کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے ساتھ حال ہی میں کئے گئے تجارتی سمجھوتوں کا  خیر مقدم کیا گیا اور  کسی بھی شعبے سے کوئی ایک بھی  منفی رد عمل ظاہر نہیں ہوا:جناب پیوش گوئل


وزیر موصوف نے بر آمدکاروں سے  زور دے کر کہا ہے کہ وہ  کوالٹی  کے بارے میں ہرگز کوئی سمجھوتہ نہ کریں، انہوں نے خبر دار کیا کہ ملک میں کوالٹی  کلچر  کو  کسی بھی صورت میں کمزور نہیں ہونے دینا ہے

بھارت  کی  ای پی سی اور ایم ایس ایم ای  کو  نئی مارکیٹیں تشکیل دینے کے لئے دیگر ملکوں کے ساتھ پہلے سے  سرگرم ہوجانا چاہئے

Posted On: 13 APR 2022 9:50PM by PIB Delhi

کامرس  وصنعت، صارفین  کے امور  ، خوراک  و تقسیم عامہ  اور کپڑے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے  آج کہا ہے کہ  متحدہ عرب امارات  اور آسٹریلیا کے ساتھ  حال ہی میں جن  تجارتی   سمجھوتوں پر  دستخط کئے گئے ہیں، ان کا  زبردست  خیر مقدم کیا گیا ہے اور ان پر  کسی بھی  شعبے کی طرف سے کوئی ایک بھی  منفی  رد عمل  ظاہر نہیں کیا گیا۔

 وہ نئی دہلی میں آج  بھارت کی  انجینئرنگ کی بر آمدات کو فروغ دینے  سے متعلق کونسل  کے ، 51  ویں  قومی   برآمداتی  ایوارڈس  کی  تقریب میں کلیدی خطبہ  دے رہے تھے۔

 جناب گوئل نے کہا کہ  ہماری بر آمداتی برادری  نے  بھارت کا سر  فخر  سے بلند کیا ہے ، جیسا کہ اس نے بر آمدات  میں بڑی حصولیابیاں کی ہیں۔

 اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے  کہ برآمدات بھارت کی معیشت  کی ریڑھ کی ہڈی ہے،  وزیر موصوف  نے کہا کہ یہ بات بہت اہم ہے کہ ہم  اپنے  بر آمد کاروں  کو اعزاز بخشیں اور ملک کی تعمیر میں ان کے تعاون کا اعتراف کریں۔

 انہوں نے یہ بھی کہا کہ  ایوارڈ  کی  اس  تقریب  کے  انعقاد  کے لئے  اس سے بہتر  وقت   نہیں ہو سکتا تھا، کیو نکہ بھارت  اپنی بر آمداتی کارکردگی کا  جشن منا رہا ہے۔ انہوں نے  ایوارڈ پانے والے سبھی  افراد  کو مبارک باد دی اور  چھوٹی صنعتوں  میں ان کی  مہارت،  محنت ، منصوبہ بندی اور مینجمنٹ کے ہنر  کی تعریف کی۔

 جناب گوئل نے کہا کہ بھارت  کی انجینئرنگ ، بر آمدات  کے فروغ کی کونسل  ای ای پی سی  نے  زبردست کام انجام دیا ہے اور وہ  بر آمدات کو فروغ  دینے سے متعلق  ایک مثالی کونسل ہے۔ انہوں نے  ای ای  پی سی  انڈیا کو  صلاحیت سازی کے سلسلے میں  صنعت کے ساتھ  لگا تار کام کرنے پر سرا ہا، جس میں جدید ترین ٹیکنالوجی کو اپنائٗے جانے ،   کوالٹی  ،سرٹیفکیشن اور   بر آمدات کا  فروغ  شامل ہیں۔

