بریانی جیسی باجرہ کی کھانے کے لئے تیارشدہ اشیاء کا آغاز کیاگیاہے
اے پی ای ڈی اے نے آہار خوراک میلے میں 12ریاستوں کی 33جی آئی زرعی مصنوعات کی نمائش کی
Posted On:
30 APR 2022 7:33PM by PIB Delhi
باجرہ اورموٹے اناج کی مصنوعات کے لئے ایک عالمی پلیٹ فارم فراہم کرنے کے مقصد سے ایک قدم کے طورپر ، زرعی اورڈبہ بند خوردنی مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کی اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے ) نے آہار خوراک میلے میں پانچ روپے سے 15روپے تک کی کفایتی قیمتوں پرسبھی عمرکے لوگوں کے لئے ، مختلف النوع باجرے کی مصنوعات کا آغاز کیاہے ۔آہار خوراک میلہ ، ایشیا کا سب سے بڑا بی ٹو بی بین الاقوامی خوراک اورہوسپٹیلٹی میلہ ہے ۔
اے پی ای ڈی اےنے کھانے کے لئے تیارشدہ زمرے کے تحت مختلف قسم کی ‘‘ ملیٹ ان منٹ ’’ مصنوعات کا بھی آغاز کیاہے ۔ ان میں اپما ، پونگل ، کھچڑی ، نوڈلس ، بریانی وغیرہ شامل ہیں ۔
کھانے کے لئے تیار شدہ( آرٹی ای) مصنوعات کو کسی بھی قسم کی خصوصیات والی آمیزش کے بغیر ویکیوم میں تیارکیاجاتاہے ۔ ان کی غذائیت ، معمول کے درجہ ء حرات میں 12مہینے تک اصل حاصل میں رہتی ہے ۔
اے پی ای ڈی اے، زراعت اورکسانوں کی بہبود کے محکمے کے اشتراک سے باجرہ ، جوار اورراگی سمیت موٹے اناجوں کی پیداوار کے لئے فصل کے علاقوں میں اضافہ کرنے کی غرض سے کام کررہاہے ۔
36ویں آہار میلے کا انعقاد اس ہفتے اے پی ای ڈی اےاورانڈیا ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن (آئی ٹی پی او) نے مشترکہ طورپر پرگتی میدان میں کیاتھا۔
موٹے اناجوں کے غذائیت سے بھرپور ہونے کے پیش نظر، حکومت نے اپریل 2018میں موٹے اناجوں کو غذائیت سے بھرپوراناج کے طورپر نوٹیفائی کیاتھا۔ موٹے اناج پروٹین، فائبر، معدنیات ، لوہے ، کیلشیم سے مالامال ہیں ۔ مارچ 2021میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی یواین جی اے نے 2023کو موٹے اناج کا بین الاقوامی سال قراردیاہے ۔
حکومت کے اقدامات کی وجہ سے موٹے اناج کی پیداوار 16-2015میں 14.52ملین ٹن سے بڑھ 21-2020میں 17.96ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے اس نے علاوہ باجرہ کی پیداوار میں بھی اضافہ ہواہے اوریہ 16-2015میں 8.07ملین ٹن سے بڑھ کر 21-2020میں 10.86ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے ۔
اے پی ای ڈی اےکے پویلین کے موضوع :‘‘ برآمدات کے لئے جی آئی مصنوعات کا فروغ ’’کے عین مطابق ، زرعی مصنوعات کو فروغ دینے والے اعلیٰ ادارے نے آہار میلے میں 33جی آئی زرعی مصنوعات کی نمائش کی ہے ۔ اے پی ای ڈی اے نے دوکتابچہ بھی جاری کئے ہیں ، جن میں زرعی اورخوردنی جی آئی مصنوعات پرایک تفصیلی فہرست شامل ہے ۔ اس کے علاوہ بھارت کے جی آئی آموں کے بارے میں ایک کتابچہ بھی شامل ہے ۔اس آہار میلے میں 40ملکوں کے 100سے زیادہ غیرملکی خریداروں کی توجہ کو مرکوز کرنے کی غرض سے 33جی آئی مصنوعات کی نمائش کی گئی ہے ۔ ان میں پنجاب کا باسمتی چاول ، کرناٹک کی گلبرگہ توردال ، مہاراشٹرکا سانگلی کشمش ، کولہاپور کا گڑ، اجارہ گھنسال چاول ، سندھودرگ ، اوررتناگری کو کم ، وینگرلاکاجواوروائیگون ہلدی ، آسام کی بوکاچال ، جوہاچاول ، کربی آنگ لانگ ادرک ، منی پور کی چک ہاؤ اورکچائی لیمو، میزورم کی ادرک ، اورمرچ ، سکم کی لمبی چھوٹی الائچی ، ناگالینڈ کی ناگامرچ ، کیرالہ کا نوارا چاول ، پوکالی چاول ، کائپاڈچاول ، پلکادن مٹاچاول ، ہماچل پردیش کا کالازیرہ ، مرچ کا تیل ، مغربی بنگال کا گوبندہ بھوگ چاول ، تلائی پنجی چاول ، بردھامن ستیابھوگ ، بردھامن میتھی دانہ ، بنگلاررس کلہ ، راجستھان کی بیکانیری بھوجیہ اور اڈیشہ کی کندھمال ہلدی وغیرہ شامل ہیں ۔
یہ بات قابل غور ہے کہ مارچ 2022تک 150سے زیادہ خوردنی اورزرعی مصنوعات کو جی آئی رجسٹری نے جی آئی کے طورپر رجسٹرکیاہے جن میں سے 123جی آئی مصنوعات اے پی ای ڈی اےزمرکے کے تحت آتی ہیں ۔
اے پی ای ڈی اےکے چیئرمین ڈاکٹرایم انگا موتھو نے کہا :‘‘نظریاتی موقف اے پی ای ڈی اےکے جارحانہ اور مسلسل کو ششوں کی بدولت بھارت نے زرعی مصنوعات کے ایک قابل بھروسہ اور معیاری سپلائر کے طورپر اپنا مقام حاصل کیاہے ۔
*****
ش ح ۔ع م۔ ع آ
U-4924
(Release ID: 1821989)
Visitor Counter : 232