وزارات ثقافت

قومی یادگار اتھارٹی نے مہرولی میں تاریخی اننگ تال کے آس پاس ایک انوکھی وراثت سیر کا انعقاد کیا


ہم وزیر اعظم کے وژن کے مطابق  ورثے کاعالمی  دن منارہے ہیں اور اننگ تال و دہلی کے عظیم ہندو راجہ  اننگ تال سے متعلق یادگاروں کے وقار کو پھر سے قائم کررہے ہیں:جناب ترون وجے

Posted On: 19 APR 2022 6:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی:19؍اپریل2022:

قومی یاد گار اتھارٹی نے 19 اپریل 2022ء کو ورثے کا عالمی دن مناتے ہوئے سال 1052عیسوی میں دہلی کے بانی راجہ اننگ پال تومر کے ذریعے مہرولی میں تعمیر شدہ 11ویں صدی کی منی جھیل، تاریخی اننگ تال کے آس پاس آج صبح ایک انوکھی وراثت کی سیر کا انعقاد کیا۔تومر ہندو راج ونش نے دہلی پر حکمرانی کی اور دہلی کا نام ہی ڈھلّکا پوری سے آیا ہے۔اس پس منظر میں جنرل کنگھم کے ذریعے برطانوی ہندوستانی آثار قدیمہ سروے –اے ایس آئی عہد کے دوران پتھروں کے کئی شلا لیکھ پائے گئے تھے۔

وراثت سیر کی قیادت مشہور ماہر آثار قدیمہ اور ہندوستانی آثار قدیمہ سروے –اے ایس آئی کے سابق اَپر ڈائریکٹر جنرل اور قومی میوزیم کے سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر بی آر منی  اور قومی یادگار اتھارٹی کے صدر جناب ترون وجے نے کیا تھا۔ دہلی کے چیف سیکریٹری اور ہندوستانی انتظامی خدمات کے افسر جناب وجے کمار دیو نے جھنڈی دکھا کر وراثت سیر کا آغاز کیا۔ آر ایس ایس کے جوائنٹ جنرل سیکریٹری ڈاکٹر کرشن گوپال کے ذریعے ایک خصوصی تحریک دینے والی تقریر کی گئی۔ انہوں نے قومی یادگار اتھارٹی کی کوششو ں کی ستائش کی اور ایسی دیگر یادگاروں کا پتہ لگانے کی  اپیل کی۔

 

01.jpg

 

ڈاکٹر منی نے  کہا کہ انہوں نے سال 1993ء سے سال 1995ء کے بیچ اے ایس آئی کے تحت اس جگہ کی کھدائی کی تھی۔اننگ تال میں ابھی کچھ پانی بچا ہے، لیکن منی جھیل دھیرے دھیرے وقت کےساتھ سمٹتی جارہی ہے۔وراثت سیر کرنے والوں میں کئی ماہر آثار قدیمہ ، مؤرخ ، مختلف یونیورسٹیوں کے تحقیق کرنے والے طلباء شامل تھے، جن کی تعدا دتقریباً 150 تھی۔جناب بھارت بھوشن، بھارت پرکاشن کے مینجنگ ڈائریکٹر،  جناب ہتیش شنکر ایڈیٹر، پانج جنیہ، ڈاکٹر رویندر کمار ڈین اسکول آف ہیریٹیج ریسرچ اینڈ مینجمنٹ، ڈاکٹر امبیڈکر یونیورسٹی نے بھی شرکت کی۔ ڈاکٹر منی نے وراثت سیر کرنے والے کو سمجھایا کہ جب تک اسے محفوظ یادگار قرار نہیں دیا جاتا،آنے والے سالوں میں اس کا کوئی نشان باقی نہیں رہے گا۔

 

02.jpg

 

03.jpg

 

جناب ترون وجے نے کہا اننگ تال سب سے اہم تاریخی یادگاروں میں سے ایک ہے، جو ہمیں دہلی کی شروعات سے جوڑتا ہے۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے مطابق ورثے کا عالمی دن منا رہے ہیں اور اننگ تال کے فخر اور دہلی کے عظیم ہندو راجہ سے تعلق سے پھر سے قائم کررہے ہیں۔مہاراجہ اننگ پال تومر کی یادگاروں کو از سر نو زندہ کرنا ایک اہم تحریک ہے، جسے قومی یادگار اتھارٹی –این ایم اے نے شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خوش نصیبی سے ہماری وزیر ثقافت محترمہ میناکشی لیکھی نے راجہ اننگ پال اور ان سے متعلقہ یادگاروں کے بارے میں گہری دلچسپی لی ہے۔ اس لئے ہمیں یقین ہے کہ اس عظیم تاریخی منی جھیل اور اننگ تال کو از سر نو زندہ کیا جائے گااور راجدھانی میں سب سے زیادہ دیکھنے جانے والی یادگار بن جائیں گے۔

 

04.jpg

 

05.jpg

 

جناب ترون وجے نے کہا کہ وہ مغلوں کو ہرانے اور دو صاحبزادوں کی موت کا انتقام لینے والے پنجاب کے عظیم حکمراں ویر بندا سنگھ بہادر کی شہادت استھل پر وراثت سیر کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ بعد میں مغلوں کے ذریعے ان کا بے رحمی سے قتل کردی گیا تھا۔مہرولی میں ان کی یاد سے متعلق اس مقام پر ایک گرودوا رہ بنایا گیا ہے۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ویر بندا سنگھ بہادر کی اعلیٰ ترین قربانی کو یاد کیا جائے اور اس یادگار کو خوبصورت ڈھنگ سے اور احترام کے ساتھ رکھا جائے، جس کی وہ حقدار ہیں۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

                                                                                                                                      (U: 4442)

 



(Release ID: 1818220) Visitor Counter : 127


Read this release in: English , Hindi