امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 30 مارچ 2022 کو ایک ہی مرکزی حکم کے تحت لایا گیا، جس میں خوردنی تیل اور تیل کی بیجوں کے اسٹاک کی حد میں 31 دسمبر 2022 تک توسیع کی گئی
خوردنی تیل اور تیل کے بیجوں کے ذخیرے کی جانچ کے لیے آٹھ ریاستوں کے منتخب اضلاع میں یکایک معائنہ جاری
Posted On:
04 APR 2022 7:22PM by PIB Delhi
موجودہ جغرافیائی سیاسی صورتحال اور سپلائی چین میں خلل کی وجہ سے دنیا بھر میں اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، خوردنی تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے، حکومت نے 31 دسمبر 2022 تک کی مدت تک تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کیلئے تمام خوردنی تیلوں اور تیل کے بیجوں کے اسٹاک کی حد کو بڑھا کرکے30 مارچ 2022 کو مطلع کردہ سنٹرل آرڈر میں ترمیم کرکے لائسنسنگ کی ضروریات، اسٹاک کی حد اور مخصوص غذائی اشیاء کی نقل و حرکت پر پابندیوں کے 2016 کے حکم کو ہٹا دیا ہے۔ یہ حکم یکم اپریل 2022 سے 31 دسمبر 2022 تک نافذ العمل ہے۔ چھ ریاستوں یعنی اتر پردیش، کرناٹک، ہماچل پردیش، تلنگانہ، راجستھان اور بہار نے مرکز کے حکم کی تعمیل میں اپنے کنٹرول آرڈر جاری کیے، جنہیں 1 اپریل 2022 سے نافذ العمل تازہ ترین حکم کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ اس سنٹرل آرڈر کے جاری ہونے کے ساتھ ہی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک ہی حکم کے تحت لایا گیا ہے۔ مذکورہ چھ ریاستوں کو پہلے 3 فروری 2022 کے مرکزی حکم سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا کیونکہ انہوں نے اپنے مرکزی احکامات جاری کیے تھے۔
اسٹاک کی حد کے احکامات کو نافذ کرنے کے لیے، محکمہ خوراک اور سرکار نظام تقسیم ، حکومت ہند نے 30 اپریل 2022 سے مذکورہ مرکزی حکم کی سختی سے تعمیل/ نفاذ کے لیے آٹھ مرکزی ٹیمیں تعینات کی ہیں۔ زمینی سطح پریعنی خوردہ فروشوں، تھوک فروشوں، بڑے چین خوردہ فروشوں اور پروسیسرز کے خوردنی تیل اور تیل کی بیجوں کے اسٹاک کی جانچ کے لیے فی الحال آٹھ ریاستوں کے منتخب اضلاع میں یکایک معائنہ جاری ہے۔ یہ ریاستیں مہاراشٹر، اتر پردیش، مدھیہ پردیش، راجستھان، تلنگانہ، گجرات، مغربی بنگال اور دہلی ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں کے خلاف ای سی ایکٹ کی دفعات کے مطابق سخت کارروائی شروع کی جائے گی۔
اس وقت خوردنی تیل کی مقامی پیداوار ملک کی مقامی مانگ کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔ مانگ اور رسد کے درمیان فرق کو پورا کرنے کے لیے ملک کو زیادہ تر درآمدات پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ ملک میں استعمال ہونے والے خوردنی تیل کا تقریباً 56 فیصد حصہ درآمدات کے ذریعے پورا کیا جاتا ہے۔ حالیہ جغرافیائی سیاسی واقعات نے تمام خوردنی تیلوں کی بین الاقوامی قیمتوں کو اب تک کی بلندترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔ لہذا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مقامی مارکیٹ کے شرکاء کا معائنہ کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی کہ بےایمان عناصر ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری جیسے کسی بھی غیر ضروری فعل میں ملوث نہ ہوں۔
حکومت کی طرف سے مطلع کردہ مذکورہ اسٹاک کی حد کاحکم، مرکزی حکومت اور تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خوردنی تیل اور تیل کے بیجوں کے ذخیرہ اور تقسیم کو کنٹرول کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ یکایک معائنہ کے ساتھ اس اقدام سے حکومت کو ملک میں خوردنی تیل اور تیل کے بیجوں کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے میں مدد ملتی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملتی ہے کہ خوردنی تیل کی قیمتیں، جو کہ ایک بنیادی ضرورت ہے، عام آدمی کی پہنچ سے باہر نہ ہوجائے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
(ش ح۔ع ح (
U. No. : 3805
(Release ID: 1813557)
Visitor Counter : 112