اقلیتی امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

اقلیتوں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں کے لیے 15 نکاتی پروگرام

Posted On: 28 MAR 2022 3:43PM by PIB Delhi

یہ وزارت اقلیتی برادریوں کی فلاح و بہبود کے لیے وزیر اعظم کا نیا 15 نکاتی پروگرام نافذ کر رہی ہے۔ یہ ایک وسیع پروگرام ہے، جس میں حصہ لینے والی وزارتوں/محکموں کے متعدد اسکیموں/پہل کا احاطہ کیا گیا ہے، جن کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ  مرکز کی طرف سے نوٹیفائی کی گئی چھ اقلیتی برادریوں کے پس ماندہ اور کمزور طبقات کو سرکار کی متعدد فلاحی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کے یکساں مواقع حاصل ہو رہے ہیں اور اس طرح ملک کی مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی میں یہ معاون ثابت ہو رہی ہیں۔ اس پروگرام کے وسیع مقاصد درج ذیل ہیں: (i)تعلیم کے مواقع میں اضافہ کرنا؛  (ii)موجودہ اور نئی اسکیموں، ذاتی روزگار کے لیے زیادہ مالی تعاون، اور ریاست و مرکز کی سرکاری نوکریوں میں تقرری کے ذریعے، اقتصادی سرگرمیوں اور روزگار میں اقلیتوں کی یکساں حصہ داری کو یقینی بنانا؛ (iii)بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی اسکیموں میں اقلیتوں کی مناسب حصہ داری کو یقینی بنا کر، ان کی زندگی کے حالات کو بہتر بنانا؛ اور (iv)فرقہ وارانہ انتشار اور تشدد کی روک تھام اور کنٹرول۔

مذکورہ 15 پی پی پروگرام کے تحت، پورے ملک میں مرکزی حکومت کی متعدد وزارتوں/محکموں کے ذریعے کئی اسکیمیں/پہل نافذ کی گئی ہیں۔ 15 نکاتی پروگرام کی ان اسکیموں کے تحت 15 فیصد اخراجات اور اہداف، جہاں تک ممکن ہو سکا ہے، نوٹیفائیڈ اقلیتوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ تاہم،  15 نکاتی پروگرام کے تحت وزارت اقلیتی امور کی جن اسکیموں کا احاطہ کیا گیا ہے، وہ  خصوصی طور پر نوٹیفائیڈ اقلیتوں کے لیے ہیں۔ ان اسکیموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:-

(الف)   تعلیمی  لحاظ سے با اختیار بنانے کا عمل

  1. اسکالرشپ اسکیم- پری میٹرک اسکالرشپ، پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اور میرٹ کم مینس اسکالرشپ۔
  2. مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ اسکیم، جو  ایم فل اور پی ایچ ڈی جیسی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے، نوٹیفائیڈ اقلیتی برادریوں کے طلباء کو مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
  • III. اس کے علاوہ، مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ذریعے بیگم حضرت محل نیشنل اسکالرشپ اسکیم نافذ کی جا رہی ہے، جس کے تحت نویں اور بارہویں کلاس میں پڑھ رہی اقلیتی برادریوں کی ہونہار لڑکیوں کو اسکالرشپ دی جاتی ہے۔
  1. نیا سویرا – مفت کوچنگ اور متعلقہ اسکیم، جس کا مقصد اُن اقلیتی برادریوں کے طلباء اور امیدواروں کی ہنرمندی اور علم میں اضافہ کرنا ہے، جن کی فیملی کی سالانہ آمدنی 6 لاکھ روپے سے کم ہو، تاکہ وہ  سرکاری شعبے/ پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ میں روزگار حاصل  کر سکیں، پرائیویٹ سیکٹر میں نوکریاں، اور انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کی سطح پر ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسز میں مشہور اداروں میں داخلہ حاصل کر سکیں۔

