بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
ملک میں خشک بندرگاہیں
Posted On:
05 APR 2022 2:50PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ وزارت خزانہ کے محکمہ محصولات کے ذریعہ فراہم کرائی گئیں اطلاعات کے مطابق ملک میں خشک بندرگاہوں/ان لینڈ کنٹینر ڈپو (آئی سی ڈی ) کی مجموعی تعداد ان کی ریاست وار تفصیل ان کی موجودہ آپریشنل صلاحیت کے ساتھ ضمیمہ- اے میں دی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کے محکمہ محصولات کے ذریعہ فراہم کرائی گئیں اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں تعمیر کی جانے والی خشک بندرگاہوں/ان لینڈ کنٹینر ڈپو (آئی سی ڈی ) کی تفصیل اور اندازے کے مطابق کام کے مکمل ہونے کی تاریخ ضمیمہ- بی میں دی گئی ہے۔
حکومت نے خشک بندرگاہوں /ان لینڈ کنٹینر ڈپو (آئی سی ڈی)/کنٹینر فریٹ اسٹیشنز (سی ایف ایس)/ایئر فریٹ اسٹیشنز (اے ایف ایس) قائم کرنے کی تجاویز کی کلیئرینس کے لیے ایک سنگل ونڈو کے طور پر کام کرنے کے واسطے ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی ) تشکیل دی ہے۔ اس کے علاوہ بدلتے ہوئے حالات اور تجارتی تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے حکومت وقتاً فوقتاً آئی سی ڈی/ خشک بندرگاہوں کے قیام سے متعلق اپنی پالیسی اور طریقہ کار پر نظر ثانی کرتی ہے۔وزارت خزانہ کے محکمہ محصولات کے ذریعہ جاری کردہ سرکلر نمبر 50/2020 بتاریخ 5 نومبر 2020 کے مطابق حکومت بھارت میں آئی سی ڈیز/ سی ایس ایف/اے ایف ایس کے ہارٹ اور سافٹ بنیادی ڈھانچے سے تعلق رکھنے والے شناخت شدہ ضابطے اور لاجسٹکس کی تشویشات کو حل کرتی ہے ، ان کی موجودہ صلاحیت ، مستقبل کی ترقی کے امکانات اور علاقائی عدم توازن پر غور کرتی ہے اور یکسانیت، شفایت لانے اور بے روک ٹوک منظوری کے عمل کی ضرورت کو بھی پورا کرتی ہے ۔ حکومت ے خشک بندرگاہوں کے ڈیزائن اور آپریشن سے متعلق کام کاجی ضرورتوں کا ایک فریم ورک اور اس شعبے کی پائیدار ترقی کے لئے قابل عمل بنانے کے لئے کچھ طریقہ کار بھی قائم کئے ہیں اور اس کا مقصد نافذ ہونے والے کسٹم کنٹرول اور رسمی کارروائیوں پر ضابطہ کاری جائزہ لینے اور اس پر عمل کرنے کے لئے طریقہ کار سمیت آئی سی ڈی/ سی ایف ایس/ اے ایف ایس کے فروغ اور بآسانی کام کاج کے لئے مناسب ادارہ جاتی ، انتظامی اور ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنا ہے۔
ضمیمہ - اے
ریاست
|
خشک بندرگاہوں/ آئی سی ڈی کی تعداد
|
آپریشنل صلایت (ہینڈل کئے گئے ٹی ای یو میں)
|
آندھرا پردیش
|
1
|
16271
|
آشام
|
1
|
1019
|
چھتیس گڑھ
|
1
|
2056
|
دہلی
|
2
|
255050
|
گجرات
|
9
|
373916
|
ہریانہ
|
11
|
546603
|
ہماچل پردیش
|
1
|
1070
|
کرناٹک
|
2
|
59623
|
کیرلا
|
1
|
2785
|
مدھیہ پردیش
|
5
|
129628
|
مہاراشٹر
|
9
|
251274
|
اوڈیشہ
|
3
|
31428
|
پنجاب
|
8
|
245855
|
راجستھان
|
7
|
295053
|
تمل ناڈو
|
11
|
219672
|
تلنگانہ
|
2
|
124825
|
اترپردیش
|
9
|
173771
|
اتراکھنڈ
|
2
|
38904
|
مغربی بنگال
|
2
|
18805
|
ضمیمہ - بی
نمبر شمار
|
زیر تعمیر خشک بندرگاہیں/ آئی سی ڈیز
|
اندازے کے مطابق مکمل ہونے کی تاریخ
|
1
|
آئی سی ڈی بہیٹا بہار
|
یہ آئی سی ڈی قائم کرنے کے لئے لیٹر آف انٹینٹ (ایل او آئی) جاری کئے گئے تھے جن کے ختم ہونے کی تاریخیں الگ الگ ہے۔
درخواست کنندگان سے درخواست کی موصولی پر موجودہ رہنما خطوط کے مطابق ایل او آئی کی ویلی ڈٹی میں توسیع کی گئی۔
|
2
|
آئی سی ڈی بلی، گوا
|
3
|
آئی سی ڈی دہیز، گجرات
|
4
|
آئی سی ڈی منابا، گجرات
|
5
|
آئی سی ڈی وروناما، گجرات
|
6
|
آئی سی ڈی نولتھا، ہریانہ
|
7
|
آئی سی ڈی ننجان گڑ، کرناٹک
|
8
|
آئی سی ڈی ہوسکوٹے، کرناٹک
|
9
|
آئی سی ڈی اٹی بولے، کرناٹک
|
10
|
آئی سی ڈی کھیڑا، مدھیہ پردیش
|
11
|
آئی سی ڈی بور کھیڑی (اے ایل ایل) مہاراشٹر
|
12
|
آئی سی ڈی جالنا، مہاراشٹر
|
13
|
آئی سی ڈی احمد گڑھ، پنجاب
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U- 3847
(Release ID: 1813818)