کوئلے کی وزارت
پیداوار بڑھانے کے لیے کول انڈیا لمیٹڈ اور ذیلی اداروں کے ذریعے اختیار کیے گئے اقدامات
Posted On:
28 MAR 2022 5:17PM by PIB Delhi
رواں سال 2021-22 کے دوران کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) کا کوئلہ پیداوار کا ہدف 670 ملین ٹن (ایم ٹی) مقرر کیا گیا ہے۔
سال 22۔ 2021 میں (10 مارچ، 2022 تک)، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے 506.29 ایم ٹی کوئلہ بھیج دیا ہے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے۔ اسی طرح ایس سی سی ایل اور کیپٹیو کول بلاکس نے 50.38 ایم ٹی اور 77.5 ایم ٹی کوئلہ پاور سیکٹر (10 مارچ 2022 تک) کو روانہ کیا ہے جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 34.2 فیصد اور 40 فیصد زیادہ ہے۔
بجلی کے شعبے کو کوئلے کی سپلائی کی نگرانی ایک بین وزارتی ذیلی گروپ کے ذریعے کی جاتی ہے جس میں بجلی کی وزارت، وزارت کوئلہ، وزارت ریلوے، سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے)، کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)، سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل ) اور این ٹی پی سی وغیرہ کے نمائندے شامل ہوتے ہیں تاکہ تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلے کی سپلائی بڑھانے کے ساتھ ساتھ پاور سیکٹر سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مختلف آپریشنل فیصلے لیے جاسکیں جن میں پاور پلانٹس میں کوئلے کے ذخیرے کی نازک پوزیشن کو کم کرنا بھی شامل ہے۔
کوئلے کی پیداوار میں مزید اضافہ کرنے کے لیے حکومت کی توجہ مزید کوئلے کے بلاکوں کو مختص کرنے، زمین کے حصول میں مدد کے لیے ریاستی حکومتوں سے گزارش کرنے اور کوئلے کی نقل و حرکت کے لیے ریلوے کے ساتھ مربوط کوششوں کے ذریعے کوئلے کی گھریلو پیداوار کو تیز کرنے پر ہے۔
اس کے علاوہ، ملک میں کوئلے کی پیداوار کو مزید بڑھانے کے لیے حکومت کی جانب سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔
- ریونیو شیئر میکانزم پر کوئلے کی کمرشیل نیلامی: جون 2020 میں کمرشیل کان کنی کے لیے کوئلے کی کانوں کی نیلامی کے آغاز کے بعد سے، نیلامی کے کل 4 دور کیے گئے ہیں جن میں کل 292 کوئلے کی کانیں نیلامی کے لئے پیش کی گئیں۔ 3 ادوار میں 42 کوئلے کی کانوں کی کامیاب نیلامی ہوئی ہے۔ مزید، نیلامی کے چوتھے دور کے سلسلے میں، بولی 2 مارچ 2022کو کھولی گئی تھی اور 5 کوئلے کی کانوں کے سلسلے میں 2 یا اس سے زیادہ بولیاں موصول ہوئی ہیں اور 6 کوئلے کی کانوں کے لئے ایک ہی بولی موصول ہوئی ہے۔
- کوئلے کی ضرورت سے زیادہ پیداوار کی فروخت کی اجازت: وزارت کوئلہ نے معدنی رعایتی قواعد، 1960 میں ترمیم کی ہے تاکہ کسی کیپٹیو کان کے لائسنس یافتہ کو ، اس کان سے منسلک پلانٹ کی ضرورت کی تکمیل کے بعد ایک سال کے اندر ہونےو الی کوئلے اور لگنائٹ کی مجموعی پیداوار کے 50 فیصد تک،ریاستی حکومت کو اضافی رقم کی ادائیگی کرکے کی فروخت کی اجازت دی جاسکے۔اس سال کے شروع میں، مائنز اینڈ منرلز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ میں اس مقصد سے ترمیم کی گئی تھی۔ یہ پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر، دونوں طرح کیپٹیو مائنز پر نافذ ہوتا ہے۔ اس ترمیم کے ساتھ، حکومت نے کیپٹیو کوئلے اور لگنائٹ بلاکس کی کان کنی کی صلاحیتوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے ذریعے اضافی کوئلے کو مارکیٹ میں جاری کرنے کی راہ ہموار کی ہے، جو صرف اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کوئلے کی محدود پیداوار کی وجہ سے جزوی طور پر استعمال ہو رہے تھے۔
- رولنگ آکشن: نیلامی کے عمل کو تیز کرنے اور ایک سال میں نیلامی کے مزید دور انجام دینے کے لیے، کوئلے کی کانوں کی رولنگ نیلامی کا ایک منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس طریقہ کار کے تحت، ایک قسط کی الیکٹرانک نیلامی کے عمل کے مکمل ہونے پر، نیلامی کی اگلی قسط درج ذیل کانوں کے لیے شروع کی جائے گی:
- وہ کانیں جہاں نیلامی کی پچھلی قسط میں کوئی بولی نہیں ملی تھی یا صرف ایک بولی موصول ہوئی تھی (سوائے ان کانوں کے جہاں وزارت کوئلہ کی نیلامی کے لیے دوسری بار کوشش کرنے کا فیصلہ کرتی ہے)
- کوئلے کی وزارت کے ذریعہ نشان زد نئی کانیں، اگر کوئی ہوں۔
- سنگل ونڈو کلیئرنس: مرکزی حکومت نے 11 جنوری 2021 کو کوئلے کی کانوں کے آپریشنلائزیشن کو تیز کرنے کے لیے کوئلے کے شعبے کے لیے سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل شروع کیا ہے۔ یہ ایک متحد پلیٹ فارم ہے جو بھارت میں کوئلے کی کان شروع کرنے کے لیے درکار کلیئرنس اور منظوریوں کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اب مکمل عمل سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل کے ذریعے انجام دیا جائے گا، جو نہ صرف متعلقہ درخواست کے فارمیٹس کا نقشہ بنائے گا، بلکہ کلیئرنس یا منظوری کے عمل میں بھی تیزی لائے گا۔
- کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) نے سی آئی ایل کانوں سے ایک بلین ٹن کوئلے کی پیداوار کے پروگرام کا تصور کیا ہے۔ سی آئی ایل نے کوئلے کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں۔
- تقریباً 160 ایم ٹی پی اے (ملین ٹن سالانہ) کی صلاحیت کے ساتھ 15 پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو مائن ڈیولپر کم آپریٹر موڈ کے ذریعہ چلائے جائیں گے۔
- ماحولیاتی اثرات کی تشخیص (ای آئی اے) 2006 کی شق 7(ii) کے تحت انوائرنمنٹ کلیئرنس میں خصوصی ڈسپنسیشن کے ذریعے صلاحیت میں اضافہ۔
- سی آئی ایل نے ’فرسٹ مائل کنیکٹی ویٹی‘ پروجیکٹوں کے تحت میکانائزڈ کوئلے کی نقل و حمل اور لوڈنگ سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
یہ معلومات کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م م ۔ ن ا۔
U- 3410
(Release ID: 1810842)
Visitor Counter : 136