پنچایتی راج کی وزارت

پنچایتی راج کی وزارت نے، غریبی سے پاک اور بہتر ذریعہ معاش  والے گاؤں  اور خودکفیل بنیادی ڈھانچے کے گاؤں سے متعلق  قومی کانفرنس  کا انعقاد کیا


پنچایتی راج کی وزارت نے ،آزادی کا امرت مہوتسوکے حصہ کے طور پر، علامتی  ہفتہ کی تقریبات  اختتام پذیر کیں

سات دنوں کے دوران،  5000سے زیادہ شرکاء نے ،تجربات او ر معلومات  شراکت کیں

Posted On: 17 APR 2022 7:59PM by PIB Delhi

پنچایتی راج کی وزارت کا آزادی کے امرت مہوتسو کی علامتی  ہفتہ تقریبات ،آج اختتام  پذیر ہوئیں ،جن میں   پنچایت راج اداروں کے منتخب  نمائندوں    اور عہدےد اران  نیز  دیگر کلیدی شراکتداروں   نے  جوش وخروش کے ساتھ شرکت کی ، توجہ مرکو زکی اور  اس کے تئیں  پُر عز م جوابدہی  کا اظہار کیا۔پنچایت  راج کی وزارت  نے   11سے  17 اپریل  2022 کے دوران  آزادی کا امرت مہوتسو ( اے کے اے ایم ) منانے کے لئے علامتی  ہفتہ کی تقریبا ت کے حصہ  کے طورپر قومی کانفرنسوں  کے  اس سلسلے کا انعقاد کیا۔سات دن کے دوران  5000 شرکاء نے اپنے تجربات  پیش کئے اور   مختلف ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں   کی پنچایتوں  کے ذریعہ  معلومات کو ساجھا کیا ، جن  میں انڈومان نکوبار جزائر سے لے کر اروناچل  پردیش  ، تری پورہ اور ناگالینڈ سے راجستھان ،  جموں وکشمیر ولداخ سے تمل  ناڈو  کے ساتھ  پوڈوچیری اور دادر اور ناگر حویلی  اور دمن اور دیو شامل ہیں ۔اقوام متحدہ کی ایجنسیوں ، تعلیمی اداروں  اور غیر سرکاری تنظیموں   کے  ساتھ  تال میل کے تئیں  عزم کے ساتھ ،  مرکزی وزارتوں  اور ریاستوں نے  مکمل معاشرے   اور مکمل  حکومتی رسائی کو  ، گاؤں کی سطح   پر،ایس ڈی جی  کو مقامی بنانے کے تئیں  مرکو زکی ہے۔

مہاتما گاندھی  کے رام راجیہ کے تصور کو  عملی جامہ پہنانے  کے لئے ، ملک کو غریبی اور بدعنوانی کے خلاف لڑنا ہوگا۔غریبی ،  کسی  بھی ملک کے فرٰوغ  کی سست رفتار  کا بنیادی سبب ہے۔غریبی،  تدریجی  ترقیات کی راہ میں  بڑی  رکاوٹ ہے۔ اگر  ترقی کی رفتار میں اضافہ کرنا ہے تو اس صورت میں  غریبی کو جڑ سے اکھاڑ کر پھینکنا ہوگا  ۔ یہ اُن  پائیدار ترقیاتی اہداف کا  اصل مقصد ہے، جنہیں مرکزی حکومت   ، ریاستی سرکاریں  اور تمام محکمے  حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

آزادی کے امرت مہوتسو کے  تحت علامتی ہفتہ  کی تقریبات کے  ساتویں  دن  پنچایت راج کی وزارت  نے  پائیدار ترقیاتی اہداف  کو  مقامی بنانے سے متعلق قومی  سطح کی کانفرنس کا انعقاد کیا،  جس میں  (موضوع -1 غریبی سے  پاک اور بہتر ذریعہ معاش  والے  گاؤں  ) اور ( موضوع -6 خود کفیل بنیادی  ڈھانچے  والے گاؤں )  پر توجہ مرکوز  کی گئی ۔

پنچایت راج کے  وزیر  مملکت  جناب کپل مورشیور پاٹل  نے  پنچایت راج  کی وزارت  کے سکریٹری  جناب سنیل کمار  ، دیہی ترقیات کی وزارت  کے سکریٹری  جناب ناگیندر ناتھ سنہا  ، پنچایت راج کی وزارت  کے ایڈیشنل سکریٹری  جناب چندرا شیکھر کمار اوریواین ڈی پی کی  ریسیڈینٹ   نمائندہ محترمہ  شوکو نودا   کے ساتھ  دئے روشن کرکے  ، اس  پروگرام کا آغاز  کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MUWL.jpg

