اقلیتی امور کی وزارتت

وقف جائیدادوں کاکرایہ

Posted On: 24 MAR 2022 4:08PM by PIB Delhi

نئی دہلی:24؍مارچ2022:اقلیتی اُمور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ حکومت نے وقف جائیدادوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو معقول بنانے اور بہتر بنانے کیلئے وقف کی انتظامیہ میں وقف ایکٹ 1995 میں ترامیم کے ذریعہ تبدیلیاں لائی ہیں تاکہ تجارتی انداز میں وقف جائیدادوں کا بہترین استعمال کرتے ہوئے وقف اداروں کی آمدنی میں اضافہ کیا جاسکے۔ مزید برآں ترمیم شدہ وقف ایکٹ 1995 کی دفعہ 56 کے تحت مرکزی حکومت کو وقف جائیدادوں کے کرائے سے متعلق قوانین وضع کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اسی کے مطابق وقف جائیدادوں کے کرائے کو باقاعدہ بنانے کیلئے وقف جائیدادوں کے کرائے سے متعلق قوانین 2014  وضع کیے گئے ہیں جو جون 2014 سے نافذ العمل ہے۔ اس کے مطابق تمام ریاستی وقف بورڈ(ایس ڈبلیو بی) کو بھی مطلع کردیا گیا ہے۔ تاہم ترمیم شدہ وقف ایکٹ 1995 کی دفعہ 32 کی شقو ں کے مطابق  کسی ریاست میں تمام وقف جائیدادوں کی عمومی نگرانی ریاستی وقف بورڈ (ایس ڈبلیو بی) کے پاس ہے اور وقف بورڈ کو وقف جائیداد کا انتظام کرنے کا اختیار حاصل ہے۔

اقلیتی اُمور کی وزارت مرکزی وقف کونسل (سی ڈبلیو سی) کے توسط سے دو اسکیموں کو لاگو کررہی ہے یعنی i)  قومی وقف بورڈ ترقیاتی اسکیم (کیو ڈبلیو بی ٹی ایس)  ii) شہری وقف سمپتی وکاس یوجنا (ایس ڈبلیو ایس وی وائی)   ، قومی وقف بورڈ ترقیاتی اسکیم کے تحت افرادی قوت مثلاً اسسٹنٹ پروگرامر، جی آئی ایس – ڈیجیٹائزیشن  سپروائزر، میوٹیشن اسسٹنٹ ، متولی  چینج سپورٹ اسسٹنٹ، متولی ریٹرن سپورٹ اسسٹنٹ، لیزنگ سپورٹ اسسٹنٹ، لیٹی گیشن ٹریکنگ سپورٹ اسسٹنٹ ، زونل وقف آفیسرس، سروے اسسٹنٹ اور ڈیٹا انٹری آپریٹر کی تعیناتی ، ویڈیو کانفرنسنگ سہولت، مرکزی کمپیوٹنگ سہولت (سی سی ایف) کا رکھ رکھاؤ  اور  اسٹیٹ وقف بورڈ کی بہتر انتظامیہ کیلئے ای۔ آفس کیلئے ریاستی وقف بورڈ کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ اس وزارت نے وقف سے متعلق  قانونی چارہ جوئی وقف املاک کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن اور ڈیجیٹائزیشن، جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس) وقف جائیدادوں کی نقشہ سازی کیلئے ڈبلیو اے ایم ایس آئی (بھارت کا وقف جائیدادوں کے انتظام کانظام ) کے نام سے ایک پوری طرح وقف آن لائن پورٹل بھی تیار کیا ہے تاکہ تنازعات کی روک تھام کی جاسکے۔ اب تک 7,94,875 (سات لاکھ چورانوے ہزار آٹھ سو پچھہتر) غیرمنقولہ جائیدادوں کا ریکارڈ  ڈبلیو اے ایم ایس آئی رجسٹریشن ماڈیول میں داخل کیا جاچکا ہے اور 2,44,006 (دو لاکھ چوالیس ہزار چھ) کی جی آئی ایس میپنگ کی جاچکی ہے۔پہلی مرتبہ وقف جائیدادوں کے 3,32,344( تین لاکھ بتیس ہزار تین چوالیس) ریکارڈ کو ڈیجیٹل کیا گیا ہے۔ ایس ڈبلیو ایس وی وائی کے تحت شہری وقف اراضی پر اقتصادی طور پر قابل عمل منصوبے مثلاً تجارتی کمپلیکس، شادی ہال، اسپتال، کولڈ اسٹوریج وغیرہ کیلئے وقف اداروں / وقف بورڈ کو بلاسود قرض فراہم کیاجاتا ہے۔

 

************

 

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 3149)



(Release ID: 1809364) Visitor Counter : 267


Read this release in: English