زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈیجیٹل زراعت مشن

Posted On: 05 APR 2022 4:05PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے  مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر  نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ڈیجیٹل زراعت مشن کو ابھی حتمی شکل دینا باقی ہے۔ تاہم، ڈیجیٹل زراعت کے تحت درج ذیل سرگرمیاں/اقدامات کیے جا رہے ہیں:

  1. محکمہ نے ایک اعلیٰ سطحی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے، جو "انڈیا ڈیجیٹل ایکو سسٹم آف ایگریکلچر (آئی ڈی ای اے) رپورٹ کو حتمی شکل دینے کے عمل میں ہے۔ ٹاسک فورس نے موضوع کے ماہرین، کسانوں، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) اور عام لوگوں سے تبصرے طلب کیے اور ان پر غور کیا۔ اس کی بنیاد پر، محکمہ ملک میں ایگری اسٹیک بنانے کے لیے ایک فریم ورک کو حتمی شکل دینے کے عمل میں ہے، جو کہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اختراعی زرعی مرتکز حل تیار کرنے کے لیے ایک بنیاد کے طور پر کام کرے گا۔ ملک میں زراعت کا شعبہ ایک بار حتمی شکل دینے کے بعد، یہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے اور ملک میں زرعی شعبےکی کارکردگی/کاشت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مؤثر طریقے سے تعاون کرنے کے لیے جدید زرعی مرتکز حل تیار کرنے کے لیے ایک بنیاد کے طور پر کام کر سکتا ہے۔

اس سلسلے میں، معروف ٹیکنالوجی/ایگری ٹیک/اسٹارٹ اپس کمپنیوں کی نشاندہی کی گئی اور انہیں حکومت ہند کے ساتھ تعاون کرنے اور منتخب اضلاع/دیہات کے اعداد و شمار کی بنیاد پر تصورات کے ثبوت (پی او سی) تیار کرنے کے لیے مدعو کیا گیا۔ محکمہ کی ویب سائٹ کے ذریعے ایک عوامی کال جاری کی گئی تھی جس میں مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کے لیے تجاویز کی دعوت دی گئی تھی۔ کمپنیوں کو مدعو کیا گیا تھا کہ وہ خالصتا عوامی بہبود  کی بنیاد پر مفاہمت نامے پر دستخط کریں اور پی او سیز تیار کریں۔ یہ پی او سیز  ایگری اسٹیک  کے استعمال اور خدمات اور حل کو سمجھنے میں مدد کریں گے جو دستیاب ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے بنائے جاسکتے ہیں اور ان میں سے کچھ، اگر کسانوں کے لیے فائدہ مند پائے جاتے ہیں تو قومی سطح پر اس میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں، حکومت نے منتخب اضلاع/دیہات میں تصورات کے ثبوت (پی او سیز) پر کام کرنے کے لیے معروف ٹیکنالوجی/ایگری ٹیک شراکت دار اور اسٹارٹ اپس کے ساتھ یادداشت مفاہمت پر دستخط کیے ہیں۔

  1. زراعت کے رہنما خطوط میں قومی ای-گورننس پلان کے تحت، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جدید معلوماتی ٹیکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ، بلاک چین ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ آف تھنگز، روبوٹکس وغیرہ کے استعمال کے منصوبوں کے لیے فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ اور ریاستوں کی طرف سے پہلے سے تیار کردہ ویب اور موبائل ایپلی کیشنز کو حسب ضرورت بنانے /شفٹ کرنے کے لیے، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے ڈیویلپ کیے جانے والے پلیٹ فارم کے لئے ۔
  2. کسان سووِدھا سمیت متعدد موبائل ایپلی کیشنز بھی تیار کی گئی ہیں جن میں کسانوں کو اہم پیرامیٹرز جیسے موسم، بازار کی قیمتیں، پودوں کی حفاظت، زرعی مشاورت، انتہائی موسم کے انتباہات، ان پٹ ڈیلرز (بیج، کیڑے مار دوا، کھاد، فارم مشینری)، مٹی ہیلتھ کارڈ، کولڈ اسٹوریج اور گودام، مٹی ٹیسٹنگ لیبارٹریز اور ویٹرنری سنٹر اور ڈائیگنوسٹک لیبز، فصل انشورنس پریمیم کیلکولیٹر اور حکومتی اسکیموں کے بارے میں معلومات بہم پہنچانے کے لئے سہولت فراہم کی گئی ہے۔

 

۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

 

(ش ح۔ا ک۔ ر ب  (

 

U. No. : 3893


(Release ID: 1813991) Visitor Counter : 199


Read this release in: English , Tamil