نیتی آیوگ
کاربن کو جمع کرنے ، بروئے کارلانے اورذخیرہ کرنے کے موضوع پرقومی ورکشاپ کاانعقاد
Posted On:
30 MAR 2022 9:40PM by PIB Delhi
بھارت جیسے ترقی پذیرملک کے لئے یہ بہت ضروری امرہے کہ وہ اپنی اقتصادی ترقی سے کوئی سمجھوتہ کئے بغیر، تیزی سے بڑھتے صنعتی شعبے کے نتیجے میں نکلنے والے گرین ہاؤس گیسوں (زہریلی گیسوں ) کے اخراج کے مسئلے کو حل کرے ۔ بھارت کے بجلی /فولاد /سیمنٹ / ریفائنری اوردیگر بھاری صنعتوں کے شعبے ، سردست ، کوئلہ اورپیٹرولیم مصنوعات پربہت زیادہ انحصار کرتے ہیں ۔البتہ طویل مدت میں ، ‘‘ کاربن کو جمع کرنے ، برئے کارلانے اورذخیرہ کرنے ’’ (سی سی یوایس ) کے ذریعہ کاربن کے اخراج میں کمی کرنے کا عمل ، توانائی کے نظام میں زہریلی گیسوں کے اخراج کو بالکل ختم کردینے میں ایک اہم کردار اداکرے گا۔
درج بالا کے پیش نظر ، نیتی آیوگ نے 30مارچ ، 2022کو کاربن کو جمع کرنے ، بروئے کارلانے اورذخیرہ کرنے (سی سی یوایس ) کے موضوع پرہائبرڈ موڈ میں ایک قومی ورک شاپ کا انعقاد کیاتھا۔ اس ورک شاپ میں سرکاری عہدیداران ، ممتاز صنعتکار اور تعلیمی شعبے کے ماہرین اورسرکردہ افراد ایک جگہ جمع ہوئے اور بھارت کے لئے ایک مدوّر معیشت فراہم کرنے میں سی سی یو ایس کے کردار کے بارے میں غوروخوض کیا۔
افتتاحی اجلاس میں ، نیتی آیوگ کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر سی ای او جناب امیتابھ کانت نے سی اوپی -26کے تئیں بھارت کے عزم کا ذکرکیاتاکہ 2070تک بھارت کو ایک کاربن کے اخراج سے مبرا ملک بنایاجاسکے ۔ اس کے علاوہ انھوں نے سی سی یو ایس پروجیکٹو ں کو تکنیکی کے ساتھ ساتھ اقتصادی لحاظ سے قابل عمل بنانے کی ضرورت کے بارے میں بھی بات کی ۔
کوئلہ کی وزارت کے سکریٹری جناب انل کمار جین نے سی سی یوایس کے بارے میں ایک قومی مشن کا آغاز کئے جانے پرزوردیا اورکہاکہ کان کے نزدیک ہی سی او2کو جمع کرنے سے سی سی یو ایس پروجیکٹ قابل عمل بن جائیں گے۔
حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر ڈاکٹرکے وجے راگھون نے کہاکہ متعلقہ شراکت داروں میں مقابلہ آرائی پیداکرنے کی غرض سے ایک مناسب قیمتوں کے نظام ، کے ساتھ ایک کاربن منڈی قائم کرنے کی اہمیت ہے تاکہ بھارت میں سی سی یو ایس ٹیکنولوجیز میں سرمایہ کاری کی درست سطح کو یقینی بنایاجاسکے ۔
ایم این دستور کمپنی لمیٹڈ کے صدراورچیف ایگزیکیٹو آفیسر ، جناب اتانو مکھرجی نے صنعتی پیمانے پرسی اوایس کو اقتصادی لحاظ سے موثرطریقے سے جمع کرنے اوربروئے کارلانے سے متعلق طورطریقے پیش کئے ۔ انھوں نے سی سی یو ایس ویلیو چین اورمتعلقہ کاربن منڈیوں کو مجاز بنانے کے لئے ایک پالیسی حمایت کی ضرورت پرزوردیا۔
نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ،ڈاکٹرراجیو کمار نے اپنے افتتاحی خطاب میں اس بات کا ذکرکیا کہ بھارت ، دنیا میں شاید ایسا ایک واحد ملک ہے ، جس کے ماحولیات کے اعتبارسے ایک موافق اورسازگار طریقے سے لگاتا رترقی کرنے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس طرح کے ایک زبردست چیلنج سے سی سی یوایس پروجیکٹوں کے نفاذ اوران پرعمل درآمد کے ذریعہ ہی نمٹاجاسکتاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ ایک شعبہ ، جس پرکاربن کے نقطہ نظرسے زیادہ تردھیان نہیں دیاجاتا ، وہ زراعت ہے ۔مٹی میں کاربن مادّہ کو موجودہ لگ بھگ 0.4فیصد سے لگ بھگ 2.5پربحال کرنے کے مقصد سے ، پورے ملک میں ایک بڑے پیمانے پر قدرتی طریقے سے کاشتکاری کو فروغ دیئے جانے کی ضرورت ہے ۔
انھوں نے یہ کہتے ہوئے اپنا خطاب مکمل کیا کہ نیتی آیوگ ، ملک بھرکے ممکنہ مقامات پر، معینہ وقت کے اندرسی سی یو ایس پروجیکٹوں کے نفاذ کو فروٖغ دینے کے مقصد سے ، ایک پالیسی دستاویز کے ساتھ ایک ٹاسک فورس کی شکل میں مشاورتی عمل کے توسط سے سامنے آئے گا۔
نیتی تکنیکی اجلاسوں کے دوران سی او2کو جمع کرنے اوربروئے کارلانے کے ساتھ ساتھ اس کا زیادہ سے زیادہ ذخیرہ کرنے کے بنیادی ڈھانچہ سے متعلق عمل تیارکرنے اور اسے مربوط کرنے کے دوران حالیہ تجربے کی کمی پرقابو پانے کے لئے ضروری کام کے بارےمیں غوروخوض کیا گیا۔
بھارت میں سی سی یوایس کومتعارف کرانے اورفروغ دینے کے مقصد سے حکومت ہند کو ایک نگراں کاکردار اداکرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایک مستحکم اورموثر سی سی یو ایس پالیسی فریم ورک تیارکیاجاسکے ۔
*****
ش ح ۔ ع م ۔ ع آ
U-3546
(Release ID: 1811808)
Visitor Counter : 196