وزارت دفاع
دفاعی پیداوار اور بر آمدات کے فروغ کی پالیسی
Posted On:
25 MAR 2022 2:20PM by PIB Delhi
حکومت نے پچھلے کچھ سالوں میں کئی پالیسی اقدامات کئے ہیں اور ملک میں دفاعی سازوسامان کی مقامی ڈیزائن، ترقی اور تیاری کی حوصلہ افزائی کے لئے اور دفاعی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز کے ذریعے دفاعی درآمدات کو کم کرنے کے لئے اصلاحات متعارف کرائی ہیں تاکہ بھارتی مسلح افواج کو ملک میں تیار کردہ جدید دفاعی ہارڈ ویئر کی ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے ۔ ان اقدامات میں دیگر باتوں کے علاوہ ، دفاعی خریداری کے طریقہ ٔ کار ( ڈی اے پی – 2020 ) کے تحت ملکی ذرائع سے کیپٹل اشیاء کی خریداری کو ترجیح دینا ؛ صنعت کی قیادت میں ڈیزائن اور ترقی کے لئے 18 بڑے دفاعی پلیٹ فارمز کا اعلان؛ ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز ( ڈی پی ایس یو ) کی کل 2851 آئٹمز کی ’مثبت انڈیجنائزیشن لسٹ‘ کا نوٹیفکیشن، جس کے لئے ایک مقررہ وقت کے بعد ، اُن کی درآمدات پر پابندی عائد ہو گی ؛ سرکاری خریداری میں (میک اِن انڈیا کو ترجیح) آرڈر 2017 کا نفاذ؛ ہندوستانی صنعتوں بشمول ایم ایس ایم ای کے ذریعہ ملک میں پیداواریت میں سہولت کے لئے انڈیجنائزیشن پورٹل ’ سریجن ‘ کا آغاز ؛ سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر زور دیئے جانے کے ساتھ آفسیٹ پالیسی میں اصلاحات اور دفاعی مینوفیکچرنگ کے لئے اعلیٰ ملٹی پلائرز کو تفویض کرکے ٹیکنالوجی کی منتقلی؛ اور دو دفاعی صنعتی راہداریوں کا قیام ( اتر پردیش اور تمل ناڈو میں ایک ایک ) شامل ہیں ۔
دفاعی پیداوار اور بر آمدات کے فروغ کی پالیسی کا مسودہ عوامی ڈومین میں رکھا گیا ہے ۔ دفاعی پیداوار کے لئے بھارتی صنعتوں کے لئے منظوری/سرٹیفیکیشن کو آسان بنانے کے لئے حکومت کی طرف سے مختلف پالیسی اقدامات کئے گئے ہیں۔ دفاعی مصنوعات کی فہرست ، جن کے لئے صنعتی لائسنس کی ضرورت ہوتی ہے ، کو معقول بنایا گیا ہے اور زیادہ تر حصوں یا اجزاء کی تیاری کے لئے صنعتی لائسنس کی ضرورت نہیں ہے۔ انڈسٹریز (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) آئی ( ڈی اینڈ آر ) ایکٹ کے تحت دیے گئے صنعتی لائسنس کی ابتدائی میعاد کو 3 سال سے بڑھا کر 15 سال کر دیا گیا ہے ، جس میں ہر معاملے کے لئے الگ الگ کی بنیاد پر اسے مزید 3 سال تک بڑھانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ 16 اکتوبر ، 2018 ء سے لاگو ہونے والے انڈسٹریز (ترقی اور ضابطہ) – آئی ڈی آر ایکٹ 1951/آرمز ایکٹ 1959 کے تحت صنعتی لائسنس کے لئے آن لائن درخواستیں داخل کرنے کی سہولت کے لئے ایک نیا آن لائن پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ حکومت نے ڈی پی ایس یوز اور پرائیویٹ انڈسٹری کو سیلف سرٹیفیکیشن کا درجہ دینے کے لئے ایک اسکیم بھی شروع کی ہے ، جس میں ان کو مصنوعات کے معیار کی تصدیق کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
مغربی بنگال میں پانچ موجودہ پبلک سیکٹر ڈیفنس پروڈکشن یونٹ کام کر رہے ہیں ، جن میں گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز لمیٹیڈ، آرڈیننس فیکٹری دم دم، گن اینڈ شیل فیکٹری کوسی پور، میٹل اینڈ اسٹیل فیکٹری ایشاپور اور رائفل فیکٹری ایشاپور شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ، حکومت کی طرف سے مغربی بنگال میں دفاعی اشیاء کی تیاری کے لئے نجی کمپنیوں کو آئی ( ڈی اینڈ آر ) ایکٹ، 1951 اور آرمز ایکٹ، 1959/آرمز رولز، 2016 کے تحت 8 لائسنس جاری کئے گئے ہیں۔
یہ معلومات وزارتِ دفاع میں وزیر مملکت جناب اجے بھٹ نے 25 مارچ ، 2022 ء کو لوک سبھا میں محترمہ ساجدہ احمد کے تحریری سوال کے جواب میں فراہم کی ۔
****
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 3218
(Release ID: 1809722)
Visitor Counter : 154