پنچایتی راج کی وزارت

پنچایتی راج کی وزارت نے آزادی کا امرت مہوتسو کے موقع پر مشہور ہفتہ کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر دیہی مقامی اداروں کے اپنے ذرائع آمدنی میں اضافے پر قومی کانفرنس  کا انعقاد کیا

Posted On: 14 APR 2022 9:54PM by PIB Delhi

گرام پنچایتوں کو اپنی آمدنی کے ذرائع میں اضافہ کرنا چاہئے جو انہیں اپنی ضروریات کے مطابق استعمال کرنے کے قابل بنائے گی۔ یہ فنڈز یقینا اس کے علاوہ ہوں گے جو وہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں سے متعلقہ مالیاتی کمیشن کی سفارشات کے مطابق حاصل کر رہے ہیں، جناب سنیل کمار، سکریٹری، پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر) نے کہا۔ جناب کمار پنچایتی راج وزارت کے زیر اہتمام ’’ ایس ڈی جی  کی لوکلائزیشن‘‘ پر کانفرنسوں کی ہفتہ بھر کی سیریز کا ایک حصہ ہونے کے ناطے دیہی بلدیاتی اداروں کے اپنے ذرائع آمدنی (او ایس آر) پر ایک روزہ قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ پنچایتی راج کی وزارت  نے ( گیارہ۔ سترہ اپریل 2022) کو آئیکونک ویک آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت نشاندہی کی ہے۔ آج کی قومی کانفرنس ’’ایس ڈی جی  کی لوکلائزیشن‘‘ کے وسیع تھیم کے تحت روزگار کے مواقع کے ساتھ غربت سے پاک دیہات، خود کفیل انفراسٹرکچر والے گاؤں اور اچھی حکمرانی والے گاؤں کے ذیلی موضوعات پر منعقد کی گئی تھی۔

’’ہم نے سترہ ایس ڈی جی اہداف کی نمائندگی کرنے والے  نو  موضوعات کو حاصل کرنےاور انہیں حاصل کرنے کی سمت میں کام کرنے کی اپنے عہد کو پورا کرنے کا عزم کیا ہے۔ او ایس آر میں اضافے سے ان اہداف کو بہتر طریقے سے حاصل کرنے میں کافی مدد ملے گی۔کیا آپ یہ پسند نہیں کریں گے کہ آپ کے گاؤں صاف ستھرا اور سرسبز ہوں، کافی پانی ہو، بچوں کے لیے دوستانہ ہو، ان تمام چیزوں کے لیے آپ بہتر ہوں گے اگر آپ کے پاس اپنے وسائل مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے ملنے والے فنڈز سے زیادہ ہوں‘‘، جناب سنیل کمار نے تبصرہ کیا۔

ڈاکٹر اشوک لاہری، مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی کے رکن، معروف ماہر اقتصادیات اور حکومت ہند کے سابق چیف اقتصادی مشیر نے اپنی کلیدی پریزنٹیشن میں کہا کہ پنچایتوں کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ وہ اپنے فنڈز خود پیدا کریں جو انہیں بہتر جوابدہی کے قابل بنائے۔ اور ان کے اخراجات کے مؤثر نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ’’جب کوئی اپنی جیب سے خرچ کرتا ہے، تو وہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ رقم اچھی طرح خرچ ہوئی ہے‘‘۔ اسٹیک ہولڈرز کو سی بی ڈی ٹی کے ذریعے پنچایت میں مقامی باشندوں کے انکم ٹیکس پر چارج لگانے اور دیہی لوکل باڈیز کے او ایس آر کو بڑھانے کے لیے زمینی محصولات لگانے کے قابل بنانے کی تجاویز پر غور کرنے کو کہا۔

پنچایتی راج کی وزارت کے ذریعہ منائے جانے والے جاری آئیکونک ہفتہ کے چوتھے دن، کانفرنس میں چوبیس  مرکزی وزارت/محکمہ کے حکام اہلکاروں ریاستوں/یوٹی  پنچایتی راج محکمہ کے افسران، سرپنچوں اور پنچایتوں کے دیگر منتخب نمائندوں، ضلع انتظامیہ کےحکام  سمیت بڑی تعداد میں شرکاء نے شرکت کی۔

