الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

سیمیکون انڈیا 2022 میں، بھارت کے سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم کو کیٹیلائزنگ کرنے کے بڑے حصے کے طور پر، ڈیزائن اور معاون-ترقیاتی معاہدوں کا اعلان کیا گیا تھا۔



"ماضی میں، دنیا نے انٹیل انسائیڈ کو سنا، مستقبل میں دنیا کو ڈیجیٹل انڈیا انسائیڈ سننا چاہیے"، جناب راجیو چندر سیکھر


ہندوستانی سیمی کنڈکٹر مشن نے "5جی نارو بینڈ-آئی او ٹی- دی کوآلا چپ، انڈیا میں آرکیٹیکیٹڈاور ڈیزائن کردہ" کی وسیع پیمانے پر پیداوار کرنےکے لیے مفاہمت نامے کا اعلان کیا

واحد چپ اختراعات ، ایم ای آئی ٹی وائی اور سی-ڈی اے سی کے درمیان 10 لاکھ مربوط این اے وی آئی سی اور جی پی ایس ریسیورز کی تنصیب اور دیکھ بھال کے لیے مفاہمت نامے کا اعلان


مفاہمت نامے نے، سیمی کنڈکٹر ریسرچ کارپوریشن کے صنعت کے ماہرین اور ہندوستان کےتحقیق و ترقی کےٹیلنٹ کو ایک ساتھ لانے کا اعلان کیا، تاکہ صنعت سے چلنے والا تحقیق و ترقی کا جامع عالمی معیار کا پروگرام بنایا جا سکے۔

Posted On: 01 MAY 2022 4:36PM by PIB Delhi

ہندوستان کو ایک فروغ پزیر سیمی کنڈکٹر ہب میں تبدیل کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، سیمیکون انڈیا 2022 کے تیسرے اور آخری دن متعدد معاہدوں/راضی ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی 29 اپریل 2022 کو، ایک 3 روزہ کانفرنس سیمیکون انڈیا 2022 کا افتتاح کیا تھا ۔

سیمیکون انڈیا کے بارے میں بات کرتے ہوئے، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر سیکھر نے تین روزہ کانفرنس کے دوران اسٹارٹ اپس، صنعت اور حکومت کے درمیان اشتراک، شراکت داری کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے عزائم بالکل واضح ہیں۔ یہ سیمی کنڈکٹر کےشعبےمیں مواقع کی سرزمین ہے اور یہی وہ مستقبل ہے جس میں ہم ہندوستان کے ٹیک ایڈ کے لیے سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم بنا رہے ہیں۔

وزیر موصوف نے ذکر کیا کہ ہماری سیمیکون پالیسی کے مستفید ہونے والے موجودہ اور مستقبل کے اسٹارٹ اپس اور ہندوستان کے باصلاحیت انسانی سرمایہ ہوں گے۔ ہم انہیں مواقع سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنانے اور بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

جناب راجیو چندر سیکھر نے کہا "ماضی میں، دنیا نے انٹیل انسائیڈ کو سنا، مستقبل میں دنیا کو ڈیجیٹل انڈیا انسا ئیڈکو سننا چاہیے"۔

سیمیکون انڈیا 2022 کے پس منظر میں آج درج ذیل مفاہمت ناموں کا اعلان کیا گیا ہے:

· انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن نے، سائیئنٹ، اور آئی آئی ٹی حیدرآباد، وائی سیگ نیٹ ورکس کے درمیان ایک مفاہمت نامے کا اعلان کیا ہے تاکہ "5جی نارو بینڈ-آئی او ٹی- دی کوآلا چپ، انڈیا میں آرکیٹیکیٹڈاور ڈیزائن کردہ" کی بڑے پیمانے پر پیداوار کو ممکن بنایا جاسکے۔