پنچایت  راج کی وزارت میں سکریٹری  جناب سنیل کمار نے ان بنیادی  ڈھانچوں  پر زور دیا ،  جنہیں  حالیہ دنوں میں تیار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  بنیادی  ڈھانچہ  ، معاشرے کی ترقی اور غریبی کے خاتمے میں  ایک  اہم کردار اد ا کرتا ہے۔ اسی تناظر میں   پی ایم جی ایس وائی  کے تحت  سڑکیں  تعمیر کی  گئیں  ،  گرام  پنچایتوں  نے ہائی اسپیڈ  انٹر نیٹ کنکٹوٹی  فراہم کی   اور گیس  پائیپ لائن وغیر ہ بچھائی  گئیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002CB7R.jpg

دیہی ترقی کی وزارت میں سکریٹری جناب  ناگیندر ناتھ سنہا نے  شراکت کیا کہ  2030 تک  حاصل کئے جانے والے  پائیدار ترقیاتی اہداف  (ایس ڈی جیز )  اور  اس  علامتی ہفتہ کے پروگرام میں  منتخب نمائندگان اور عملے کے افراد  کو  بہت زیادہ  ترغیب  دی۔ ہر شخص کو  اپنے حق کے لئے جدوجہد کرنا چاہئے  اور  ہرایک کو  اسے حاصل  کرنے میں معاونت کرنی چاہئے ۔آئندہ  25 برسوں  کے  تصور کے تئیں  ،  منتخب نمائندوں  کا رول انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔  انہوں نے مزیدواضح کیا کہ  دیہی ترقی کی  ترقیات میں  ایس  ایچ جیز کا رول  بہت  اہم ہے  اور  اسی لئے  ہمیں ایس ایچ جیز  کی سرگرمیوں  کو فروغ دینا چاہئے۔  انہوں نے اس بات  پر بھی زوردیا کہ جب گرام  پنچایت  کے  ترقیاتی   منصوبے  (جی  پی  ڈی پی ) کی  تشکیل  کی جارہی  ہو تو اس وقت  گاؤں کی غریبی  ختم کرنے  ( وی  پی آر  پی ) کو بھی  اس میں    شامل کیاجاسکتا ہے۔غریبی سے  پاک گاؤں  میں  ، چھتیس  گڑھ کی  بینچاروڈا گرام  پنچایت  کے  موضوعاتی ویڈیوز  اور  خود کفیل  بنیادی ڈھانچے  کے گاؤں  سے متعلق  ہماچل پردیش شالا  گرام  پنچایت کے ویڈیوز کی بھی نمائش کی گئی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003TVXA.jpg

یو این ڈی پی –بھارت  کی  ریسیڈینٹ  نمائندہ   محترمہ شوپو نوڈا   اور  پنچایت  راج کی وزارت کے سکریٹری  جناب سنیل کمار  کےدرمیان مفاہمت نامے کے مشترکہ بیانئے پر دستخط کئے گئے، جو  غریبی کے خاتمے  اوردیہی  ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کے فروغ  کے لئے مل کر کام کرنے کے لئے  ہے ۔

تکنیکی اجلاس  -1 میں  ،  دیہی ترقی کی وزارت کے  جوائنٹ سکریٹری جناب چرنجیت سنگھ نے اپنے  خیالات پیش  کئے اور  کہا کہ  بین محکمہ جاتی   تال میل  بہت اہم  ہے نیز  نگرانی کے ڈھانچے کو مستحکم کرنے کا کام  بھی وقت وقت سے کیا  جانا چاہئے ۔زراعت اور کسانوں کی بہبود کے  محکمے کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ چھوی جھانے ایس  ایل ڈی جیز  پر  پیش کش   رکھی  ،جس میں  ذریعہ معاش کے لئے   پائیدار  زرعی   عوامل  کے ذریعہ  غریبی کو  جڑ سے ختم کرنے  پر توجہ  مرکوز کی گئی ہے۔جب کہ  ایم او ایس  پی آئی  کے  ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر آشوتوش  اوجھا نے  دیہی ہندوستان میں  پیش رفت کے تجزیہ کے لئے ایس ڈی جی اشاریوں    کے رول پر  خیالات کا اظہار کیا۔

