امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

سال 2033 کی ڈیمانڈ اور سپلائی سے متعلق پیشن گوئی کے نیتی آیوگ ورکنگ گروپ کے مطابق، دالوں کی مانگ میں سال 22-2021 کے 26.72 ملین ٹن سے 30-2029 میں 32.64 ملین ٹن کا اضافہ ہونے والا ہے


زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے محکمہ (ڈی اے اور ایف ڈبلیو) کے مطابق 22-2021 میں دالوں کی تخمینی پیداوار 26.96 ملین ٹن ہے

Posted On: 23 MAR 2022 3:36PM by PIB Delhi

امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر مملکت، جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ فصل، مویشی اور زرعی ان پٹ (فروری 2018) کے لیے 2033 کی ڈیمانڈ اور سپلائی سے متعلق پیشن گوئی  پر نیتی آیوگ کے ذریعے تشکیل کردہ ورکنگ گروپ کی رپورٹ کے مطابق، دالوں کی مانگ میں سال 22-2021 کے 26.77 ملین ٹن سے 30-2029 میں 32.64 ملین ٹن اضافہ ہونے کی امید ہے۔ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے محکمہ (ڈی اے اور ایف ڈبلیو) کے مطابق 22-2021 میں دالوں کی تخمینی پیداوار 26.96 ملین ٹن ہے۔

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کا محکمہ مرکزی امداد یافتہ اسکیم، قومی غذائی تحفظ مشن (این ایف ایس ایم) کو نافذ کرتا ہے، جس کا مقصد علاقے کی توسیع اور ملک کے نشان زد ضلعوں میں پیداوار بڑھا کر چاول، گندم، دال، موٹے اناج اور  غذائیت سے بھرپور اناجوں کی پیداوار میں اضافہ کرنا؛ زمین کی زرخیزی، کھیتوں کی سطح پر پیداوار کو بہتر کرنا ہے، اس کے علاوہ پیشکش اور تربیت، معیاری بیج، آبی بچت کے آلات، کاشت کاری کے ساز و سامان اور مشینری وغیرہ جیسے ضروری ان پٹ پر انسینٹو کے ذریعے ٹیکنالوجی کی منتقلی ہے۔ این ایف ایس ایم-دالوں کے تحت، کسانوں کو کلسٹر کی نمائش، بیجوں کی تقسیم اور اعلیٰ پیداوار والی قسموں (ایچ وائی وی) کے سرٹیفائیڈ بیجوں کی پیداوار، کاشت کاری سے متعلق مشینری/اوزار، مؤثر طریقے سے پانی کی بچت کے آلات، پودوں کے تحفظ کے کیمیکلس، غذائیت کا انتظام اور کسانوں کی ٹریننگ کے لیے کسانوں کو انسینٹو دیے جاتے ہیں۔ بڑی دالوں کی سال در سال پیداوار سال 17-2016 سے 22-2021 تک ضمیمہ میں دی گئی ہے۔

زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے، حکومت  رعایتی قیمتوں پر کسانوں کو کاشت کاری کی ان پٹ جیسے بیج، کھاد، زرعی مشینری اور ساز و سامان، سینچائی کی سہولت، ادارہ جاتی رقم کی فراہمی وغیرہ کی سپلائی کے لیے کئی اسکیمیں چلا رہی ہے۔ مزید برآں، حکومت نے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے کئی قدم اٹھائے ہیں، جس میں زرعی  انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف)، طویل مدتی سینچائی کا فنڈ (ایل ٹی آئی ایف)، پانی کے استعمال کو مؤثر بنانے کے لیے مائیکرو اریگیشن فنڈ کی تشکیل  ، کاروباری نامیاتی کاشت کاری کا فروغ وغیرہ شامل ہیں۔

بڑی دالوں کی 17-2016 سے 22-2021 تک دال کے حساب سے پیداوار

(کلوگرام/ہیکٹیئر)

فصل

موسم

2016-17

2017-18

2018-19

2019-20

2020-21

اوسط (2016-17 تا 2020-21)

2021-22^

 

 

تُر (ارہر)

خریف

913

967

729

859

914

876

825

 

چنا

ربیع

974

1078

1041

1142

1192

1085

1221

 

اڑڈ

خریف

626

632

500

359

469

517

513

 

ربیع

656

798

796

904

778

786

866

 

میزان

632

662

546

459

538

567

586

 

مونگ

خریف

488

440

466

519

522

487

523

 

ربیع

546

600

727

645

833

670

808

 

میزان

500

477

516

548

601

528

596

 

دال

ربیع

838

1047

901

847

1017

930

973

 

خریف کی دیگر فصلیں

خریف

409

441

365

491

478

437

437

 

ربیع کی دیگر دالیں

ربیع

867

957

897

954

986

932

1028

 

دال

خریف

667

668

546

585

642

622

614

 

ربیع

898

1015

976

1045

1097

1006

1122

 

میزان

786

853

757

823

885

820

888

 

 

^ دوسرے پیشگی تخمینہ کے مطابق

ماخذ: زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کا محکمہ

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 3068



(Release ID: 1808963) Visitor Counter : 124


Read this release in: English