سائیئنٹ، ایک سرکردہ ہندوستان میں ہیڈ کوارٹر والی گلوبل ای-آر اینڈ ڈی اور ٹیکنالوجی حل کمپنی، نے وائی سیگ نیٹ ورکس کے ساتھ شراکت کی ہے، جو آئی آئی ٹی حیدرآباد میں ایک اسٹارٹ اپ ہے، تاکہ کولا- این بی آئی او ٹی-ایس او سی (نیرو بینڈ-آئی او ٹی سسٹم-آن-چپ) کی حجم پیداوار کو قابل بنایا جا سکے۔ ، ہندوستان میں ڈیزائن اور معمارشدہ۔ کوآلا- این بی آئی او ٹی-ایس او سی کی حجم کی پیداوار میں ایک پیکیج کی تیاری، حجم کی پیداوار کے لیے موزوں ٹیسٹ حل، سلیکون فیبریکیشن، آئی سی کی بڑے پیمانے پرٹیسٹنگ، اور چپ کی فراہمی کا انتظام شامل ہے۔ 5جی این بی-آئی او ٹی ایک تیزی سے بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی ہے جو کم بٹ ریٹ آئی او ٹی ایپلی کیشنز کو قابل بناتی ہے اور ڈیوائس کی بیٹری لائف کو 10 سال تک بڑھا دیتی ہے۔ یہ چپ بہت سی ایپلی کیشنز میں استعمال کی جائے گی جیسے کہ سمارٹ میٹرز، اثاثہ جات سے باخبر رہنے، ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر اور دیگر بہت کچھ۔

· سگنل چپ انوویشنز، ایم ای آئی ٹی وائی اور سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ (سی-ڈی اےسی) کے درمیان نہ صرف ڈیزائن اور تیاری بلکہ 10 لاکھ انٹیگریٹڈ این اے وی آئی سی (ہندوستانی نکشتر کے ساتھ نیویگیشن) اور جہ پی ایس وصول کنندگان کی تنصیب اور دیکھ بھال کے لیے ایم او یو۔ واحد چپ، ایک ہندوستانی فیبلیس سیمی کنڈکٹر کمپنی نے 5جی/4جی نیٹ ورکس کے لیے بیس بینڈ، موڈیم اور ریڈیو فریکوئنسی (آر ایف) چپ سیٹوں کی "اگیمبی" سیریز تیار کی ہے جس میں این اے وی آئی سی سمیت عالمی نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹمز کے لیے مربوط تعاون ہے۔

یہ ملٹی اسٹینڈرڈ چپ سیٹ کم لاگت والے انڈور چھوٹے سیلز سے لے کر اعلی کارکردگی والے بیس سٹیشن تک وسیع پیمانے پر فارم فیکٹرز کے لیے بیس اسٹیشن چپ سیٹ کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔ انہیں کم لاگت اور کم پاور سسٹم کے لیے موزوں بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ وہ، نیٹ ورک کی متعدد خصوصیات کو فعال کرنے کے لیے، پہلے ہی این اے وی آئی سی سمیت، سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے پوزیشننگ کو سپورٹ کرتے ہیں ۔ واحد چپ نے ان چپ سیٹوں میں تقریباً تمام آئی پیز کو مقامی طور پر سرمایہ کاری اور تیار کیا ہے۔ ان چپ سیٹس کے لیے بنائے گئے آئی پیز کا فائدہ اٹھانا سنگل چپ کو خاص طور پر نیویگیشن سسٹمز کے لیے بہتر بنائے گئے چپ سیٹوں کو تیزی سے بنانے کی اجازت دیتا ہے۔ این اے وی آئی سی چپ سیٹ جو تیار کیا جائے گا کسی بھی ڈیوائس میں استعمال کیا جا سکتا ہے جس میں نیویگیشن کی صلاحیتوں کی ضرورت ہوتی ہے جیسے موبائل فون، بلٹ ان نیویگیشن والی گاڑیاں (مثلاً الیکٹرک گاڑیاں) اور ٹریکنگ ڈیوائسز۔ انہیں کم طاقت والے آئی او ٹی آلات میں بھی این بی- آئی او ٹی جیسی دیگر ٹیکنالوجیز کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

