بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
جناب نارائن رانے نے ایم ایس ایم ای کے لئے پائیدار(زیڈ ای ڈی) سند کاری اسکیم شروع کی، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریز کے ساتھ تال میل کی کوششوں اور مستقبل کے لئے ایم ایس ایم ای ایکو سسٹم تیار کرنے کے لئے مرکزی لائحہ عمل تیار کرنے پر بات چیت کی
Posted On:
28 APR 2022 5:59PM by PIB Delhi
انتہائی چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب نارائن رانے نے آج ایم ایس ایم ای کے لئے پائیدار (زیڈ ای ڈی) سند کاری اسکیم کا افتتاح کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ زیڈ ای ڈی نے ایک قومی تحریک بننے کی صلاحیت ہے اور اس کا مقصد بھارت کے ایم ایس ایم ای کے لئے عالمی مقابلے کا ایک روڈ میپ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیڈ ای ڈی نہ صرف پیدا وار اور مظاہرے میں اصلاح کی کوشش کرے گا بلکہ اس میں مینو فیکچررز کی ذہنیت کو بدلنے اور انہیں ماحولیات کے تئیں مزید بیدار بنانے کی صلاحیت ہے۔
یہ اسکیم ایم ایس ایم ای کو صفر خرابی اور صفر اثر (زیروڈیفکٹ ، زیرو ایفکٹ، زیڈ ای ڈی) طریقوں کو اپنانے اور انہیں ایم ایس ایم ای چمپئن بننے کے لئے ترغیب دیتے ہوئے زیڈ ای ڈی سند کاری کے لئے آمادہ اور پرجوش کرنے کی خاطر ایک بڑی مہم ہے۔ زیڈ ای ڈی سند کاری حاصل کر کے ایم ایس ایم ای کافی حد تک اخراجات کو کم کرسکتے ہیں، پیدا وار بڑھاسکتے ہیں ، ماحولیاتی کے تئیں بیداری میں اضافہ کرسکتے ہیں، بجلی بچا سکتے ہیں، قدرتی وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کر سکتے ہیں اور اپنے بازاروں کی توسیع کرسکتے ہیں۔
اسکیم کے تحت ایم ایس ایم ای کو زیڈ ای ڈی سند کاری لاگت پر درج ذیل ڈھانچے کے مطابق سبسڈی ملے گی:
- انتہائی چھوٹی صنعت: 80 فیصد
- چھوٹی صنعت : 60 فیصد
- اوسط صنعت : 50 فیصد
خواتین / ایس سی / ایس ٹی کے ذریعہ چلائے جارہے ایم ایس ایم ای یا این ای آر / ہمالیائی خطے / ایل ڈبلیو ای / جزیرے والے علاقوں / امکانی ضلعوں میں چل رہے ایم ایس ایم ای کو 10 فیصد کی اضافی چھوٹ ملے گی۔ درج بالا کے علاوہ ویسے ایم ایس ایم ای کے لئے 5 فیصد کی اضافی چھوٹ ملے گی، جو وزارت کے ایس ایف یو آر ٹی آئی یعنی انتہائی چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں- کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (ایم ایس ای- سی ڈی پی) کا بھی حصہ ہے۔ اس کے علاوہ زیڈ ای ڈی کا عزم کرنے والے ہر ایک ایم ایس ایم ای کو اس میں شامل ہونے کے لئے بطور انعام 10 ہزار روپے کی پیش کش کی جائے گی۔
زیر ڈیفکٹ زیر ایفکٹ حل کی جانب بڑھنے میں مدد کرنے کے لئے زیڈ ای ڈی سند کاری کے تحت ایم ایس ایم ای کے لئے ہینڈ ہولڈنگ اور صلاح ومشورہ کی مدد کے لئے پانچ لاکھ روپے (فی ایم ایس ایم ای) مہیا کرائے جائیں گے۔ ایم ایس ایم ای ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں ، مالی اداروں وغیرہ کے ذریعہ زیڈ ای ڈی سند کاری کے لئے دی جانے والی کئی دیگر ترغیبوں کا بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور ایم ایس ایم ای کوچ (کووڈ – 19 مدد) پہل کے تحت مفت زیڈ ای ڈی سند کاری کے لئے بھی درخٰواست دے سکتے ہیں۔
جناب رانے ، ایم ایس ایم ای کے وزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ اور وزارت کے عہدیداروں نے ایم ایس ایم ای سیکٹر کے لئے پالیسی ، پروموشن اور منصوبہ بندی پر بہتر تال میل کے لئے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریز اور اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کی۔
جناب رانے نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقو کے ذریعہ کی گئی قابل تعریف کوششوں کی تعریف کی، کیونکہ وہ ایم ایس ایم ای کی ترقی کے عام مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اپنے علاقے میں ایم ایس ایم ای کے لئے مختلف پروگرام اور پالیسیاں تیار کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ‘‘اپنی پہنچ بڑھانے اور سند کاری کے فروغ کو تیز کرنے کے لئے حکمت عملی پر مبنی روڈ میپ تیار کرنا لازمی ہے۔’’
اس بات چیت میں علم کے اشتراک، نئے خیالات / معلومات کے لین دین، ملک بھر میں ایم ایس ایم ای کے فائدے کے لئے کامیابی کی کہانیوں / بہترین طور طریقوں کے فروغ کے ساتھ ہی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سامنے آنے والے مسائل کا حل نکالنے پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے سامنے آرہے چیلنجز ، ضروری مدد اور ایک دوسرے سے سیکھنے کے لئے خیالات / کامیابی کی کہانیوں کی تشہیر ، ریاست کی مداخلت کی پہنچ کو بڑھانے کی کوششوں، ریاست کی پیدا وار میں تیزی لانے اور روز گار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے مرکزی حکومت کی اسکیموں کا زیادہ مؤثر طریقے سے فائدہ اٹھانے پر روشنی ڈالی۔
ایم ایس ایم ای وزارت تمام شعبوں اور ریاستوں میں ایم ایس ایم ای کو فروغ دینے، تیار کرنے اور ان کی دیکھ بھال کرنے کا کام کرتی ہے۔ یہ وزارت 20 سے زیادہ مختلف اسکیمیں چلاتی ہے۔ ان میں پی ایم ای جی پی، ایس ایف یو آر ٹی آئی، ایم ایس ای – سی ڈی پی، آر اے ایم پی اسکیم ، اے ٹی آئی، صنعتوں کے رجسٹریشن وغیرہ کی اسکیمیں شامل ہیں، جو مالیات تک رسائی ، بازار سے رابطہ، ٹیکنالوجی کی تجدید، صلاحیت سازی، اختراع/ خیالات اور صنعتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی وغیرہ شعبوں میں مدد کرتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح-ق ت- ق ر)
U-4825
(Release ID: 1821163)
Visitor Counter : 245