زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر زراعت نے  زرعی تحقیق کی سوسائٹی کی ہندوستانی کونسل کی 93 ویں اے جی ایم کی صدارت کی


وزیراعظم کسانوں اور سائنس دانوں کو عالمی پیمانہ پر  مقابلہ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی ہے: جناب تومر

آئی سی اے آر  نے، کسانوں اور سائنس دانوں کے ساتھ تال میل سے، ملک میں خوراک اور تغذیائی تحفظ وضع کرنے میں سر کردہ کردار  ادا کیا ہے



Posted On: 26 MAR 2022 8:35PM by PIB Delhi

آئی سی اے آر  سوسائٹی کی 93  ویں سالانہ جنرل میٹنگ  آج یہاں نئی دہلی میں  زرعی  سائنس کے مرکز کے  قومی کمپلیکس میں منعقد ہوئی۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی ، جو  ہندوستانی  زراعت  کے بہتری کے تئیں عہد بند ہیں، نے ہمیشہ ملک کے کسانوں اور سائنس دانوں کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ عالمی پیمانے پر مقابلہ  کرنے  کے قابل ہوں۔ اس کے نتیجے میں ہندوستان سے زرعی مصنوعات  کی بر آمدات میں نمایاں  اضافہ ہوا ہے۔ جناب تومر نے  بتایا کہ  وزیراعظم ملک کے زرعی شعبے سے منسلک افراد کے  ساتھ مستقل اور  باقاعدہ  بات چیت کرتے ہیں ، جن میں کسان اور سائنس داں بھی شامل ہیں۔ زرعی مصنوعات کے معیار کو  بہتر  بنانا، وزیراعظم کی  ہمیشہ  اولین ترجیح رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JWUV.jpg

اپنے  صدارتی خطاب میں مرکزی وزیر جناب تومر نے  1929  میں آئی سی اے آر  کے  قیام کو اجاگر کیا۔ ملک میں  خوراک اور تغذیائی تحفظ  وضع کرنے میں ، اپنی تحقیق اور  ٹیکنالوجی کی ترقی کے ذریعہ،  برسوں سے  کسانوں  اور  سائنس  دانوں  کے مسلسل  تعاون  کے ساتھ ، کونسل  نے  جو  سرکردہ رول ادا کیا ہے، مرکزی  وزیر  اس  کردار کو بھی  اجاگر کیا۔ جناب تومر نے  ملک میں  اناج کی  اور باغبانی کی مصنوعات کی  ریکارڈ پیدا وار  کو بھی  اجاگر کیا، جس نے  نہ  صرف ہمیں  اندرون ملک مطالبات کو پورا کرنے کے لئے خود کفالت  فراہم کی بلکہ  اسی کے ساتھ ساتھ  دوسرے ممالک کو بھی اناج کی فراہمی کے قابل بنایا ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ ‘‘بہت سی زرعی مصنوعات کے ضمن میں، ہندوستان دنیا بھر میں پہلے یا دوسرے  درجے پر آتا  ہے اور  ہمارا مقصد  ،  دنیا کے   بھروسے  مند برانڈ  کے طور پر  ،اپنی مصنوعات کے  معیار    اور  اپنی معتبریت کو  قائم  رکھنا ہے۔ مرکزی  وزیر  نے  معیار کو  ،کسانوں کو اپنی مصنوعات کے لئے بہتر قیمت  حاصل کرنے  کی غرض سے اہم قرار دیا۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SAKR.jpg

جناب تومر نے کہا کہ  کسانوں کی  محنت  ومشقت ، سائنس دانوں اور کسانوں کی  مؤثر تحقیق  - سرکار کی دوستانہ پالیسیوں  نے ، ہندوستانی زراعت کو  ، کووڈ – 19 و با کے چیلنج کے  وقت کے دوران بھی  پیش رفت حاصل کرنے  کے قابل بنایا۔ انہوں نے کونسل پر زور دیا کہ وہ ، قومی اور بین الاقوامی سطحوں پر اپنی  صد سالہ تقریبات  (سال  2029  میں) کے لئے  تیاریوں کا  آغاز کریں۔ ہندوستان قدرتی  فارمنگ کے طریقہ کار  کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے  فضلہ – سے – دولت کو بھی  قدرت کا ایک قانون قرار دیا۔

جناب تومر نے کہا کہ ایک جانب آئی سی اے آر  کسانوں کو  نئی تکنیکوں  اور  طور طریقوں سے آگاہی کرا رہا ہے، تو دوسری جانب زراعت اور   کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزارت ، ڈیجیٹل زرعی  مشن کو  آگے لے جانے کے تئیں عہد بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اس سے  کسانوں کی  کھیتی باڑی کی لاگت میں کمی آئے گی اور  ان کے لئے سہولیات میں اضافہ ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0037WJ8.jpg

