اقلیتی امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

ہنر ہاٹ کسی  زمانے میں  مقبول رہے  ‘سرکس’ میں دوبارہ جان ڈال رہا ہے؛ فنکاروں کو ملک بھر میں اپنا ہنر پیش کرنے کے لئے ایک انوکھا پلیٹ فارم مل رہا ہے


سرکس کے فنکاروں کا کہنا ہے کہ  لمبے عرصے کے بعد ملک  میں ‘سرکس’ کو  اپنا وقار  واپس حاصل ہو رہا ہے

प्रविष्टि तिथि: 25 APR 2022 6:10PM by PIB Delhi

ہر کوئی جانتا ہے کہ  کووڈ – 19  وبائی مرض  نے دنیا بھر کی  معیشت کو متاثر کیا ہے۔ بہت سے  لوگ یہ نہیں جانتے ہیں کہ اس وبائی مرض  نے  دنیا  بھر کے  متعدد فنکاروں کی  زندگی  کو بھی متاثر کیا ہے۔ ‘فنکاروں’ کا ذکر  آتے ہی ہمارے ذہن میں  گلوکار ، رقص وموسیقی سے وابستہ افراد، تھیٹر  آرٹسٹ ،  اسٹینڈ اپ  کامیڈین کا خیال آجاتا ہے۔ لیکن ہم  سے کتنے لوگ  کبھی  سرکس کے فنکاروں کے بارے میں  سوچتے ہیں؟

خاص طور  سے ہندوستان میں ،اس کی وجہ یہ ہے کہ  ایک فن کے طور پر  سرکس کافی دور چلا گیا ہے یا  ہم سے بہت سے  لوگوں کی زندگی سے  گم  ہو گیا ہے۔ سرکس کی مقبولیت ختم ہونے کے کئی اسباب ہوسکتے ہیں۔ لیکن وزارت اقلیتی امور  فراموش کردئے گئے  اس فن کو واپس لاکر  لوگوں کو اس کا  بھرپور مزہ  دلا رہا ہے۔ وزارت اقلیتی  امور کی پہل ، ہنر ہاٹ  ممبئی کے  ایم ایم آر ڈی اے گراؤنڈ ، بی  کے سی میں  16  اپریل سے 27  اپریل  2022  تک  منعقد کیا جا رہا ہے، جہاں تقریبا  35 سرکس  کے فنکار  روزانہ  اپنے فن کا  مظاہرہ کر رہے ہیں۔

پریس انفارمیشن بیورو ، ممبئی  کو ہنر ہاٹ میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے والے  سرکس  کے کچھ  فنکاروں کے ساتھ  بات  چیت کرنے کا موقع ملا۔ یہ مضمون اس فن کی عزت افزائی ہے جس نے ہمیں محظوظ کیا  اور  بچپن میں ہمیں خوش  کیا اور  ہر اس  فنکار  کا احسان  ہے جو ناظرین  کو خوش کرنے کے لئے  کڑی محنت کر رہا ہے۔

ہنر ہاٹ -  تخلیقی  دنیا کا سفر

جیسا  کہ اس  کی ٹیگ لائن ہے ‘ دستکاری، پکوان اور  ثقافت’ ، 12  روزہ میلے میں ایک ہی جگہ پر  قابل اعتبار  اور  بہترین  ‘دیسی’ مصنوعات  دستیاب ہیں۔ ملک بھر سے  ہزاروں کاریگرو ں کو مدد  اور  ترغیب فراہم کرنے کے علاوہ  ہنر ہاٹ  نے  میلے کے دوران  یہاں آنے والوں کی تفریح کے لئے  100  سے زیادہ  گلوکاروں ، رقص  وموسیقی سے وابستہ  افراد  ، کامیڈین آرٹسٹ کے ساتھ ساتھ  سرکس کے فنکاروں کو  پلیٹ فارہم کیا ہے۔

جوکر ہنسی مذاق  کا  ذریعہ ہو سکتا ہے، لیکن جو کر کو کون ہنسائے گا؟  – انجیلا کارٹ

 

ریمبو سرکس گروپ کے مالک  جناب پی ٹی دلیپ نے کہا ، ‘‘لمبے عرصے کے بعد  سرکس کو ملک میں  اپنا وقار  دوبارہ حاصل ہوا ہے۔ یہ گروپ ملک بھر میں منعقد  کئے جارہے  مختلف  ہنر ہاٹوں میں  اپنے فن کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ انہیں چنڈی گڑھ سے  لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ فنکاروں کو  اعزاز  سے نوازنے سے  متعلق یادیں تازہ ہو گئیں،  کچھ دن پہلے   جب چنڈی گڑھ  نے ہنر ہاٹ  کی میزبانی کی تھی۔ انہوں نے کہا ، ‘‘ہمیں انعام کے طور پر  ایک یادگاری نشان  اور  11  ہزار  روپے  نقد  دیئے گئے۔ اسے پاکر  ہمارا  ایک سینئر فنکار  بیجو نائر،   جو  جوکر  کا رول نبھا رہا تھا، خوشی سے رونے لگا۔’’

بیجو نائر  نے فخر  سے کہا ، ‘‘یہ پیسہ نہیں تھا۔ میں 50  سال سے زیادہ  کا ہوں اور یہ میری زندگی میں پہلی بار تھا کہ مجھے اتنی  عزت ملے اور وہ بھی  اتنے مشہور شخص  سے۔’’

