امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز تلنگانہ سے کوالٹی معیارات کے مطابق اضافی ذخیرہ خریدنے کے تئیں پابند عہد: جناب گوئل کی کسانوں کو یقین دہانی


جناب گوئل نے بتایا کہ تلنگانہ نے ابھی تک مرکزی پول کو کچے چاول کی مقدار کے بارے میں مطلع نہیں کیا ہے

Posted On: 24 MAR 2022 6:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی:24؍مارچ  2022۔ صارفین امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم، صنعت و تجارت اور کپڑے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ مرکز تلنگانہ حکومت سے کوالٹی معیارات کے مطابق اضافی ذخیرہ خریدنے کے تئیں پابند عہد ہے۔ موجودہ پارلیمانی اجلاس سے الگ بات چیت کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ تلنگانہ حکومت چاول خریدنے کے معاملے پر تلنگانہ کے کسانوں کو گمراہ کررہی ہے۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ سال 2014-15 میں تلنگانہ کے کسانوں کو دھان کی کم از کم امدادی قیمت کی شکل میں 3391 کروڑ روپئے کی ادائیگی کی گئی تھی۔ حالانکہ خریف مارکیٹنگ سیزن 21-2020 میں مرکزی حکومت نے تلنگانہ کے کسانوں کو دھان کی کم از کم امدادی قیمت کی شکل میں 26610 کروڑ روپئے کی ادائیگی کی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ مرکز کے ساتھ مفاہمت نامے کے مطابق تلنگانہ کے اپنے استعمال کے بعد کچے چاول کی شکل میں باقی ماندہ اور ایف سی آئی کے ذریعے مقررہ معیار کے مطابق جو بھی اضافی اسٹاک ہے، مرکزی حکومت اسے خریدنے کے تئیں پابند عہد ہے اور اس بارے میں ریاستی حکومت کے ذریعے مرکزی حکومت کو تحریری شکل میں یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

مرکزی وزیر نے اس حقیقت کو بھی اجاگر کیا کہ تلنگانہ حکومت نے ابھی تک کچے چاول کی مقدار کے بارے میں نہیں بتایا ہے، جو موجودہ ربیع فصل کے دوران مرکزی پول کو فراہم کی جائے گی۔

جناب گوئل نے کہا کہ مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے افسوس ہورہا ہے کہ مرکز بذات خود تلنگانہ کو اس معاملے میں آگے آنے اور یہ بتانے کے لئے کہہ رہا ہے کہ وہ مرکزی پول کو کتنا کچا چاول دے گا۔ انھوں نے بتایا کہ تلنگانہ حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔

مرکزی وزیر نے چاول کی خرید کے عمل کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ انھوں نے بتایا کہ مرکز مختلف ریاستوں کے کھپت پیٹرن اور مانگ کی بنیاد پر چاول کی خرید کرتا ہے۔ جناب گوئل نے بتایا کہ ریاست، چاول کی خرید کے بعد اپنی گھریلو کھپت کے لئے اسٹاک رکھتے ہیں اور باقی حصے کو مرکز کے ذریعے لے لیا جاتا ہے۔

مرکزی وزیر نے تلنگانہ سمیت سبھی ریاستوں کے ساتھ مفاہمت نامے کی کاپی دکھائی، جس میں انھوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اگر ریاستی حکومت کے ذریعے خریدے گئے چاول کا ذخیرہ، اس کے الاٹمنٹ اور ٹی پی ڈی ایس اور دیگر فلاحی اسکیموں سے زیادہ ہےتو ایسے اضافی اسٹاک کو ریاستی حکومت کے ذریعے ایف سی آئی کو سونپ دیا جائے گا۔ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے پاس یہ طے کرنے کا متبادل ہوگا کہ کیا ریاست کے ذریعے مرکزی پول کے لئے ایف سی آئی کو سونپا جانے والا ایسا اضافی چاول کچے (اَروا) چاول کی شکل میں حاصل ہوگا یا ابلے ہوئے چاول کی شکل میں۔ ٹی پی ڈی ایس کے تحت ملک کی مجموعی کھپت کی ضرورت پوری کرنے کے لئے، او ڈبلیو ایس اور چاول کی قسم کو کھپت پیٹرن کی بنیاد پر واضح طور پر طے کیا جاتا ہے۔ یہ جانکاری سبھی ریاستوں کو فراہم کی گئی ہے اور اس کے نتیجے میں تلنگانہ حکومت نے مرکز کو خط لکھ کر توثیق کی ہے کہ وہ پورے ملک میں مانگ کے مطابق مرکز کو کچا چاول دستیاب کرائے گی۔

جناب گوئل نے بتایا کہ چاول کی خرید پر بات چیت کے لئے خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے محکمہ (ڈی ایف پی ڈی) کے سکریٹری کے ذریعے 25 فروری 2022 کو ایک میٹنگ طلب کی گئی تھی۔ سبھی ریاستوں کو ایک خاص فارمیٹ پر کرنے کے لئے کہا گیا تھا، لیکن تلنگانہ کبھی بھی فارم جمع نہیں کیا۔ 8 مارچ 2022 کو ڈی ایف پی ڈی کے جوائنٹ سکریٹری (جے ایس) کی صدارت میں منعقدہ ایک دیگر میٹنگ کے بارے میں بھی مرکزی وزیر نے بتایا، جس میں تلنگانہ کو تفصیلات سے آگاہ کرنے کے لئے پھر یاددہانی کرائی گئی تھی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م م  ۔ م ر

Urdu No. 3185



(Release ID: 1809499) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Hindi , Telugu