ماہی گیری،مویشی پروری  اور ڈیری  کے مرکزی وزیر  جناب پرشوتم روپالا  نے  چھوٹے کسانوں کی  مقامی تکنیکوں کو  تسلیم کرنے پر زور دیا۔ مرکزی  وزیر  نے  برآمدات کے لئے  بنشی گیر گائے کے دودھ سے تیار کئے جانے والے ماوے  کی حوصلہ افزائی کرنے پر بھی زور دیا۔ جناب روپالا نے آئی سی اے آر  کو  آنے والی تین تقریبات سے استفادہ کرنے کی  تجویز دی۔ یہ ہیں جی 20 کانفرنس، بین الاقوامی ڈیری پروگرام اور  آیورویدا میں   جام نگر کو بین الاقوامی پیمانے پر تسلیم کیا جانا۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت  جناب کیلا ش چودھری نے  وزیراعظم کے تناظر  کے ساتھ  مطابقت سے کام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ باغبانی  کے شعبے میں  کام کرنے کے لئے  بہت مواقع ہیں۔ بڑی  تعداد میں ان پودوں کے بارے میں، جنہیں در آمد کیا جا رہا ہے، بیان کرتے ہوئے  وزیر موصوف  نے  ملک میں ہی  ان کی قسمیں  تیار کرنے پر زور دیا۔ جناب چودھری نے  حوصلہ افزا  فضلہ – سے – د ولت  کے  ویژن کے تحت نئی ٹیکنالوجیوں کی  دستیابی کی  ضرورت پر زور دیا۔

مرکزی وزیر زراعت کو  مبارک باد دیتے ہوئے ، نیتی آیوگ  کے رکن   جناب رمیش چندر  نے  کہا کہ  رواں مالی برس میں  ہندوستان کی  زرعی بر آمدات  50 بلین  ڈالر سے  زیادہ  مالیت کی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ایک واحد برس میں  ہی  تقریبا  22  فیصد کا  اضافہ ہوا ہے۔ انہوں  نے قدرتی  اور نامیاتی  کاشتکاری کو فروغ دینے کے لئے ایک  نظام  پر مبنی  حکمت عملی  سے متعلق  کام کرنے کی  تجویز بھی رکھی۔

سال کی  کونسل کی  پیش رفت رپورٹ کا اجاگر کرتے ہوئے سکریٹری  (ڈی اے آر ای) اور  (آئی سی اے آر)  کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر  ترلوچن مہا پاترا  نے، آئی سی اے آر کے ذریعہ  پچھلے سال کے دوران ہی  389  نئی قسمیں تیار کرنے کو اجاگر کیا۔ ڈی جی نے  اناج اور  دالوں کی قسموں پر  مرکوز  توجہ  کا بیان کیا۔ ڈاکٹر مہا پاترا نے کہا کہ خوراک کی فصلوں اور  باغبانی کے  منظر نامے میں نئی تحقیقات  نے  ملک کو  وسیع پیمانے پر  فائدہ پہنچایا ہے۔

 حکومت گجرات میں  زراعت، مویشی پروری  اور  گائے کی  افزائش کے   کابینی  وزیر  جناب راگھو جی پٹیل، ہماچل پردیش کی سرکار میں  زراعت ، مویشی پروری  اور ماہی گیری کے وزیر جناب ویریندر کمار ، اروناچل پردیش کی سرکار میں زراعت،  مویشی پروری ، باغبانی اور ماہی  گیری کے  وزیر  جناب تگے تکی ،مہمان  اعزازی کے طور پر اس موقع پر موجود تھے۔

آئی سی اے آر  سوسائٹی کے اراکین ؛ ایڈیشنل سکریٹری  (ڈی اے  آر ای)  اور  سکریٹری  (آئی سی اے آر) جناب سنجے گرگ کے ساتھ ساتھ آئی سی اے آر  گورننگ باڈی کے اراکین، مالیاتی مشیر  (ڈی  اے آر ای) جناب سنجیو کمار، اور  آئی سی اے آر  کے  سینئر  عہدیداران  اور سائنس داں بھی  اس موقع پر موجود تھے۔

وزرائے موصوف نے ، اس موقع پر  آئی سی اے آر  کی  مختلف  اشاعتوں اور مصنو عات کا اجراء  بھی کیا۔

اس موقع پر سرکردہ اراکین نے  زرعی شعبے کو  فروغ دینے کے طور طریقے  بھی تجویز کئے۔

*********

(ش ح-اع - ق ر)

U-3321



(Release ID: 1810394) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Hindi