مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

این سی آر کی دہلی، ہریانہ، راجستھان اور اترپردیش کی سرکاروں نے مشترکہ ساجھا ٹرانسپورٹ پر دستخط کئے


نیا معاہدہ این سی آر میں مسافر گاڑیوں کی بے روک ٹوک نقل و حمل کی سہولت فراہم کرے گا

Posted On: 25 MAR 2022 3:27PM by PIB Delhi

نئی دہلی،25 مارچ 2022/

این سی آر کے دہلی،ہریانہ، راجستھان اور اترپردیش کی  حکومتوں نے  کانٹریکٹ کیرج اور چھ سے زیادہ  مسافروں کو لے جانے والی گاڑیوں  کو (اسکیج کیرج) کو شامل کرتے ہوئے  ایک مشترکہ باہمی  ساجھا  ٹرانسپورٹ سمجھوتے  (سی آر سی ٹی اے)  پر  دستخط کئے ہیں، کیونکہ   پہلے ہوئے  باہمی ساجھا  ٹرانسپورٹ سمجھوتے  کی  مقررہ  حد ختم ہورہی ہے۔ این سی آر پی بی رکن سکریٹری کی پہل پر  اور حصہ لینے والے این سی آر ریاستوں کی رضامندی سے این سی آر پی بی نے ترمیم شدہ  معاہدہ پر ساتھ ساتھ کام کیا۔

قومی راجدھانی علاقے کے لئے  علاقائی اسکیم  2021 کی  پالیسی تجاویز میں سے ایک این سی آر کے اندر بسوں، ٹیکسیوں اور آٹور کشا کی بغیر کسی روک ٹوک کے   آمدروفت ہے۔  عوام کو  دہلی اور بقیہ این سی آر کے  درمیان   روک ٹوک طریقے سے نقل و حمل کی  سہولت کے لئے  اس پالیسی  کا نفاذ اہم ہے۔

اب  جیسا کہ  این سی آر ریاستوں نے اپنے متعلقہ   کمشنروں اور سکریٹریوں کی کوششوں سے ، موٹر گاڑی  قانون  1988 کے تحت   ضروری  کام یوسلیس ایف (5) اور (6)کو پورا کرلیا ہے اور اس کی اطلاع مشترکہ  آر سی پی اے کو  دے دی گئی ہے۔این سی آر اسکیم  بورڈ کو  کانٹریکٹ کیریج اور اسٹیج کیرج    دونوں کو شامل کرتے ہوئے مشترکہ باہمی ساجھا    ٹرانسپورٹ سمجھوتے( سی آر سی ٹی اے) کو آخر کار  جاری کرنے میں خوشی ہے۔

اس سمجھوتے میں این سی آر رجسٹریشن، موٹر کیب، ٹیکسی آٹورکشا کےلئے پرمٹ لائسنس پر   کاؤنٹر سائن کرنے کی سہولت ہے   تاکہ  آمدروفت کی  بھیڑبھاڑ پر روک لگانے ، فضائی آلودگی کم کرنے ، حکومت ہند کے   ساتھ اخراج   ضوابط ، این او آر ٹی ایچ  /ایم او پی  رہنما خطوط  کے مطابق  گروپ کو  اور ای-گاڑیوں کو  تجاویز سے   سنگل پوائنٹ ٹیکسیشن   کے ساتھ ایک شہر سے دوسرے شہر میں  جانے والی ریاستی گاڑیوں کی    پبلک ٹرانسپورٹ کی   بے روک  آمدورفت ممکن ہوسکے۔

سی آر سی ٹی اے کی اہم خصوصیات میں شامل ہیں:

تمام موٹر کیب/آٹو رکشا،  تمام تعلیمی اداروں کی گاڑیاں اور این سی آر  حصہ لینے والی ریاستوں کی اسٹیٹ ٹرانسپورٹ   انڈرٹیکنگ  کی تمام  اسٹیج کیریج بسوں کو   اس  معاہدہ کے تحت   شامل کیا جائے گا۔

عارضی پرمٹ /لائسنس  ، کانٹریکٹ کیریج ، اور اسٹیٹ کیریج ، جیسا لاگو ہو) سمیت  تمام پرمٹ /لائسنس  صرف  گاڑی سافٹ ویئر پر جاری کئے جائیں گے جیسے وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔

اسٹیج کیریج گاڑیوں کے ساتھ ساتھ کانٹریکٹ گاڑیوں کی عمر  ڈیژل گاڑیوں کے لئے دس سال اور پیٹرول سی این جی  گاڑیوں کے لئے 15 سال کے لئے محدود ہوگی جب تک اس سلسلہ میں کوئی اور ہدایت جاری نہیں کی جاتی ہے۔

تمام پبلک خدمات گاڑیوں (ایم او آر  ٹی ایچ  کے ذریعہ  خصوصی طور سے  رعایت شدہ  کو چھوڑ کر  لازمی طور سے   وہیکل ٹریکنگ  ڈیوائز (وی ایل ٹی ڈی)  اور ایک  یا زیادہ  ایمرجنسی بٹنوں کوایم او آر ٹی ایچ   نوٹی فکیشن کی تعمیل کرنے کے لئے   یا وقتاً فوقتاً نافذ کرنے کے لئے  لازمی طور پر  لگایا جائے گا۔

سی آر سی ٹی اے فوری اثر نافذ ہوگا ، این سی آر میں مسافر گاڑیوں کی بغیر روک ٹوک آمدروفت کو   یقینی بنانے کے لئے  اگلے دس سالوں کے لئے جائز  ہوگا۔

نیا معاہدہ ریاست کے  مالکانہ حقوق والی   ٹرانسپورٹ باڈی کوواحد پوائنٹ پر ٹیکسیشن   مہیا کرتا ہے جس میں  سڑک ٹیکس/مسافر ٹیکس  وغیرہ   ان کے ذریعہ   صرف ایک  این سی آر ریاست میں    قابل ادا ہوں گے۔  اور دیگر این سی آر ریاستوں میں  ایسے  ٹیکسوں /چارجیز سے چھوٹ دی جائے گی۔

نئے مشترکہ معاہدہ میں  تعلیمی اداروں کی بسوں وغیرہ  کو   ایسے ٹیکسوں میں  چھوٹ کی بھی   تجویز ہے۔  این سی آر ریاست کے وسیع مفاد ات میں اس طرح کے محصول کو چھوڑنے کے لئے   متفق ہوئے ہیں۔ اس طرح کے محصول نقصان سے سالانہ    تقریباً سو کروڑ روپے کا نقصان ہونےکا اندازہ  ہے۔

این سی آر ریاست ترجیحی بنیاد پر این سی آر ضلعوں میں  ڈرائیوروں کے ڈیٹا بیس    گاڑی کے رجسٹریشن اور دیگر متعلقہ   معلومات کو   کمپیوٹرائز کرنے کی  پہل کریں گے۔  ریاست آر ایف آئی ڈی ،  اسپیڈ کنٹرول  آلات، فاسٹ ٹیگ،  ٹراما کیئر، اور جی پی ایس  وہیکل   ٹریکنگ  سسٹم  کے استعمال  کو مرحلہ وار طریقہ سے  نافذ کرنے کی بھی  کوشش کریں گے۔

********

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-3227



(Release ID: 1809913) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Hindi , Punjabi