شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب جیورادتیہ ایم سندھیا نے شمال مشرقی خطے کے لئے فلائنگ کی پہلی تربیتی تنظیم کا افتتاح کیا


لیلا باری ، ہندوستان کے 5 ہوائی اڈوں  پر ، نئی  قائم کی  جانے والی 9 پہلی تربیتی تنظیموں میں  شامل ہے

آسام  میں  دو نئے ہیلی پورٹس،  ایک آبی ایروڈروم  قائم کیا جائے گا

ہندوستان میں، 58 ایف  ٹی اوز  ہوں گی: جناب سندھیا

Posted On: 12 APR 2022 7:30PM by PIB Delhi

شہری ہوابازی کے وزیر  جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا اور آسام کے وزیر اعلیٰ  ڈاکٹر ہمانتا بسواسرما نے ، آسا م کے لیلاباری میں، شمال مشرقی خطے کے لئے، پہلی  فلائنگ  تربیتی تنظیم  (ایف ٹی او) کا آج افتتا ح کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EFXE.jpg

قانون اور انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو، آسام  کے وزیر تعلیم ڈاکٹر رنوج  پیگو ، آسام کے  چیف سکریٹری  جناب جشنو بروا ، لکھیم پور کے رکن پارلیمنٹ جناب  پردان بروا ،ہندوستان کی ہوائی اڈوں  کی اتھارٹی کے چیئر مین  جناب سنجیو کمار ،   ایم اوسی اے،  کے  سکریٹری  جناب راجیو بنسل  ،شہری ہوابازی کی وزارت سے جوائنٹ سکریٹری  محترمہ اوشا پڑھی اور جوائنٹ سکریٹری  جناب امبر دوبے  ،ریڈ برڈ فلائنگ  ٹریننگ اکیڈمی  کے  سی ای او جناب کرن مان اور آسا  م کی سرکار  ، شہری ہوابازی کی وزارت اور  ہندوستان کی ہوائی اڈوں کی اتھارٹی سے دیگر عمائدین  بھی  اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YRIN.jpg

لیلا باری اُن 9 ایف ٹی اوز میں شامل ہے ، جنہیں جون 2022 تک  ،ہندوستان میں  5 ہوائی اڈوں  پر قائم کیا جائے گا، ان میں  کرناٹک میں بیلا گاوی اور کالا براگی   ،  مہاراشٹر  میں جلگاؤں  اور  مدھیہ پردیش کھجورا ہوشامل ہیں۔میسرز ریڈ برڈ  ایوی ایشن کو  لیلاباری میں  پہلی تربیتی  تنظیم یعنی ایف ٹی او  قائم کرنے کا کام دیا گیا ہے۔ ہندوستان کی ہوائی اڈوں کی اتھارٹی نے ایف ٹی او کے  لئے اراضی لیز پر لی ہے اور ڈی جی سی اے  اور بی سی اے ایس  سے  ضروری قانونی منظوریاں حاصل کرلی ہیں۔ان ایف ٹی اوز کے قیام کے ساتھ  ،   ہندوستان کا مقصد  پائیلٹ کی تربیت کے لئے عالمی ہب  بننا ہے۔

فی الحال ، ریڈ برڈ ایوی ایشن نے  ،  لیلاباری میں  فلائنگ کی تربیت کے لئے  2 جہاز لگائے ہیں- پہلا ٹیکنم  پی 2008 جے سی  واحد انجن  اور ٹیکنم  پی 2006 ٹی کثیر انجن  شامل ہیں ، جن کی تعداد  میں  5سال کے خاتمے تک بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔

لیلاباری  کی  ایف ٹی او میں ،  گراؤنڈ کلاسز  (آن لائن +آف لائن ) ،   پریکٹیکل فلائنگ کی تربیت  ،  ڈرون فلائنگ کی تربیت   اور السِم  سطح -5 سیمولیٹر  اور اے 320 فکسڈ  بیس   سیمولیٹر پر سیمولیٹر کی تربیت کی جائے گی جو کہ 10طلبا کے  واحد بیچ کے لئے ہوگی، جن کی تعداد  میں اضافہ کرکے 20 کردیا جائے گا۔ایف ٹی او  میں اندراج کے لئے عمل  ایک آن لائن داخلہ امتحان کے ساتھ شروع ہوگا ،جسے ہر چند ماہ بعد منعقد کیا جاتا ہے۔ درخواست کنندگان کو 18سال کی عمر سے زیادہ کا ہونا لازمی ہے اور انہوں نے  انگریزی  ،فزکس اور ریاضیات  کے ساتھ  12ویں کا  بورڈ امتحان  پاس کیا ہوا ہو ۔ اپنی تربیت  مکمل کرنے کے بعد ،  طلبا  فضائی کمپنیوں   ،نجی چارٹر خدمات  ،  فضائی ایمبولینس ،سرکاری  پائلیٹ کی نوکریوں  ،  کارگو  / مال برداری کی  خدمات میں  روزگار حاصل کرسکتے ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب جیورادتیہ  ایم سندھیا نے  کہا :‘‘  میں  آسام میں ہونے کے لئے  بھگوان کا شکر گزار ہوں  ، جو  اپنی تاریخ اورثقافت کے لئے  بین  الاقوامی  پیمانے پر معروف ہے۔آسام  شمال مشرق کے لئے  پیش رفت کا  انجن بن رہا ہے۔لیلا باری ہوائی اڈے کا افتتاح  ،  سابق وزیر اعظم آنجہانی جناب اٹل بہاری واجپئی نے  ، 04-2003 میں  کیا تھا  اور  شمال مشرق میں پہلی ایف ٹی او  کے افتتاح کے ذریعہ آج اسے  مطلوبہ اہمیت دی جارہی ہے۔اس ایف ٹی او کے  افتتاح کے ساتھ ہی ،  شمال مشرق کے نوجوانوں کو  ،   ودیا (تعلیم  ) اور گتی (رفتار) حاصل کرنے کا  موقع حاصل ہوگا۔ہمارے  پائیلیٹوں  میں سے  40فیصد  بیرون ملک  تربیت حاصل کرتے ہیں،جس کے نتیجے میں  500کروڑروپے  کی مالیت  کے غیر ملکی  زرمبادلہ  کا نقصان ہوتا ہے۔اس کو کم کرنے کے لئے  ہم نے اس سال  9 نئی ایف ٹی او  کھولنے کا فیصلہ کیا ہے  اور اگلے مہینے میں ،  15 نئی ایف ٹی او ز قائم کی جائیں گی،جس سے  ہنددستان میں ایف ٹی او ز کی مجموعی تعداد  34سے  بڑھ کر 58 ہوجائے گی۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BPGK.jpg

وزیرموصوف نے مزید کہا:‘‘ ہم نے ایک نئی ہیلی کاپٹر  پالیسی شروع کی ہے،جس میں  آپریشن کی  فاضل لاگت میں کمی کی ہے اور آسام میں ہم آئندہ دو برسوں میں گیلے کی  اور ناگاؤں  کے مقام پر  دو نئے  ہیلی پورٹس  قائم کریں گے۔دریائے گواہاٹی  کے فرنٹ  پر  ہم  آنے والے برسوں میں ہم امرنگسو آبی ایئرو ڈروم  قائم کریں گے ۔ سن  2014سے قبل  ہندوستان میں  74  ہوائی اڈے تھے لیکن  60 برسوں میں  ہم نے  66نئے  ہوائی اڈے قائم کئے ہیں ،جس سے ملک میں  ہوائی اڈوں کی مجموعی تعداد 140  ہوگئی ہے۔ آسام  میں  ہمارے  پاس  گواہاٹی  ، ڈبرو گڑھ  ،  جورہاٹ   اور سلچر میں  4 ہوائی اڈے تھے لیکن آج ہم نے  لیلاباری  ، تیج پور اور روکسی میں  3  نئے ہوائی اڈے قائم کئے ہیں۔’’

اُڑان  اسکیم اور آسام کے لئے اس کے فوائد سے متعلق  خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے  واضح کیا :‘‘ آسام کی راجدھانی گواہاٹی کو  اس موسم گرما کے  جدول میں   درگاپور ،وارانسی  ، ڈبروگڑھ سے منسلک کردیا گیا ہے اور  ہم اسے  بنکاک  ، ڈھاکہ ،  کاٹھمنڈو  ، ینگون   اور ہنوئی کے ساتھ  منسلک کریں گے۔’’