سرکس کے  سدا بہار دور کو یاد کرتے ہوئے ریمبو سرکس  منڈلی کے مینجر  راجیو  برڈیا   نے کہا کہ ، ‘‘ایک زمانہ تھا  جب لوگ  تین دن پہلے آتے تھے۔ وہ ساتھ میں اپنا  کھانا باندھ کر لاتے تھے اور سرکس  کا  ایک گھنٹے کا شو  دیکھنے کے لئے کئی دنوں تک انتظار کرتے تھے۔ ’’ انہوں نے  کافی مایوسی سے یاد کیا کہ  کیسے  اس  ہنر نے  گزشتہ کئی برسوں میں اپنی  دلکشی  کھو دی ہے۔ 1998  میں  ملک میں  317  گروپ تھے، آج  صرف  6 بچے ہیں اور مہاراشٹر میں  صرف ایک-  ہمارا۔

انہوں نے  ذکر کیا کہ  بدلتے ہوئے وقت  کے  بڑے شہروں میں بہت  زیادہ کرایے کی وجہ سے  سرکس کے فنکاروں کو مناسب جگہ  نہیں ملتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  کیسے  ہنر ہاٹ ، جو  شہر  کے  درمیان  میں واقع  ہے، انہیں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لئے  جگہ  کے ساتھ ساتھ  محنتانہ  بھی  دے رہا ہے اور  انہیں  ناظرین مہیا کرا کر  ان کی  حوصلہ افزائی بھی کر رہا ہے۔

ایک فون کال، جس سے جان میں جان آئی

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیسے  وبائی مرض  نے  بہت سے فنکاروں کی  زندگی  متاثر کی۔ ‘‘ہمیں کچھ  سمجھ میں نہیں آر ہا تھا کہ  آگے کیا  کرنا ہے۔  تبھی  ہمیں  وزارت اقلیتی امور سے  ایک فون  آیا جس میں پوچھا گیا تھا کہ  کیا ہم  ہنر  ہاٹ  کے لئے اپنا  ہنر پیش  کرسکتے ہیں۔ وبائی مرض کے بعد  کے دور  میں یہ  کال  آکسیجن کی  طرح  آئی۔’’ انہوں نے حکومت اور وزارت  کا   اس پہل کے لئے  تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

2021  سے  یہ  گروپ  ہنر ہاٹ  سے لگا تار جڑا  ہوا ہے اور  ہاٹ  کے مختلف مقامات کا  سفر کر چکا ہے،  کئی ریاستوں میں اپنا ہنر  پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے شکریہ کے ساتھ کہا ، ‘‘پہلے ہمیں صرف  ریاست کے اندر  ہی  اپنا ہنر پیش کرنے کا موقع ملتا تھا لیکن  اب حکومت کی مدد سے  ہم ملک بھر میں  اپنے فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔’’

ملک بھر سے فنکار

ہنر ہاٹ میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے والے سرکس کے فنکار  ایک منی  انڈیا  کی نمائندگی کرتے ہیں ، کیونکہ وہ  ملک کی تقریبا تمام ریاستوں سے آتے ہیں،  جیسے  کہ  شمال  مشرقی ریاستیں، شمالی ہند کی تمام ریاستیں،  مہاراشٹر  ، کیرالہ اور مغربی بنگال۔  ریمبو  سرکس میں کام کرنے والے  فنکاروں کی عمر  18  سے 35  سال کے درمیا ن  ہے، جن میں سے 6  خواتین ہیں۔ خواتین فنکار ، جن میں سے ایک  سنگل مدر ہے،  نے دعو ی کیا  کہ شو کے دوران  چونکا دینے والا  جمناسٹک کرنے کے لئے وہ دن میں دو سے تین  گھنٹے   مشق کرتی ہیں۔

ہنر ہاٹ -  سرکار کے فنکاروں کی مدد

انہوں نے  بتایا کہ  سرکس منڈلی  2021  سے  مختلف  ہنر ہاٹ میں اپنے فن کا مظاہرہ کر رہی ہے اور  تبھی سے  مصروف  ہے۔ مہاراشٹر میں مقیم  ریمبو  سرکس  مشق کے طور پر  فنکاروں کو  باری باری سے لاتا  ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ منڈلی کا کوئی بھی  رکن  موقع  نہ کھوئے  اور ملک بھر میں  وزارت کے ذریعہ فراہم  کئے گئے پلیٹ فارم سے  محروم نہ رہے۔

جناب برڈیا نے  کہا  ، ‘‘سرکس ، گاؤں کو اپنے ساتھ لے جانے جیسا ہے۔ منڈلی  سے جڑے تقریبا 300  لوگ ہیں اور آپ کو  فیملی  کے ہر رکن کی طرح   ہر ایک ممبر  کی دیکھ بھال کرنی ہوتی ہے۔’’

فنکارو ں نے اس  قسم کے پلیٹ فارم کے لئے  حکومت اور وزارت  کا شکریہ ادا کیا  اور یہ بھی کہا کہ  اس قدم سے انہیں حوصلہ ملا ہے اور ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

آخری بار آپ اپنے  بچوں کو  سرکس میں کب لے گئے تھے؟   آپ  انہیں ممبئی  کے ہنر ہاٹ میں لے جاکر  خوشیاں دے سکتے ہیں۔ شو کا وقت  :  دوپہر ایک بجے، دوپہر   تین بجے اور  شامل  پانچ بجے۔

ممبئی  کے ہنر ہاٹ کا دورہ کرنے کے پیچھے  پانچ اسباب

https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1819778

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح-ق ت- ق ر)

U-4681


(रिलीज़ आईडी: 1820084) आगंतुक पटल : 82
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , Marathi , हिन्दी , Manipuri