(ب)    اقتصادی طور پر با اختیار بنانے کا عمل

  1. ہنرمندی کا فروغ
  1. سیکھو اور کماؤ: یہ اقلیتوں کے لیے ہنرمندی کے فروغ کی پہل ہے، جس کا مقصد  اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو ان کی لیاقت، موجودہ اقتصادی رجحانات اور بازار کی استطاعت کی بنیاد پر متعدد قسم کی جدید/روایتی ہنرمندیوں سے لیس کرنا ہے، تاکہ وہ مناسب روزگار حاصل کر سکیں یا ذاتی روزگار کے قابل بن سکیں۔
  2. وزارت اقلیتی امور کی طرف سے ’’روایتی فنون/دستکاری برائے ترقی سے متعلق مہارت اور تربیت (استاد)‘‘ اسکیم کے تحت ایک مشن شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت ملک بھر کے اقلیتی دستکاروں اور کھانا پکانے کے ماہرین کو ایک مؤثر پلیٹ فارم مہیا کرایا گیا ہے، تاکہ وہ وزارت کے ذریعے منعقد ’’ہنر ہاٹ‘‘ کے ذریعے اپنی بہترین دستکاری اور شاندار طریقے سے تیار کردہ مصنوعات کی نمائش اور مارکیٹنگ کر سکیں۔ وزارت نے ڈیزائن اور مختلف قسم کی مصنوعات تیار کرنے، ان کی ڈبہ بندی، نمائش اور برانڈ کی تعمیر وغیرہ سے متعلق دستکاری کے مختلف شعبوں میں کام کرنے کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (این آئی ایف ٹی)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن (این آئی ڈی) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیکیجنگ (آئی آئی پی) جیسے قومی شہرت یافتہ اداروں کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ اب تک، ملک کے  مختلف شہروں میں 38 ہنر ہاٹ منعقد کیے جا چکے ہیں۔ اس کے نتیجہ میں، آٹھ لاکھ سے زیادہ دستکاروں اور ان سے وابستہ افراد کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں، جن میں سے 50 فیصد سے زیادہ خواتین ہیں۔
  3. نئی منزل – اقلیتی برادریوں کے نوجوانوں کو تعلیم اور مہارت کی ٹریننگ فراہم کرنے کی اسکیم۔
  4. اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو قلیل مدتی نوکری حاصل کرنے کے لائق بنانے کے لیے غریب نواز امپلائمنٹ ٹریننگ پروگرام۔
  5. پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی): اسکل انڈیا مشن کے تحت، ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) 20-2016 نام کی ایک فلیگ شپ اسکیم نافذ کر رہی ہے، جس کا مقصد اقلیتی برادری کے افراد سمیت ایک کروڑ لوگوں کو ملک بھر میں چار سالوں، 2020-2016 کے لیے قلیل مدتی تربیت (ایس ٹی ٹی) اور  پہلے سے سیکھی گئی چیزوں کو تسلیم کرنے (آر پی ایل) کے تحت ہنرمندی فراہم کرنا ہے۔ 19 جنوری، 2021 تک، اقلیتی برادریوں کے 11 لاکھ سے زیادہ امیدواروں کو پی ایم کے وی وائی 2.0 اسکیم کے تحت ٹریننگ دی جا چکی ہے۔ مزید برآں،  پلیس منٹ سے جڑے ایس ٹی ٹی جزو کے تحت، 4.15 لاکھ سرٹیفائیڈ امیدواروں میں سے 2.04 لاکھ امیدواروں کو متعدد تنظیموں میں نوکری مل چکی ہے۔
  1. نیشنل مائنارٹیز ڈیولپمنٹ فائننس کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) لون اسکیموں کے تحت نوٹیفائیڈ اقلیتوں کے درمیان موجود ’پس ماندہ طبقات‘ کو سماجی و اقتصادی ترقی کی خاطر ذاتی روزگار اور آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے رعایتی شرحوں پر قرض فراہم کیا جاتا ہے۔
  2. بینکوں کے ذریعے ترجیحی شعبہ کو رقم کی فراہمی۔ (محکمہ مالیاتی خدمات)
  3. قومی شہری معاش مشن (مکان اور شہری امور کی وزارت)
  4. قومی دیہی معاش مشن (وزارت دیہی ترقی)
  5. دین دیال اپادھیائے – گرامین کوشل یوجنا (وزارت دیہی ترقی)
  6. پردھان منتری آواس یوجنا (گرامین)- (وزارت دیہی ترقی)

اس کے علاوہ، وزارت اقلیتی امور کی طرف سے  پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم (پی ایم جے وی کے) نامی ایک اور اسکیم نافذ کی جا رہی ہے، جس کا مقصد  اقلیتوں کے سماجی و اقتصادی حالات اور بنیادی سہولیات کو بہتر بنانا ہے، تاکہ ان کا معیار زندگی بہتر ہو اور  نشان زد اقلیتی آبادی والے علاقوں میں عدم توازن میں کمی آئے۔ پی ایم جے وی کے کے تحت منظور ہونے والے بڑے پروجیکٹ تعلیم، صحت اور ہنرمندی کے شعبوں میں ہیں، اور اس میں رہائشی اسکول، اسکولی عمارتیں، ہاسٹل، ڈگری کالج، آئی ٹی آئی، پولی ٹیکنک، سدبھاؤ منڈپ، ہیلتھ سینٹر، اسکل سینٹر، کھیل کی سہولیات، پینے کے پانی کی سہولیات، صاف صفائی کی سہولیات وغیرہ شامل ہیں۔

مزید برآں، وزارت اقلیتی امور کے ذریعے نافذ کی جا رہی اسکیموں کا وقتاً فوقتاً آزاد اور تیسرے فریق کی ایجنسیوں کے ذریعے جائزہ لیا جاتا ہے۔ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں کے اثرات اور ان کی افادیت کو سمجھنے کی خاطر وقتاً فوقتاً اسکیموں کے جائزہ کے لیے اندرونی انتظام موجود ہے۔ اس کے علاوہ، ان اسکیموں کو متعینہ مدت سے آگے بڑھاتے وقت نیتی آیوگ، اخراجات کی مالیاتی کمیٹی وغیرہ کے صلاح و مشورہ سے ان کا تنقیدی جائزہ لیا جاتا ہے۔

وزارت اقلیتی امور کے ذریعے نافذ کی جا رہی متعدد اسکیموں اور پردھان منتری کے نئے 15 نکاتی پروگرام کے تحت جن اسکیموں کا احاطہ کیا گیا ہے، ان کے فنڈ کے استعمال کے بارے میں تمام تفصیلات وزارت اقلیتی امور کی ویب سائٹ (www.minorityaffairs.gov.in) پر موجود ہیں۔

یہ معلومات اقلیتی امور کے مرکزی وزیر، جناب مختار عباس نقوی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 3350


(Release ID: 1810667) Visitor Counter : 424


Read this release in: English , Telugu