آسام کے وزیر اعلیٰ  ڈاکٹر ہمانتا بسواسرما سے   ،  اے ٹی ایف  ( ایوی ایشن  ٹربائن فیول ) پر  عائد  ریاستی ویٹ  (وی اے ٹی )کم کرنے کی  درخواست  کرتے ہوئے  جناب سندھیا نے کہا‘‘  گزشتہ  8  مہینوں میں ، میں نے  ہر ریاستی سرکار سے درخواست کی ہے کہ و ہ  اے ٹی ایف پر عائد   ویٹ میں  تخفیف کریں  او ر مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی  ہورہی ہے کہ  12 ریاستوں  نے  ، میری درخواست  پر  ،  ویٹ کو  25-20 فیصد سے  کم کرکے  4-1 کردیا ہے۔23 ریاستیں  ایسی ہیں  جہاں ویٹ کو کم کرکے 1سے  4 فیصد کردیا ہے  اور میں  نے  وزیر اعظم سے  درخواست کی ہے کہ وہ آسام  ویٹ کی شرح میں  کمی کریں  تاکہ ہم  آسام  سے  جانے اور آنے والی مزید  پروازیں  چلا سکیں  ۔جن ریاستوں  نے  اپنے ویٹ میں  کمی کی ہے ، انہوں  نے  دو مہینے کی ہی مدت میں  کنکٹوٹی  میں  15 فیصد کا اضافہ دیکھا ہے ۔’’

شمال مشرقی خطے  ( این ای آر )کی فروغ  نہ  صرف  جامع  اہمیت کی حامل ہے بلکہ یہ ہندوستان کی  پیش رفت کی کہانی کا ایک حصہ  بھی ہے۔ شمال مشرقی خطے میں  کنکٹوٹی   انتہائی ضروری ہے  اور بہت  سے مقامات  پر  فضائی نقل وحمل  ،  لوگوں  اورسامان کی نقل وحرکت کے لئے  شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے۔‘‘ اُڑے دیش کا عام ناگرک (اُڑان )’’ کے تحت   شہری ہوابازی کی وزارت  ( ایم او  سی اے ) کی علاقائی  کنکٹوٹی اسکیم   (آر سی ایس ) نے  شمال مشرقی خطے کی شناخت ، ایک ترجیحی علاقے کے طورپر کی ہے ۔اس سے   شمال مشرقی خطے کے لئے  بیرونی اور اندرونی  کنکٹوٹی کو  بڑھانے میں مدد ملے گی۔اس سلسلے میں  نئے  ہوائی اڈوں کی  تعمیر کی جارہی ہے جبکہ پرانے ہوائی اڈوں کو  اپ گریڈ  کیا جارہا ہے ۔پہاڑی سلسلے کے مدنظر ،  اُڑان اسکیم کے تحت ہیلی کاپٹر کارروائیوں  پر  کنکٹوٹی کے لئے توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔

آج  شمال مشرقی  خطے میں  15  فعال ہوائی اڈے ہیں ، جبکہ  2014 سے  پہلے ان کی تعداد صرف 9  تھی۔اڑان اسکیم کے تحت  ،  18  ہوائی پٹیاں ،  ہیلی پورٹس /ہیلی پیڈس ،  آبی  ایئروڈرومس  کی بھی  منظوری دی گئی ہے اور انہیں شمال مشرقی خطے میں تیار کیا جارہا ہے ۔ شہری ہوابازی کے  بنیادی ڈھانچے کی ترقیات  کے ان  وسیع  ترین  پروجیکٹوں    کا کام   شہری ہوابازی کی وزارت کے تحت   کیا جارہا ہے اور  اس شمال  مشرقی  خطے میں   سیاحت  ،سرمایہ کاری اور  روزگار میں  اضافہ  ہوگا۔

 

*************

 

ش ح۔اع  ۔رم

U-4216

 


(Release ID: 1816260) Visitor Counter : 170


Read this release in: English , Hindi , Manipuri