وزارات ثقافت

وزیر اعظم نے شہید دیوس پر کولکاتا کے وکٹوریہ میموریل ہال میں بپلوبی بھارت گیلری کا افتتاح کیا


''آج ملک اپنی تاریخ، اپنے ماضی کو توانائی کے زندہ منبع کے طور پر دیکھتا ہے''

''بپلوبی بھارت گیلری مغربی بنگال کے ورثے کے تحفظ اور اسے فروغ دینے کے لیے  کی جا رہی کوششوں کے ضمن میں حکومت کے عزم کا ثبوت ہے''

''ہندوستان میں ہیریٹیج ٹورزم کو بڑھانے کے لیے ملک گیر مہم چل رہی ہے''

''ہندوستان کا نیا وژن خود اعتمادی، خود انحصاری، قدیم شناخت اور مستقبل کی ترقی کا ہے۔ اس میں فرض کا احساس سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے''

یہ وقت نئی قراردادیں لانے، نئے اہداف طے کرنے، نئی تحریک کے ساتھ آگے بڑھنے، خود کفیل بھارت کے  بنانے کا ہے: جناب  جی کے ریڈی

Posted On: 23 MAR 2022 9:41PM by PIB Delhi

شہید دیوس کے موقع پر، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے وکٹوریہ می

موریل ہال میں بپلوبی بھارت گیلری کا افتتاح کیا۔ مغربی بنگال کے گورنر جناب جگدیپ دھنکھر اور مرکزی

وزیر جناب جی کشن ریڈی اس موقع پر موجود تھے۔

 

 

وزیر اعظم نے اپنے خطاب کا آغاز بیر بھوم میں پر تشدد واقعہ کے متاثرین کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ ریاستی حکومت اس طرح کے گھناؤنے جرم کے قصور واروں کے لیے سزا کو یقینی بنائے گی۔ انھوں نے مرکز کی طرف سے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا۔ انھوں نے مزید کہا، ”میں بنگال کے لوگوں سے بھی درخواست کروں گا کہ وہ ایسے واقعات کے مجرموں اور ایسے مجرموں کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کو کبھی معاف نہ کریں۔“

شہید دیوس پر شہیدوں کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو کی قربانیوں کی کہانیاں ہم سب کو ملک کے لیے انتھک محنت کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔ ”ہمارے ماضی کی میراث ہمارے حال کی رہنمائی کرتی ہے، ہمیں ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے تحریک دیتی ہے۔ اس لیے، آج ملک اپنی تاریخ، اپنے ماضی کو توانائی کے زندہ منبع کے طور پر دیکھتا ہے“، انھوں نے کہا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JCOA.jpg

 

 

وزیر اعظم نے کہا کہ آج نیا ہندوستان ملک کی وراثت کو بیرون ملک سے واپس لا رہا ہے جہاں قدیم مورتیوں کو آزادی کے ساتھ اسمگل کیا جاتا تھا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 سے پہلے کی دہائیوں میں صرف ایک درجن مجسمے ہی ہندوستان لائے جا سکے۔ لیکن گزشتہ 7 سالوں میں یہ تعداد بڑھ کر 225 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’نربھیک سبھاس‘ کے بعد، بپلوبی بھارت گیلری کی شکل میں کولکاتہ کے شاندار ورثے میں ایک نیا موتی شامل کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بپلوبی بھارت گیلری مغربی بنگال کے ورثے کے تحفظ اور اس کو بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کا ثبوت ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ریاست کے مشہور مقامات جیسے وکٹوریہ میموریل، آئیکونک گیلریوں، میٹکلف ہاؤس وغیرہ کی تزئین و آرائش کا کام تقریباً ختم ہو چکا ہے۔''ہماری ثقافت، تہذیب کی یہ علامتیں بھارت کی موجودہ اور آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی رہیں گی، اس سمت میں یہ ایک بہترین کوشش ہے''، انہوں نے اپنے خطاب میں مزید اس بات کی وضاحت کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0031FIR.jpg

 

جناب مودی نے بتایا کہ ہندوستان میں ہیریٹیج ٹورزم کو بڑھانے کے لیے ملک گیر مہم چل رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سودیش درشن جیسی کئی اسکیموں کے ذریعے ہیریٹیج ٹورزم کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ڈانڈی مارچ کی یادگار، جلیانوالہ یادگار کی تزئین و آرائش، مجسمہ اتحاد، دین دیال سمارک، بابا صاحب میموریل، بھگوان برسا منڈا میموریل، ایودھیا اور کاشی میں گھاٹوں کی خوبصورتی یا پورے ہندوستان میں مندروں کی تزئین و آرائش جیسے اقدامات کے ساتھ ہیریٹیج ٹورزم نئے امکانات کھول رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ صدیوں کی غلامی کے دوران تین دھارے مشترکہ طور پر آزادی کا باعث بنے۔ یہ دھارے انقلاب، ستیہ گرہ اور عوامی بیداری کے تھے۔ وزیر اعظم نے ترنگے کے رنگوں کے بارے میں کہا کہ ان میں زعفرانی رنگ انقلابی دھارے کی نمائندگی کرتے ہیں، سفید ستیہ گرہ اور سبز ملک کی تخلیقی نبض کو نشان زد کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کے لیے قومی پرچم میں نیلا رنگ ملک کے ثقافتی شعور کی نمائندگی کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج وہ نئے ہندوستان کا مستقبل قومی پرچم کے تین رنگوں میں دیکھ رہے ہیں۔ زعفران ہمیں فرض اور قومی سلامتی کے لیے تحریک دیتا ہے، سفید سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے مترادف ہے۔ سبز رنگ ماحول کے تحفظ کے لیے ہے اور نیلے چکر میں وزیر اعظم نے ملک کی نیلی معیشت کو دیکھا۔

