زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت کے مرکزی وزیر نی فصل بیمہ پاٹھ شالہ کے موقع پر پورے ملک کے کسانوں سے ورچوئل طور پر خطاب کیا


مستفید ہونے والے کسان، حکومت ہند کی مختلف اسکیموں کے بارے میں اپنے ساتھی کسانوں کو ترغیب فراہم کرنے کی  غرض سے سفیر کے طور پر کام کریں گے: جناب نریندر سنگھ تومر

Posted On: 27 APR 2022 6:08PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 27اپریل، 2022

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014UO4.jpg

 

آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت جاری ‘‘کسان بھاگیداری-پراتھمکتا ہماری’’ مہم کے ایک حصے کے طور پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا  (پی ایم ایف بی وائی) کے تحت ‘‘فصل بیمہ پاٹھ شالہ’’ کی ایک خصوصی مہم میں شرکت کی۔ اس خصوصی پروگرام میں پورے ملک کے مختلف مقامات سے ایک کروڑ سے زیادہ کسانوں نے حصہ لیا۔

فصل بیمہ پاٹھ شالہ کے بارے میں ملک بھر کے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے زراعت کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ کسان، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا  (پی ایم ایف بی وائی) سے مستفید ہوئے ہیں اور اس اسکیم سے بڑی تعداد میں کسان جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مطلع کیا کہ فصل بیمہ یوجنا کے تحت خریف 2016 سے خریف 2021 تک ہر سال لگ بھگ 5.5 کروڑ کسانوں نے فصل بیمہ کے لیے درخواست دی ہے اور آج تک تقریبا 21000 کروڑ پریمیم جمع کیے گئے ہیں اور کسانوں نے بیمہ دعوے کے طور پر 1.15 کروڑ روپے سے زیادہ کی ادائیگی وصول کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا، مختلف النوع قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والے فصلوں کے نقصانات کے عوض ملک کے کسانوں کو مالی سیکورٹی فراہم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کسانوں اور ریاستوں پر زور دیا کہ وہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا  (پی ایم ایف بی وائی) کے دائرہ میں جمع ہوجائیں، جو کسان اس اسکیم سے مستفید ہوچکے ہیں، وہ دوسرے کسانوں کو اس بات کےلیے راضی کرسکتے ہیں کہ وہ   پی ایم ایف بی وائی کی تحفظاتی ڈھال کے  تحت آجائیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مرکزی حکومت، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے تئیں عہدبند ہے، وزیر موصوف نے پاٹھ شالہ میں حصہ لینے والے کسانوں کے فائدے کے لیے مرکزی حکومت کی مختلف اسکیموں کو اجاگر کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ پی ایم-کسان کے تحت اپنا اندراج کرائیں اور کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کا فائدہ اٹھائیں، جس سے کہ وہ قرض دینے والوں اور ساہوکاروں کے چنگل سے آزاد ہوجائیں گے۔ وزیرموصوف کسانوں پر زور دیا کہ وہ فارمر پوڈیوسر آرگنائزیشن (ایف ایف اوز) میں شامل ہوجائیں اور اپنی پیداوار کی مارکیٹنگ کے لیے ای-این اے ایم میں بھی شامل ہوں۔ وزیر موصوف نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ زراعت سے متعلق بنیادی فنڈ (اے آئی ایف) کی مدد سے کھیتوں کے آس پاس بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر کی گئی ہے، جس سے کہ چھوٹے چھوٹے کسان فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کسانوں کو ترغیب دی کہ وہ مربوط کاشت کاری کا طریقہ اختیار کریں اور اپنی آمدنی کو بہتر بنانے کی غرض سے ماہی پروری اور ڈیری یعنی دودھ اور دودھ سے بنی اشیا تیار کرنے اور اس کو فروخت کرنے سے متعلق کاروبار بھی کریں۔

جناب تومر نے کہا کہ جو کسان، حکومت کی اسکیموں سے فائدہ حاصل کرچکے ہیں، انہیں ۔ ‘‘سفیرکسان’’ بننا چاہیے اور دوسرے  کسانوں کی بھی اس سلسلے میں مدد کرنی چاہیے، تاکہ وہ بھی فائدہ اٹھا سکیں، جس سے کہ بھارت کی زراعت مستحکم بنے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00290LP.jpg

 

زراعت کے مرکزی وزیر کے ساتھ ساتھ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر مملکت، جناب کیلاش چودھری اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزیرمملکت ستری شوبھا کراندلاجے نے بھی ورچوئل طریقے سے اوڈیشہ، مدھیہ پردیش، کرناٹک، مہاراشٹر، آسام اور ہماچل پردیش کے کسانوں کے ساتھ بات چیت کی۔

مرکزی تقریب کے بعد، مختلف ریاستوں کے وزرائے زراعت نے اپنی اپنی متعلقہ ریاستوں کے کسانوں کے ساتھ بات چیت کی اور فصل بیمہ اور فصل بیمہ پاٹھ شالہ کی اہمیت کے بارے میں کسانوں سے خطاب کیا۔ خصوصی پروگرام، جس میں   پی ایم ایف بی وائی پر عمل درآمد کرنے والی بیمہ کمپنیاں ایک ہفتے کی توسیع کریں گی، میں (آر ڈبلیو بی سی آئی ایس) کی اہمیت کے بارے میں کسانوں کو باخبر کرنے اور معلومات فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس پروگرام میں ریاستوں کے زراعت سے متعلق محکمے، بینک، سی ایس سی اور کرشی وگیان کیندر بھی شرکت کریں گے۔

*********************

 

 

(ش ح ۔  ع م۔ ت ع)

U.No. 4779



(Release ID: 1820856) Visitor Counter : 136


Read this release in: Hindi , English , Tamil