سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود کاقانون، 2007
Posted On:
05 APR 2022 4:49PM by PIB Delhi
والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود (ایم ڈبلیو پی ایس سی) کےقانون، 2007 کو پارلیمنٹ نے 29دسمبر2007 کو منظور کیا ہے۔ا یم ڈبلیو پی ایس سی قانون کی دفعہ 1(3) کے مطابق، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اس قانون کو نوٹیفائی کیا ہے۔ کیرالہ کی ریاستی حکومت نے 24ستمبر2008 کو قانون اور 28اگست2009 کو ایکٹ کے تحت قواعد کو نوٹیفائی کیا ہے۔ ریاست نے 17اگست 2009 کو دیکھ بھال کےٹربیونلز، اپیلیٹ ٹربیونلز اور نامزد ڈسٹرکٹ سمجیانصاف کے آفسران کو مینٹیننس آفیسر کے طور پر نامزد کیا ہے۔ اس وقت ریاست میں 27 دیکھ بھال کےٹربیونلز اور 14 اپیلیٹ ٹریبونل کام کر رہے ہیں۔
دستیاب ریکارڈ کے مطابق، والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود کےقانون، 2007 کے تحت، اب تک 20000 سے زیادہ مقدمات کا تصفیہ کیا جا چکا ہے۔ کیرالہ کی ریاستی حکومت نے سال 2021 میں 4232 درخواستوں کو نمٹا یا ہے۔
والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود کےقانون، 2007 کے مطابق، مینٹیننس الاؤنس کی درخواست کو، درخواست گزار کو نوٹس کی تاریخ سے 90 دنوں کے اندر نمٹا دیا جائے گا۔ ایسے معاملات کو جلد نمٹانے کے لیے، والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود کا (ترمیمی) بل میں، جسے 11دسمبر2019 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا، اس میں رکھ رکھاؤ کی درخواست دائر کرنے کی تاریخ سے، درخواست گزار کو نوٹس کی خدمت کی تاریخ سے نہیں، بلکہ 90 دنوں کے اندر اندرنمٹانے کا انتظام ہے۔
والدین اور بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود کےقانون، 2007 کے دفعہ 17 کے مطابق، ٹریبونل یا اپیلٹ ٹربیونل کے سامنے کسی بھی فریق کی نمائندگی، قانونی پریکٹیشنر کے ذریعے نہیں کی جائے گی تاکہ بزرگ شہریوں کی آسان، سستی اور کم وقت لینے والے انصاف تک رسائی ممکن ہو سکے۔
یہ معلومات، سماجی انصاف اور باختیارات بنانےکی وزیر مملکت محترمہ پرتیما بھومک نے آج لوک سبھا میں، ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
U.No.3862
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1813918)
Visitor Counter : 173