شہید بھگت سنگھ، سکھ دیو، راج گرو، آزاد اور کھدی رام بوس جیسے انقلابیوں کی کم عمری کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے نوجوانوں کو کبھی بھی خود کو کم تر نہیں سمجھنا چاہیے۔ ''ایسا کچھ نہیں ہے جو ہندوستان کے نوجوان نہیں کر سکتے۔ ایسا کوئی مقصد نہیں ہے جسے ہندوستان کے نوجوان حاصل نہ کر سکیں"، انہوں نے کہا۔

وزیر اعظم نے اتحاد کے اس دھاگے کا ذکر کیا جو جدوجہد آزادی کا حصہ تھا جہاں مختلف خطوں، زبانوں، وسائل کے لوگ ملک کی خدمت اور حب الوطنی کے جذبے میں متحد تھے۔ ''بھارت بھکتی، ہندوستان کی یکجہتی، سالمیت کا یہ لازوال احساس آج بھی ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ آپ کی سیاسی سوچ کچھ بھی ہو، آپ کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو، لیکن ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے ساتھ کسی بھی قسم کا سمجھوتہ ہندوستان کے آزادی پسندوں کے ساتھ سب سے بڑی غداری ہوگی''، وزیر اعظم نے کہا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ''ہمیں نئے ہندوستان میں ایک نئے وژن کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔ یہ نیا وژن ہندوستان کے خود اعتمادی، خود انحصاری، قدیم شناخت اور مستقبل کی ترقی کا ہے۔ اس میں فرض کا احساس سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔''

400 بلین ڈالر یا 30 لاکھ کروڑ روپے مالیت کی مصنوعات کی برآمدات کے سنگ میل کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے تبصرہ کیا ''ہندوستان کی بڑھتی ہوئی برآمدات ہماری صنعت، ہمارے MSMEs، ہماری مینوفیکچرنگ صلاحیت اور ہمارے زرعی شعبہ کی مضبوطی کی علامت ہے''۔

اس موقع پر شمال مشرقی خطہ کی ثقافت، سیاحت اور ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے شہید بھگت سنگھ، راج گرو اور سکھ دیو تھاپر کو ملک کی آزادی کے لیے ان کی قربانیوں کے لیے خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ربندر ناتھ ٹھاکر، سوامی وویکا نند، سبھاش چندر بوس جیسے عظیم جدوجہد آزادی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004UZE5.jpg

 

وزیر موصوف نے کہا کہ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے ملک کا قدیم ورثہ اس رفتار سے ترقی کر رہا ہے جس رفتار سے پچھلے 8 سالوں میں پہلے کبھی نہیں  کر سکاتھا۔ انہوں نے اس حقیقت کو مزید اجاگر کیا کہ جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد مختلف ممالک سے نوادرات واپس لائے جا رہے ہیں۔ جہاں 46 سالوں میں صرف 13 فن پارے ہندوستان واپس لائے جا سکے وہیں اب پچھلے 7.5 سالوں میں تقریباً 228 فن پارے ہندوستان واپس لائے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہندوستان کی وراثت، تہذیب، ثقافت اور روایات کو دنیا کے سامنے متعارف کرایا ہے اور آج پوری دنیا خود کو ہماری ثقافت اور روایات سے جوڑ رہی ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ "ہم اس گیلری کو آزادی کے جنگجوؤں کو یوم شہداءکے موقع پر وقف کر رہے ہیں اور یہ وقت ہے کہ نئی قراردادیں لائیں، نئے اہداف طے کریں، نئی تحریک کے ساتھ آگے بڑھیں، خود کفیل بھارت کی تعمیر کریں، لوکل فار لوکل کو فروغ دیں(یعنی گھریلو/ہاتھوں سے بنی ہوئی چیزوں اور مصنوعات کو استعمال میں لائیں)، ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے مقصدکے حصول میں  لگ جائیں۔ ''

یہ گیلری جدوجہد آزادی میں انقلابیوں کی شراکت اور برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف ان کی مسلح مزاحمت کو ظاہر کرتی ہے۔ تحریک آزادی کے مرکزی دھارے میں اس پہلو کو اکثر جگہ نہیں دی گئی۔ اس نئی گیلری کا مقصد 1947 تک پیش آنے والے واقعات کا ایک جامع منظر پیش کرنا اور انقلابیوں کے اہم کردار کو اجاگر کرنا ہے۔

بپلوبی بھارت گیلری اس سیاسی اور فکری پس منظر کی عکاسی کرتی ہے جس نے انقلابی تحریک کو متحرک کیا۔ اس میں انقلابی تحریک کی پیدائش، انقلابی رہنماؤں کے ذریعے اہم انجمنوں کی تشکیل، تحریک کا پھیلاؤ، انڈین نیشنل آرمی کی تشکیل، بحری بغاوت کی شراکت، اور دیگر کو دکھایا گیا ہے۔

**************

 

ش ح ۔ س ک

U NO. : 3115



(Release ID: 1809066) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Hindi , Manipuri