· سنوپسس، کیڈینس ڈیزائین سسٹم، سی مینس ای ڈی اے اور سلواکو کے ساتھ اپنے الیکٹرانک ڈیزائن آٹومیشن (ای ڈی اے) ٹولز اور چپس ٹو اسٹارٹ اپ(سی2ایس) پروگرام کے لیے ڈیزائن سلوشنز دستیاب کرانے کی غرض سے شراکت کا اعلان کیا گیا، جو سی ڈی اے سی، الیکٹرانکس اور حکومت ہند کی آئی ٹی کی وزارت کے تحت ایک سائنسی سوسائٹی کے ذریعے 5 سال کے لیے انڈیا کے 100+ اداروں میں لاگو کیا جا رہا ہے۔

ملک بھر کے 100+ اداروں میں وی ایل ایس آئی اور ایمبیڈڈ سسٹم ڈیزائن کے شعبے میں ہندوستانی سیمی کنڈکٹر ٹیلنٹ کو بڑھانے کے لیے پی ایچ ڈی،ایم ٹیک، بی ٹیک کی سطح پر 85000 خصوصی انجینئرز تیار کرنے کے لیے میٹ یائمس کا چپس ٹو اسٹارٹ اپ (سی2ایس) پروگرام۔ سی2ایس پروگرام کے تحت، سنوپسس، کیڈینس ڈیزائین سسٹم، سی مینس ای ڈی اے اور سلواکو ول سے معروف ای ڈی اے ٹولز اور ڈیزائن سلوشن تک رسائی، طلباء اور محققین کو انڈسٹری گریڈ سیمی کنڈکٹر چپ ڈیزائن کے بہاؤ اور طریقہ کار کو استعمال کرنے کے قابل بناتی ہے جس سے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن انڈسٹری کے لیے خصوصی افرادی قوت پیدا ہوتی ہے۔

· سیمی کنڈکٹر ریسرچ کارپوریشن (ایس آر سی)امریکہ اور آئی آئی ٹی بمبئی کے درمیان ایس آر سی کے صنعتی ماہرین اور ہندوستان کے تحقیق وترقی کےٹیلنٹ کو اکٹھا کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ایک مفاہمت نامے کا اعلان کیا گیا تاکہ ایک زبردست صنعت سے چلنے والا عالمی معیار کا تحقیق وترقی کاپروگرام بنایا جا سکے۔

ایس آر سی ایک عالمی شہرت یافتہ، اعلی ٹیکنالوجی پر مبنی کنسورشیم ہے جو ٹیکنالوجی کمپنیوں، تعلیمی اداروں، سرکاری ایجنسیوں، اور ایس آر سی کے اعلیٰ درجے کے انجینئرز اور سائنسدانوں کے درمیان تعاون کو فعال کرنے کا کام کرتا ہے۔ آئی آئی ٹی بمبئی قومی اہمیت کا ایک اہم ادارہ ہے جس میں تعلیم اور ٹیکنالوجی، سرکٹس اور نظاموں میں جدت طرازی کی بڑی اہمیت ہے۔ ایس آر سی اور آئی آئی ٹی بمبئی کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت نامہ ایس آر سی کے صنعتی ماہرین اور ہندوستان کے تحقیق وترقی ٹیلنٹ کو اکٹھا کرنے پر مرکوز ہے تاکہ ایک زبردست صنعت سے چلنے والا عالمی معیار کا تحقیق وترقی کا پروگرام بنایا جا سکے۔ اس پروگرام کے ذریعے، ایس آر سی ایم ای آئی ٹی وائی کے تعاون سے چلنے والے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے ذریعے ہندوستانی اکیڈمی کے ساتھ مشغول رہے گا۔ سیمی کنڈکٹرز میں اس طرح کی صنعت سے چلنے والی تحقیق وترقی وقت کی ضرورت ہے کیونکہ ہندوستان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی ترقی اور ٹیکنالوجی کی قیادت کے سفر پر گامزن ہے۔

· ایم ای آئی ٹی وائی نے اعلان کیاہے کہ جارجیا ٹیک یونیورسٹی، امریکہ کے پروفیسر راؤ تمالا نے انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن کی مشاورتی کمیٹی کا رکن بننے کے لیے رضامندی دی ہے۔