تکنیکی اجلاس -2 میں  یو  این ڈی پی انڈیا کے  ہیڈ  انکلوسیو  گروتھ   جناب امت کمار  ، بل  اور  میلنڈا  گیٹس  فاؤنڈیشن  کے  ملک سے غریبی کے جڑ سے  خاتمے   کے ڈائریکٹر  جناب  الکیش ودھوا نی  نے  غریبی کے خاتمے کے لئے دیہی ذریعہ معاش کو فروغ دینے کے لئے پائیدار حل اور  دیہی ہندوستان میں  بنیادی ڈھانچے کے  فروغ  پرتوجہ مرکوز کرتے ہوئے ایس  ڈی  جیز  کو مقامی بنانے سے متعلق  نظریات  کا اظہار کیا۔

مائیکر و  فائنانس  انسٹی ٹیوشنز  نیٹ ورک   ( ایم ایف  آئی این ) کے رکن  ریٹائرڈ  آئی اے ایس  ڈاکٹر  ارونالیمائے  شرما   نے  غربیی کے خاتمے اور  دیہی غریب کے مابین  ذریعہ معاش کو فروغ دینے کےلئے جی  پیز نے  خود کفیل  بنیادی  ڈھانچے کی اہمیت سے متعلق  اپنے نظر یات  پیش کئے ۔دیہی ترقی  اور اختراعی  پائیدار ٹکنالوجی   کے مرکز کی سربراہ    پروفیسر رنٹو  بنرجی   ،آئی آئی ٹی کھڑک پور  نے  زراعت اور خوراک کی انجنئرنگ کے سربراہ نے،غریبی کو جڑ سے ختم کرنے کےلئے  تکنیکی  پیش رفت اور ذریعہ معاش میں اضافے کے جی پیز سے متعلق  اپنے خیالات ساجھا کئے ۔

مہاراشٹر ،  سکم  اورمدھیہ پردیش کی ریاستوں نے غریبی سے  پاک  گاؤں  کے  تجربات  ،  چیلنجوں   اور  کامیابی کی  کہانیاں  ساجھا کیں  جبکہ   جموں  وکشمیر اور اوڈیشہ نے   خودکفیل  بنیادی  ڈھانچے سے متعلق    اپنے تجربات  شراکت کئے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0044RU9.jpg

تکنیکی اجلاسوں اور پروگرام کو  ختم کرتے ہوئے  پنچایت راج کےسکریٹری  جناب سنیل کمار نے  پنچایتو  ں  کے منتخب  نمائندوں   پر زور دیا  کہ وہ  نئے جو ش اور ولولے کے ساتھ  اپنے متعلقہ  پنچایت کے فروغ  کے لئے کام کریں  ۔انہیں   اپنے محصور  سے  باہر نکلنا چاہئے اور ابتدائی اقدامات استعمال کرکے ترقی لانی چاہئے۔یہی وقت  ہے کہ پنچایت  کے نمائندگان،  حکام  اور دیگر شراکتداروں  کو  انتہائی بنیادی سطح  پر پائیدار  ترقی حاصل کرنے کے لئے  یکجا ہوکر  کاوشیں کرنا چاہئیں  ۔ انہوں  نے اس بات  پر بھی زوردیا کہ شفافیت  اور احتساب کو  بھی یقینی بنایا جانا چاہئے ، جو غریب  اور پنچایتوں  میں  معاشرے  کے حاشئے  پر پڑے لوگوں  کے اعتماد کو بحال کرے گا ۔ انہوں نے اس   امید کا اظہار  بھی کیا کہ  شرکاء  ان تمام سات دنوں میں  مختلف  پنچایتوں  نیز اداروں  کے ذریعہ  شراکت کردہ تجربے سے  وسیع  طورپر  فائدہ اٹھائیں گے اور اسے دہرانےکی کوشش کریں گے ۔علامتی ہفتہ کی  اختتامی دن کی تقریب میں  تمام شرکا  کی   فعال شمولیت  نظر آئی  ، جو  ‘‘ پنچایتوں  کے نو نرمان کے سنکلپ اتسو  ’’ کے  عہد کا  اعادہ   ہے۔

*************

ش ح۔اع  ۔رم

U-43 75



(Release ID: 1817680) Visitor Counter : 134


Read this release in: English , Hindi , Manipuri