 وزیر موصوف نے  بر آمد کاروں سے  زور  دے کر کہا کہ  جب  کوالٹی کی  یقین دہانی  کی بات ہوتی ہے  تو  وہ  سمجھوتہ نہ کرنے  کا نظریہ  اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ  ایک ملک کے طور پر  ہمیں  کوالٹی  اور  پیداواریت  پر  خاص   توجہ مرکوز  کرنا چاہئے اور ہم  فیصلہ کریں کہ  جب  کوالٹی کی  بات آئے  تو دنیا میں  ہمارے  جیسا  کوئی دوسرا نہ ہو۔ جناب گوئل نے کہا کہ  ہمیں  کسی ملک میں دو  مختلف کوالٹی کی مصنوعات  نہیں بنانی چاہئے۔ کوالٹی کے معیارات   غیر مبہم، یکساں اور  سخت ہوں۔  انہوں نے خبردار کیا کہ  ملک میں  کوالٹی کلچر  کمزور نہیں ہونا چاہئے۔

 وزیر موصوف  نے کہا کہ  بر آمدات کے نشانے  اعلیٰ  سطح پر مقرر نہیں کئے گئے بلکہ  انہیں سبھی  متعلقہ  فریقوں کے ساتھ صلاح ومشورے کے بعد  مقرر کیا گیا ہے۔ ان متعلقہ فریقوں میں  بر آمدات  کو  فروغ دینے سے متعلق  کاؤنسلیں بھی  شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا رول یہ ہے کہ وہ تجارت میں سہولت پیدا کرے، نہ  کہ رکاوٹیں پیدا کرے۔

وزیراعظم جناب  نریندر مودی، کاروبار کو  آسان بنانے، عمل در آمد میں کسی طرح کی مشکل کو کم کرنے ، ایسے ضابطوں کو ختم کرنے  کے لئے ، جن کے تحت بہت سے کاموں کو مجرمانہ نوعیت حاصل ہو جاتی ہے،  پر عزم ہیں، جس کی وجہ سے  کاروبار  کو  پنپنے  کے لئے ایک ساز گار ماحول تشکیل پاتا ہے۔ وزیر موصوف  نے یہ  بھی  کہا کہ  پی ایم گتی شکتی پورے سرکاری  نظریئے کا   کلچر لا رہی ہے ۔

دنیا اب  بھارت جیسے  با اعتماد شراکت دار کے ساتھ  سرگرم ہونا چاہتی ہے،  وزیر موصوف  نے کہا کہ بھارت  نے اقتصادی  شراکت داری کو مستحکم بنانے کے لئے متحدہ عرب امارات  اور  آسٹریلیا  کافی بڑے وفود بھیجے تھے  جو ای پی ایس اور ایم ایس ایم ای  پر مشتمل تھے، جس کا مقصد کاروبار سے کاروبار  کے درمیان تعلقات بنانا  اور  مزدوروں سے بھر پور  شعبوں کے لئے  مارکیٹ  تیار کرنے میں مدد دینا   ہے۔ وزیر موصوف  نے کہا کہ پوری دنیا میں  بھارتی مشنوں کو  ہدایت دی گئی ہے کہ وہ  تجارت ، سیاحت اور  ٹیکنالوجی  کو اختیار کرنے  کو فروغ دینے  کی کوشش کریں۔

 جناب گوئل نے کہا کہ  متحدہ عرب امارات  اور  آسٹریلیا کے ساتھ  ایف ٹی اے  کا  سبھی متعلقہ فریقوں کی طرف سے  خیر مقدم کیا گیا ہے اور  کسی بھی  شعبے  یا  کسی بھی  فریق کی طرف سے کوئی واحد  منفی  رد عمل نہیں ظاہر کیا گیا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے   کہ حال ہی میں مکمل کئے گئے ایف ٹی اے کے تحت  بھارتی اشیاء  کو  بغیر  محصول کے  رسائی  دی گئی ہے۔ جناب گوئل نے کہا کہ  بھارت  میں  دوا سازی  کے شعبے  کو  پہنچنے والے  فوائد  اس سلسلے میں قابل ذکر  ہیں۔

 اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ  بھارت ، مقابلے سے نہیں ڈرتا ، وزیر موصوف  نے کہا کہ  بھارت  کوالٹی  اور لاگت کے سلسلے  میں  کسی بھی ملک کے ساتھ مقابلہ کر سکتا ہے۔

 جناب پیوش گوئل نے کہا کہ بھارت میں  2030  تک  ایک ٹریلین  امریکی ڈالر  کی  بر آمدات  کا نشانہ  حاصل کرنے کی  صلاحیت موجود  ہے۔ انہوں نے  پوری دنیا میں  اور  خاص طور پر  افریقی یونین کے ملکوں  جیسے  ہم خیال ملکوں کے ساتھ  مضبوط شراکت داری  تشکیل دینے  کے لئے کہا۔

 وزیر موصوف  نے کہا کہ  ہمیں   محنت سے  متعلق قوانین سمیت  اپنے  قوانین میں  بہتری  لانی چاہئے  اور  معاصرین اور  جدید قوانین  کے لائحہ  عمل میں رہتے ہوئے  کام کرتے  رہنا چاہئے۔

 ہمارا خواب یہ ہونا چاہئے کہ ہمارے پاس  پرواز ہو اور  ہمارا ارادہ  اور ہمت  ہونی چاہئے۔ نیز  اُڑنے کے لئے اعتماد  چایئے۔ وزیر موصوف  نے یہ بات بر آمدات کاروں سے  خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ  ویژن  اور  قیادت  والے  عام لوگوں کی طرف سے  غیر معمولی نتائج بھی  دیئے جاسکتے ہیں۔ ای ای پی سی   میں قیادت  ،خود اعتماد  اور خواہش ہے کہ وہ غیر معمولی  کارکردگی ، صلاحیت اور ہنر، نوجوانوں کی طاقت، عقل وفہم اور تجربہ پیش کرے تاکہ بڑے مقاصد  حاصل  کئے جاسکیں۔

آپ  کو یاد ہوگا  کہ بھارتی اشیاء  کی بر آمدات  419  ارب  امریکی ڈالر کو  پار کر گئی ہیں، جو ابھی تک کی سب سے اونچی سطح ہے اور خدمات کے بارے میں بھی اندازہ  ہے کہ  250  ارب  امریکی ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔  وزیر موصوف  نے کہا کہ  پچھلی سب سے اونچی قدر  جو  213  ارب  امریکی ڈالر تھی، 20-2019  میں حاصل کی گئی تھی۔

آپ کو یہ بھی یاد ہوگا کہ انجینئرنگ  اشیاء  کی بر آمدات  کا  حصہ   بھارت  کی  400  ارب سے زیادہ  بر آمدات  میں  25  فیصد  سے زیادہ ہے۔ ایسا پہلی  بار ہے کہ انجینئرنگ کی بر آمدات  کسی ایک مہینے  (مئی 22)  میں  تقریبا 10  ارب  امریکی ڈالر  تک پہنچ  گئی ہیں۔ شعبے میں  عالمی وبا کےد وران  زبردست  لچک داری کا مظاہرہ کیا اور تبھی سے  بہترین  کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور  22-2021  میں  سال بہ سال  45  فیصد  نشو ونما  کی ۔  وزیر موصوف  نے کہا کہ 21-2020  میں  یہ تقریبا  111 ارب امریکی ڈالر  کی تھیں۔

 جناب گوئل نے خبردار  کیا کہ  مذکورہ  حصولیابیاں  پورے ملک کے  لئے  ایک جشن  کا سبب تھیں، لہذا  ہمیں  کسی طرح  کی غفلت  نہیں برتنی چاہئے۔

******

ش ح۔ اس۔ ق ر۔

U- 4384


(Release ID: 1817712) Visitor Counter : 126


Read this release in: English , Hindi