قانون اور انصاف کی وزارت

ورچوئل عدالتیں

Posted On: 01 APR 2022 4:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی،یکم اپریل 2022/

ورچوئل طریقے سے عدالتوں میں سماعت فیصلہ ایک  ایسا معاملہ ہے جو پوری طرح  عدلیہ کے دائرہ اختیار میں ہے اور مرکزی حکومت  اس معاملےمیں کوئی رول ادا نہیں کرتی۔کووڈ  لوک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد سے 28 فروری 2022 تک ویڈیو کانفرنسنگ کا استعمال کرتے ہوئے   ضلع عدالتوں نے  12319917   معاملات کی سماعت کی ہے  جبکہ ہائی کورٹوں نے 6102859 معاملات کی سماعت کی ہے (کل 1.84 کروڑ)  ۔ سپریم کورٹ نے  لاک ڈاؤن مدت شروع ہونے کے بعد سے   14 مارچ 2022 تک  218891   معاملات کی سماعت ورچوئل طریقے سے کی ہے  اور اس طرح یہ ورچوئل سماعت   میں عالمی  لیڈر    بن گئی ہے۔  ویڈیو کانفرنسنگ میں یکسانیت اور انعقاد  میں معیار   قائم کرنے کے لئے   معزز سپریم کورٹ نے  6 اپریل 2020 کو  ایک حکم جاری  کیا جو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ  کے عدالتی سماعت کو قانونی  حیثیت دیتی ہے۔ اسکے  علاوہ    پانچ ججوں کی ایک    کمیٹی نے ویڈیو کانفرنس کے ضابطے   مقرر کئے  ہیں جنہیں  اپنانے کے لئے  تمام ہائی کورٹس کو بھیجا گیا ہے۔24 ہائی کورٹوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ضابطوں کو نافذ کردیا ہے۔    تعلقہ  سطح کی عدالتوں سمیت  عدالتوں کے تمام احاطوں میں    ویڈیو کانفرنس کے لئے کم از کم ایک ایک آلات فراہم کئے گئے ہیں اور    14443 عدالتی کمروں کے لئے اضافی  ویڈیو کانفرنسنگ کے آلات   کی خریداری کے لئے   اضافی فنڈ مختص کئے گئے ہیں۔ 2506    وڈیو کانفرسنگ کیبن قائم کرنے کے لئے فنڈ دستیاب کرائے گئے  ہیں۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے لئے اضافی 1500 لائسنس حاصل کئے گئے ہیں۔   ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات پہلے ہی   3240   عدالتی احاطوں  اور 1272   جیلوں   میں  لگائے جاچکےہیں۔  دستاویزات کو واضح طور پر پیش کرنے کے لئے  1732   ڈاکیومنٹ ویزیولائز    کی خریداری کے لئے  7.60 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔     دیہی علاقوں میں   وکیلوں کے پاس کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور ڈیجیٹل ہارڈ ویئر  کی  کمی    نظر آتی ہے اور اس کے نتیجے  میں ڈیجیٹل   تفریق ایک  حقیقی مسئلہ ہے۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے   ہائی کورٹوں نے 493  ای سیوا کیندر  اور  تمام ضلع عدالتوں میں   ای سیوا کیندر   قائم کئے گئے ہیں  جس سے   وکیلوں کو   ای کورٹ  کی سہولیات اور انٹرنیٹ کی رسائی میں آسانی ہوگی۔   

 ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ    سماعت کے دوران   ، تکنیکی خرابی کو حل کرنے کے لئے   این آئی سی  شکایات کی   قریب سے نگرانی کررہا ہے ۔  این آئی سی نے ایک  وی سی سافٹ ویئر تیار کیا ہے جو  تجرباتی مرحلہ میں ہے۔  الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت    میں بھی   وی سی سافٹ ویئر ملک میں تیار کرنے  کا کام شروع کیا ہے   ، کنیکٹی ویٹی کے متعلق   مسائل کو حل کرنے کے لئے    بی ایس این ایل  کے ساتھ مسلسل    میٹنگیں کی جارہی ہیں اور بینڈ وتھ سے متعلق مسائل  کی نگرانی  کی جارہی ہے  تاکہ   ایسی شکایات کو تیزی سے حل کیاجاسکے۔  

یہ معلومات آج  قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر  جناب کرن رجیجو نے  لوک سبھا   میں   ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے فراہم کی۔  

*****

ش ح۔   و ا ۔ج

Uno-3658



(Release ID: 1812500) Visitor Counter : 149


Read this release in: English