کانفرنس کے تین تکنیکی سیشن تھے جن میں ’’دیہی مقامی اداروں کے او ایس آر  کی موجودہ حیثیت‘‘، ’’ریاستوں میں RLBs کے او ایس آر کی کارکردگی اور آگے بڑھنے کا راستہ‘‘ اور ’’او ایس آر  کے لیے پنچایتوں کی اختراعات اور او ایس آر  کو بڑھانے کے لیے روڈ میپ کے لیے فریم ورک‘‘ کے موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔

پہلے تکنیکی سیشن میں، جناب ایس این ترپاٹھی، ڈائریکٹر جنرل، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے ) کی صدارت میں، جناب اے پی نگر، جوائنٹ سکریٹری، ایم او پی آر، پروفیسر وی این آلوک، آئی آئی پی اے اور جناب ایس بندوپادھیائے، سینئر فیلو، این سی اے ای آر  نے  ریاستوں میں پنچایتوں کی او ایس آر کی موجودہ حیثیت، نظام اور عمل کو فعال کرنا اور آگے بڑھنے کے لیے تجاویز پر پریزنٹیشنز پیش کیں۔

دوسرے تکنیکی سیشن میں، جناب اے پی نگر، جوائنٹ سکریٹری، ایم او پی آر کی صدارت میں، کیرالہ، تمل ناڈو، گجرات اور مدھیہ پردیش کی ریاستوں میں پنچایتوں کی او ایس آر کی ریاستی سطح کی کارکردگی کی وضاحت مقررین ڈاکٹر جوئے ایلمن، ڈائریکٹر کیرالہ انسٹی ٹیوٹ آف لوکل ایڈمنسٹریشن، شری پروین نائر، پنچایتی راج کے کمشنر، تمل ناڈو، شری انیل کمار دھمیلیا، ڈی ڈی او اور سی ای او، احمد آباد ضلع پنچایت، گجرات اور جناب  آلوک کمار سنگھ، کمشنر، پنچایتی راج ڈائریکٹوریٹ، مدھیہ پردیش نے کی۔

پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل کمار کی زیر صدارت تیسرے تکنیکی اجلاس میں تمل ناڈو، مغربی بنگال اور سکم کی ریاستوں سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی گرام پنچایتوں کی کامیابی کی کہانیاں پیش کی گئیں۔ ان پریزنٹیشنز میں، ان پنچایتوں کے سرپنچوں / نمائندوں نے گاؤں کی بہتری کے لیے  او ایس آر  کی نسل کی بہت سی دلچسپ مثالیں بیان کیں۔

ڈاکٹر چندر شیکھر پران، این جی او، تیسری سرکار، نے پنچایتوں کی مثالوں کا حوالہ دیا جہاں او ایس آر کی نسل کو مجموعی نقطہ نظر اور مجموعی کمیونٹی کی شرکت سے ممکن بنایا گیا ہے۔

جناب سنیل کمار، سکریٹری، ایم او پی آر نے اپنے اختتامی کلمات میں  آتم نربھر بھارت  کے وژن کی تکمیل کے لیے گرام پنچایتوں میں قابل تجدید توانائی کے پروجیکٹوں کے ذریعے ’’ گرام ارجا سوراج‘‘  کو فعال کرنے کی طرف وزارت کی کوششوں کا خصوصی ذکر کیا۔ انہوں نے ’’کلین اینڈ گرین ولیج‘‘ کے  ایس ڈی جی  اہداف کی طرف مارچ کرتے ہوئے  او ایس آر  کے لیے ایسے اختراعی میکانزم کو استعمال کرنے کے لیے پنچایتوں کی کوششوں میں مدد کرنے کے لیے حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

کانفرنس کے شرکاء نے کانفرنس سے اپنے ذرائع آمدن کو بڑھانے کے لیے بہت سے نئے آئیڈیاز کو یکجا کیا اور  ایس ڈی جی  کے اہداف کے حصول کے لیے سنجیدہ کوششوں کے ساتھ ان پر عمل در آمد کرنے کو کہا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZVQ0.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EF2I.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0039QQA.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0057VHN.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HO7E.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00653MB.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007FF0P.jpg

****

 

 

U.No:4317

ش ح۔ش ت۔س ا



(Release ID: 1817224) Visitor Counter : 165


Read this release in: English , Hindi , Manipuri