· پروفیسر راؤ امریکہ میں جارجیا ٹیک میں ایک ممتاز اور قابل چیئر پروفیسر اور ڈائریکٹر ایمریٹس ہیں۔ وہ ایک صنعتی تکنیکی ماہر، ٹیکنالوجی کے علمبردار اور معلم کے طور پر معروف ہیں۔

· 1993 میں جارجیا ٹیک میں شامل ہونے سے پہلے، وہ آئی بی ایم فیلو اور ایڈوانسڈ پیکیجنگ لیب (اے پی ٹی ایل) کے ڈائریکٹر تھے، جس نے انڈسٹری کے پہلے پلازما ڈسپلے جیسی بڑی ٹیکنالوجیز کو فروغ دیا ہے۔

· وہ انڈسٹری کے سسٹم آن پیکج (ایس او پی) تصور بمقابلہ سسٹم آن چپ (ایس او سی) کا علمبردار ہیں۔

· ایک ماہر تعلیم کے طور پر، پروفیسر تمالاہا نے جارجیا ٹیک میں الیکٹرانک سسٹمز پیکیجنگ میں پہلے اور واحد این ایس ایف انجینئرنگ ریسرچ سینٹر کے طور پر این ایس ایف کی طرف سے مالی اعانت فراہم کرنے والے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ جامع تعلیمی مرکز کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

· انہوں نے بہت سی کتابیں تصنیف کی ہیں اور انہیں بے شمار ایوارڈز اور اعزازات ملے ہیں۔

· وہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، بنگلور اور یونیورسٹی آف الینوائے اور جارجیا ٹیک کی ممتاز فیکلٹی کے ممتاز سابق طالب علم ہیں۔

· وہ فارچیون 500 سیمی کنڈکٹر اور سسٹمز کمپنیوں کے ایڈوائزر اور مشیر رہے ہیں۔

6۔گلوبل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانکس انجینئرز (آئی ای ای ای انڈیا) اور سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ (سی-ڈیک) کے درمیان ایم او یو کا اعلان، سیمی کنڈکٹر الیکٹرانکس میں مہارت اور تکنیکی معیارات کی ترقی کے لیے کیا گیا جس میں وی ایل ایس آئی ڈیزائن اور برقی مقناطیسی مداخلت (ای ایم آئی)/ برقی مقناطیسی مطابقت (ای ایم سی) پر توجہ دی گئی ہے۔

آئی ای ای ای اور سی-ڈیک کے درمیان ہونے والے معاہدے کو سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجیز، سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں مخصوص مرکباتی آموزش کے پروگرام بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ معیار کاری کی سرگرمیاں؛ رسائی اور مہارت کی ترقی، سی-ڈیک کی مخصوص سرگرمیاں ہیں جو سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجیز، آئی اوٹی اور سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں مہارت، رسائی اور ٹیکنالوجی کی ترقی پر مرکوز ہیں۔ اس سے ملک میں سیمی کنڈکٹر چپ ڈیزائن ماحولیاتی نظام کو تقویت ملے گی اور سٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز کے لیے سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کے بنیادی ڈھانچے تک رسائی میں سہولت ملے گی۔

7۔ ایم ای آئیٹی وائی نے اٹل کمیونٹی اختراعی مرکز-کلا سلینگم اختراعی فاونڈیشن(اے سی سی آئی-کے آئی ایف) اور سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ (سی-ڈیک) کے درمیان سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجیز، پاور الیکٹرانکس، توانائی کی کٹائی کے شعبوں میں باہمی تحقیق وترقی، مصنوعات کی ترقی اور تربیت نیز الیکٹرک گاڑیاں وغیرہ کے لیے ایک مفاہمت نامے کا اعلان کیاہے۔

یہ سیمی کنڈکٹر سہولیات تک رسائی کے بغیر، دیہی صنعتوں کو تحقیق اور اختراعی صلاحیتیں فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ، مختلف سیمی کنڈکٹر اور اس سے منسلک علاقوں میں مہارت کی ترقی کے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ مناسب افرادی قوت کی دستیابی کو ممکن بنایا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1C7V6.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/294N5.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3Y96W.jpg

*****

U.No.4898

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1821887) Visitor Counter : 213


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Kannada