الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

جناب  اشونی ویشنو نے ’’سنکلپ سے سدھی‘‘ سمٹ میں کلیدی خطبہ دیا


پیرامڈ کی سب سے نچلی سطح پر موجود لوگوں کو ڈیجیٹلائزیشن کے مرکز  میں ہونا چاہئے: جناب اشونی ویشنو

Posted On: 23 APR 2022 5:59PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  23/ اپریل 2022 ۔ ریلوے، مواصلات و الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے کہا ہے کہ ’’پیرامڈ کی سب سے نچلی سطح پر موجود لوگوں کو ڈیجیٹلائزیشن کے مرکز میں ہونا چاہئے‘‘۔ حکومت کے انتودیا  کے فلسفے کو دہراتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہم جو کچھ بھی کرتے ہیں اس کا مقصد معاشرے کے پسماندہ طبقوں کو فائدہ پہنچانا ، انہیں یکسر تبدیلی لانے والی قوت  سے لیس کرنا اور  انہیں ایک بہتر ماحول فراہم کرنا ہوتا ہے۔

ME&IT.jpeg

آج یہاں ’’سنکلپ سے سدھی‘‘ سمٹ میں ’’مستقبل کے لیے تیار بھارت  کی تعمیر کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارموں سے  فائدہ اٹھانا ‘‘ کے  موضوع پر منعقدہ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے، جناب اشونی ویشنو نے 5 موضوعات/ نکات پر روشنی ڈالی، جو ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق حکومت اور صنعت کی ترقی کی کوششوں کی قدر میں اضافہ  کر سکتے ہیں۔ ان میں شامل ہیں –  الیکٹرانکس اور دیگر قسم کی مینوفیکچرنگ، سیمی کنڈکٹر سیکٹر میں لیڈ، پبلک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال اور ڈیجیٹائزیشن کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ٹیلی کام اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے درمیان ہم آہنگی۔

پچھلی دہائی میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کی ترقی کے بارے میں گفتگو  کرتے ہوئے، جناب  ویشنو نے کہا کہ الیکٹرانکس کی صنعت نے گزشتہ 7-10 سالوں میں نمایاں ترقی کی ہے۔ یہ 80 بلین ڈالر کی صنعت تک بڑھ چکی ہے، جس میں تقریباً 25 لاکھ افراد کو روزگار ملا ہے اور یہ آنے والے سالوں میں 300 بلین ڈالر کی صنعت تک بڑھنے کے راستے پر ہے۔ اس صنعت کی نمو کو مزید بڑھانے کے لیے صنعت سے بہت ساری معلومات موصول ہوئی ہیں اور ہم ان میں سے بہت سی تجاویز پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔

سیمی کنڈکٹر کے شعبے کی صلاحیت پر بات کرتے ہوئے، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے وزیر نے کہا کہ یہ شعبہ ٹیلی کام، آئی ٹی ہارڈویئر، آٹوموبائل، اسٹیل اور بھاری مشینری وغیرہ سمیت کئی صنعتوں کا سنگ بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ، ہمارے ملک میں سیمی کنڈکٹر کی صنعت کو بڑھانا اور اگلے 10 سے 15 سالوں میں اسے مستقل طور پر بڑھاتے جانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس سلسلے میں کچھ اچھے اقدامات کیے ہیں جن کو انڈسٹری کی جانب سے بھی اچھا رسپانس مل رہا ہے۔

عوامی پلیٹ فارم کے بارے میں، جناب  اشونی ویشنو نے ذکر کیا کہ حکومت  یو پی آئی ،کوون اور ڈیجی لاکر کے خطوط پر عوامی ڈیجیٹل پلیٹ فارم بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ایک بار بننے کے بعد، ان پلیٹ فارموں کو صارفین پر مبنی ایپلی کیشنز تیار کرنے کے لیے کمیونٹی اور انڈسٹری کو اس کام کے آغاز کے لیے کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک نیشنل ڈیٹا فریم ورک بھی لائے گی۔ لوگوں کا غیر ذاتی ڈیٹا انہیں بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

ریلوے، دفاع اور اسٹیل وغیرہ جیسے بڑے شعبوں کے  ڈیجیٹلائزیشن کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب ویشنو نے کہا کہ ان شعبوں میں ڈیجیٹائزیشن ماضی کے مقابلے میں تیز رفتاری سے ہونی چاہیے اور حکومت اس سمت  میں صنعت کی شمولیت کے ساتھ فعال اقدامات کر رہی ہے۔

ٹیلی کام4G5/ G اور ڈیجیٹل دنیا کے اتحاد کے بارے میں بات کرتے ہوئے،جناب  ویشنو نے کہا کہ موبائل ڈیجیٹل خدمات کے استعمال کا بنیادی طریقہ ہے۔ ہمیں ان  خطوط پر سوچنا چاہئے کہ ہم ڈیجیٹلائزیشن کی طرف اس منتقلی کو کس طرح تیز کر سکتے ہیں اور ساتھ ہی سائبر سیکورٹی کے چیلنج کے پیش نظر اسے مزید محفوظ کیسے بنا سکتے ہیں۔

ملٹی اسٹیک ہولڈر سمٹ ’’سنکلپ سے سدھی‘‘ کا انعقاد کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی ) اور انڈیا@75 فاؤنڈیشن کے ذریعے  مشترکہ طور پر وزارت ثقافت، حکومت ہند کے ساتھ مل کر بھارت  کی آزادی کا  75 واں  سال منانے کیلئے کیا ہے۔ دو دن پر محیط اس سمٹ نے ترقی کے مختلف شعبوں میں ملک کی کامیابیوں اور آگے بڑھنے کے راستے پر غور و خوض کرنے کے لیے اہم اسٹیک ہولڈرز کو بلایا ہے۔ وزیر اطلاعات و نشریات، امور نوجوانان اور کھیل  جناب  انوراگ سنگھ ٹھاکر اور وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور ثقافت محترمہ میناکشی لیکھی، نے بھی جناب  اشونی ویشنو کے علاوہ سربراہی اجلاس میں کلیدی خطبہ دیا۔

سنکلپ سے سدھی نے ایک نئے بھارت کے لیے کامیاب ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے لیے سرکاری معززین، فیصلہ سازوں، پالیسی سازوں، تھنک ٹینکس، صنعت کے رہنماؤں، اور سول سوسائٹی کے سرکردہ اراکین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ انڈیا@75 کا جشن منایا جائے اور 2047 میں انڈیا@100 کے ذریعے ایک نئے بھارت کے لیے روڈ میپ تیار کیا جائے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 4600

 



(Release ID: 1819437) Visitor Counter : 107


Read this release in: Odia , English , Hindi