محنت اور روزگار کی وزارت
موسم کے لحاظ سے ہجرت کرنے والوں کے بارے میں معلومات
Posted On:
07 APR 2022 6:16PM by PIB Delhi
2011کی مردم شماری کے مطابق مرد وخواتین مہاجرین محنت کش /کام کرنے والوں کی تعداد کے بارے میں ریاست وارڈاٹا ضمیمے میں دیاگیاہے۔
محنت اورروزگار کی وزارت کے تحت محنت بیورو نے یکم اپریل 2021سے مہاجرکام کنندگان کا آل انڈیا سروے شروع کیاہے ۔
مہاجرکام کنندگان مختلف پیشوں میں کام کرتے ہیں ۔ ان ورکروں کے لئے جن میں مہاجرورکرس بھی شامل ہیں ، کئی سماجی سلامتی اوربہبود کی اسکیمیں ہیں ۔ کووڈ -19وبائی مدت کے دوران مرکزی حکومت نے کام کے مواقع پیداکرنے کے لئے مختلف خصوصی اقدامات کئے ہیں ۔ مثلاً26 مارچ 2022تک آتم نربھربھارت روزگاریوجنا (اے بی آروائی ) کے تحت 1.3لاکھ اداروں کے توسط سے 54.67لاکھ مستفدین کے ای پی ایف کے حسابات میں 4378.44کروڑروپے کے فوائد جمع کرائے گئے ہیں ، پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے وائی ) کے تحت 38.91لاکھ کم مزدوری والے ملازمین کو برقراررکھنے کے لئے 2567کروڑروپے کے فوائد ، پردھان منتری غریب کلیان روزگارابھیان (پی ایم جی کے آراے ) 50.78کروڑافرادی دن کے ساتھ 39.293کروڑروپے کے ساتھ پیداکررہاہے ، پی ایم سواندھی اسکیم کے تحت پھیری لگانے والوں کے لئے ورکنگ کیپٹل قرضے اور پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت منتخب اضلاع میں جہاں پر واپس آنے والے مہاجرورکروں کا ارتکاز زیادہ ہے ، اسپیشل ٹریننگ پروگرام ۔
حکومت نے مساوی محنتانہ ایکٹ 1976 وضع کیاہے جو تمام ورکروں کو ایک کام یااسی نوعیت کے کام کے لئے بغیرکسی فرق کے مساوی محنتانہ اداکرتاہے ۔یہ قانون مرکز اورریاستی حکومت کی طرف سے نافذ کیاگیاہے ۔ مزید برآں کم سے کم مزدوری ایکٹ 1948کے دفعات کے تحت مناسب حکومت کے ذریعہ مقررکردہ مزدوریوں اطلاق ہرطرح کے ورکرس کے لئے جس میں مہاجرورکربھی شامل ہیں ،کے لئے ہے ۔ یہ قوانین اب مزدوری سے متعلق قانون 2019میں شامل ہیں ۔
مہاجرورکروں کے مفادات کی حفاظت کی غرض سے مرکزی حکومت نے بین ریاستی مہاجر کام کنندگان (روزگارکا قانون اورخدمات کی شرطیں ) ایکٹ ، 1979وضع کیاہے ۔ یہ قانون اب آکیوپیشنل سیفٹی صحت اورکام کاج کے حالات (اوایس ایچ ) کوڈ ، قانون 2020 میں شامل ہے ۔ او ایس ایچ کوڈ عمدہ کام کاج کے حالات ، کم از کم مزدوری اورشکایات کو دورکرنے کا طریقہ کار ٹول فری ہیلپ لائن استحصال اورجنسی حراسانی سے حفاظت اور منظم اورغیرمنظم ہرطرح کے زمرے کے ورکروں کے لئے سماجی سلامتی مہیاکراتاہے ۔
ضمیمہ
(مہاجرمزدور)2011کی مردم شماری کے مطابق ریاست واران افراد کی تعداد جو کام اورروزگار کے لئے ایک مقام سے دوسرے مقام پرمنتقل ہوئے ۔
|
نمبرشمار
|
|
افراد
|
مرد
|
خواتین
|
1
|
انڈمان ونکوبارجزائر
|
52,129
|
47,229
|
4,900
|
2
|
آندھراپردیش
|
37,37,316
|
30,51,811
|
6,85,505
|
3
|
اروناچل پردیش
|
1,19,244
|
93,441
|
25,803
|
4
|
آسام
|
5,72,064
|
4,93,877
|
78,187
|
5
|
بہار
|
7,06,557
|
5,39,176
|
1,67,381
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
2,06,642
|
1,91,668
|
14,974
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
10,21,077
|
8,65,897
|
1,55,180
|
8
|
دادرہ اورناگرحویلی
|
63,779
|
60,588
|
3,191
|
9
|
دمن اوردیو
|
73,782
|
70,592
|
3,190
|
10
|
گوا
|
1,15,870
|
99,913
|
15,957
|
11
|
گجرات
|
30,41,779
|
26,85,190
|
3,56,589
|
12
|
ہریانہ
|
13,33,644
|
11,47,374
|
1,86,270
|
13
|
ہماچل پردیش
|
2,96,268
|
2,36,454
|
59,814
|
14
|
جموں وکشمیر
|
1,22,587
|
1,00,680
|
21,907
|
15
|
جھارکھنڈ
|
8,24,259
|
7,24,065
|
1,00,194
|
16
|
کرناٹک
|
28,87,216
|
23,67,901
|
5,19,315
|
17
|
کیرالہ
|
7,13,934
|
5,59,263
|
1,54,671
|
18
|
لکشدیپ
|
6,135
|
5,375
|
760
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
24,15,635
|
20,27,884
|
3,87,751
|
20
|
مہاراشٹر
|
79,01,819
|
68,19,915
|
10,81,904
|
21
|
منی پور
|
22,750
|
16,441
|
6,309
|
22
|
میگھالیہ
|
52,797
|
38,769
|
14,028
|
23
|
میزورم
|
62,828
|
45,688
|
17,140
|
24
|
ناگالینڈ
|
1,10,779
|
88,923
|
21,856
|
25
|
قومی خطہ راجدھانی دہلی
|
20,29,489
|
18,98,884
|
1,30,605
|
26
|
اڈیشہ
|
8,51,363
|
7,14,603
|
1,36,760
|
27
|
پدوچیری
|
70,721
|
60,366
|
10,355
|
28
|
پنجاب
|
12,44,056
|
10,60,487
|
1,83,569
|
29
|
راجستھان
|
17,09,602
|
14,45,847
|
2,63,755
|
30
|
سکّم
|
46,554
|
38,703
|
7,851
|
31
|
تمل ناڈو
|
34,87,974
|
27,74,086
|
7,13,888
|
32
|
تریپورہ
|
92,097
|
74,594
|
17,503
|
33
|
اترپردیش
|
31,56,125
|
25,91,421
|
5,64,704
|
34
|
اتراکھنڈ
|
6,17,094
|
5,50,465
|
66,629
|
35
|
مغربی بنگال
|
16,56,952
|
14,29,130
|
2,27,822
|
|
بھارت
|
4,14,22,917
|
3,50,16,700
|
64,06,217
|
*****
ش ح ۔ا ک ۔ ع آ
U-4024
(Release ID: 1814807)
|