سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

دورے پر  آئے  ہوئے فن لینڈ کے اقتصادی امور کے وزیر میکا لنٹیلا نے مرکزی وزیر مملکت   (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹکنالوجی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی: دونوں وزراء نے کوانٹم کمپیوٹنگ پر ایک  بھارت- فن لینڈ ورچوئل نیٹ ورک سینٹر قائم کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا


مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فن لینڈ کے اقتصادی امور  کے وزیر  جناب میکا لنٹیلا کے ساتھ  نئی دہلی میں وفد کی سطح کی  بات چیت کی

Posted On: 18 APR 2022 6:51PM by PIB Delhi

دورے پر آئے ہوئے فن لینڈ کے اقتصادی امور کے وزیر، میکا لنٹیلا نے ، جو فی الحال ہندوستان میں ہیں، آج مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ، ارضیاتی سائنس  کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛  وزیراعظم  کے  دفتر میں وزیر مملکت  عملے ، عوامی شکایات ، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء  وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ  سے ملاقات  کی اور دونوں وزراء نے کوانٹم کمپیوٹنگ پر ایک بھارت – فن لینڈ  ورچوئل  نیٹ  ورک سینٹر قائم کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا۔

بعد میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور فن لینڈ کے ان  کے ہم منصب میکا لنٹیلا کی موجودگی میں، بھارت  کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سکریٹری اور  فن لینڈ  حکومت  کے سائنس  کے سکریٹری  نے  اس سلسلے میں  مفاہمت کے  ایک اقرار نامے پر دستخط کیے۔  اپنے اپنے ممالک کی جانب سے دونوں وزراء کی قیادت میں وفود کی سطح کے مذاکرات کے اختتام کے بعد میڈیا کو باضابطہ  تفصیلات  سے  آگاہ کیا گیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AG3W.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ ایس ٹی  آئی   اشتراک ، اختراعی    آر اینڈ ڈی پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی کوشش ہے جو کسی خاص ضرورت یا چیلنج سے نمٹنے، اعلیٰ صنعتی مطابقت اور تجارتی صلاحیت کی عکاسی  کرتے ہیں اور جس کا  مقصد دونوں ممالک کو فائدہ پہنچانا ہے ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  بھارت  کی طرف سے کوانٹم کمپیوٹنگ پر ورچوئل نیٹ ورک سینٹر کے لیے تین اہم اداروں یعنی آئی آئی ٹی  مدراس، آئی آئی ایس ای آر  پونے اور سی- ڈی اے سی پونے کی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے کہا، یہ اقدام نومبر 2020 میں منعقدہ  پچھلے  مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں کوانٹم کمپیوٹنگ اور پائیداری، دونوں ممالک کے  ماہرین تعلیم ، صنعتوں  اور اسٹارٹ اپس کو شامل کرکے  5-جی  جیسے نئے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون شروع کرنے کے فیصلے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے نے  مشن موڈ  میں  کئی  نئے  پروگرام ،جیسے الیکٹرک وہیکلز، سائبر فزیکل سسٹم، کوانٹم ٹیکنالوجیز، فیوچر مینوفیکچرنگ، گرین ہائیڈروجن فیول وغیرہ  شروع کیے ہیں اور سماجی چیلنجوں کے مسائل کو حل کرنے میں فن لینڈ کے ساتھ مشترکہ تعاون کی کوشش کی ہے ۔ وزیر موصوف  نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ ایس ٹی آئی تعاون  اختراعی  تحقیق و ترقی کے منصوبوں کو متحرک کرنے کی ایک کوشش ہے جو کسی خاص ضرورت یا چیلنج سے نمٹنے، اعلیٰ صنعتی مطابقت اور تجارتی صلاحیت کی  عکاسی  کرتے ہیں اور جس  کا مقصد  دونوں ممالک کو فائدہ پہنچانا ہے ۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور فن لینڈ  جمہوریہ کی وزیر اعظم محترمہ سنا مارین کے درمیان گزشتہ مارچ میں منعقد ہوئی ورچوئل چوٹی کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  اس بات  پر توجہ دلائی  کہ صاف اور سبز ٹیکنالوجیوں  میں فن لینڈ کا کلیدی  کردار پائیدار ترقی کی  سمت بھارت کی  مہم  میں مدد کر سکتا ہے۔  وزیر موصوف نے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع میں ہندوستان اور فن لینڈ کے درمیان مضبوط تعلقات  کو  یاد  کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002X2OA.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے فن لینڈ کے وزیر لنٹیلا کو بتایا کہ سائنس  اور صنعتی تحقیق  سے متعلق کونسل (سی ایس آئی آر) جس کے پاس 37 لیبارٹریوں کا بین شعبہ  جاتی نیٹ ورک ہے ،اور  فن لینڈ   شرکاء  کے ساتھ گرین ٹرانزیشن میں علم اور مہارت کے اشتراک کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز / مصنوعات / حل کی تعیناتی، خاص طور پر عام آدمی سے مطابقت اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کو حل کرنے  میں  تعاون  کا خواہش مند ہے۔  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بھارت    اور فن لینڈ دونوں انٹارکٹک معاہدے کے مشاورتی رکن ہیں اور  ان کے انٹارکٹیکا میں فعال اسٹیشن  موجود  ہیں۔ فن لینڈ 2023 میں انٹارکٹک ٹریٹی کنسلٹیٹو میٹنگ (اے ٹی سی ایم) کی  میزبانی کرے گا  جبکہ بھارت    2024 میں اس کی میزبانی  انجام دے گا۔

وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت  کا محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی  اور فن لینڈ   کا موسمیات سے متعلق  ادارہ  م 2014 سے  آب  وہوا پر مبنی   ماحولیات کے شعبے میں تعاون کر رہے ہیں۔ اس اشتراک  کے تحت ایف ایم آئی  کی جانب سے ہوا کے معیار کی پیشن گوئی کے ماڈل بھارتی  خطے کے لئے ساز گار   ہونے کی بنیاد پر   تیار  کئے  گئے  ہیں  ،جس کے نتیجے میں آلودگی کے بارے میں    مائیکرو اسکیل سے لے کر علاقائی پیمانے تک کی  پیشن گوئی کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے،  تاکہ آلودگی  پر قابو  پانے والے حکام مناسب کارروائی کر سکیں۔ اس تعاون کے تحت، بھارت پر ایروسول کے اخراج کے بدلتے ہوئے ماحولیاتی اثرات   پر بھی  کارروائی کی جارہی  ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا،  بھارت فن لینڈ کے آر اینڈ ڈی  اداروں کے ساتھ تحقیقی تعاون اور فن لینڈ کی صنعت کے ساتھ ٹکنالوجی تعاون کو فروغ دینے با الخصوص درج ذیل ٹیکنالوجی ڈومینز اور کوانٹم کمپیوٹنگ کے اطلاق جیسے شعبوں میں: پائیدار توانائی کی ٹیکنالوجیز (جنریشن، کنورژن، اسٹوریج اور کنزرویشن) )، ماحولیات اور صاف ٹیکنالوجیز، بائیو بیسڈ اکانومی، بائیو بینکس اور مختلف ایپلی کیشنز کے لیے بایو بیسڈ میٹریلز، واٹر اینڈ میرین ٹیکنالوجیز، فوڈ اینڈ ایگری ٹیکنالوجیز، سستی ہیلتھ کیئر (بشمول دواسازی اور بایومیڈیکل انسٹرومین ٹیشن)، ٹیکنالوجیز فار ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ اور اے آئی ٹیکنالوجیز۔ تمام ڈومینز میں سیکھنے کا خواہش  مند  ہے،۔

فن لینڈ کے دورے پر آئے ہوئے اقتصادی امور کے وزیر لنٹیلا نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو  اس بات کی یقین  دہانی  کرائی  کہ فن لینڈ کی کمپنیاں کاربن نیوٹرل ٹیکنالوجیز کے لیے بھارت  کے ساتھ اشتراک   کریں گی اور آب وہوا میں تبدیلی میں پائیداری کے لیے تعاون میں اضافہ کریں گی۔ فن لینڈ کے وزیر نے صحت عامہ کو فروغ دینے والی نئی مصنوعات اور خدمات کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے طبی تحقیق کے لیے اعلیٰ معیار کے انسانی نمونوں کی ثالثی کے لیے فن لینڈ کے بائیو بینک پروجیکٹ میں گہرے تعاون کے امکانات تلاش کرنے کے لیے  بھی  بھارت  کو  مدعو کیا ہے ۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کی  وزارت  میں   وزیر مملکت ،  ارضیاتی سائنس    کی  وزارت  کے سکریٹری  اور  سی ایس آئی آر  کے ڈائریکٹر  جنرل  نیز  سائنس  سے متعلق  دیگر  وزارتوں کے نمائندے  بھارتی وفد میں شامل تھے۔

 

************

ش ح ۔ ش ر ۔   ق ر

U:4417



(Release ID: 1817959) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi